ہوم << آن لائن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور حادثاتی موت، وراثت کے مسائل اور اسلامی رہنمائی - عارف علی شاہ

آن لائن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور حادثاتی موت، وراثت کے مسائل اور اسلامی رہنمائی - عارف علی شاہ

جدید دور میں ڈیجیٹل معیشت ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکی ہے۔ بینک اکاؤنٹس، آن لائن سرمایہ کاری، کریپٹو کرنسی، اور ای والٹس جیسے ڈیجیٹل اثاثے عام ہوچکے ہیں۔ لیکن اگر کسی مالک کا اچانک انتقال ہوجائے تو ان اثاثوں کی وراثت کے حوالے سے کئی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ یہ مضمون اسی موضوع پر روشنی ڈالتا ہے اور ان مسائل کے حل کے لیے اسلامی تعلیمات اور عملی تدابیر پیش کرتا ہے۔

ڈیجیٹل اثاثے روایتی اثاثوں سے مختلف ہیں کیونکہ ان تک رسائی محض لاگ ان معلومات اور پاسورڈز کے ذریعے ممکن ہوتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آن لائن بینک اکاؤنٹس، اسٹاک پورٹ فولیوز، کریپٹو کرنسی والٹس اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے محفوظ کردہ مال صرف مالک کی رسائی میں ہوتا ہے۔ زیادہ تر لوگ اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہیں کرتے، جس کی وجہ سے موت کی صورت میں ان اثاثوں تک رسائی مشکل ہو جاتی ہے.

قانونی پیچیدگیاں:
بعض اوقات، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے قوانین وراثوں کو اکاؤنٹس تک رسائی دینے سے انکار کرتے ہیں، جس سے میت کے مال کی تقسیم رُک جاتی ہے۔ اسلام نے مال و دولت کے حقوق کو بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا ہے۔ قرآن و سنت کے مطابق، میت کے تمام اثاثے وراثت میں شمار ہوتے ہیں، چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہوں۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق، تمام معلوم اور نامعلوم اثاثوں کو جمع کرنا ضروری ہے۔ وراثوں پر لازم ہے کہ وہ میت کے ڈیجیٹل اثاثوں کی تفصیل معلوم کریں اور انہیں شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم کریں۔ وراثت کی تقسیم قرآن میں سورۃ النساء (آیات 11-12) کے تحت مقرر کردہ حصوں کے مطابق کی جاتی ہے۔ تمام وارثوں کو ان کے حق کے مطابق حصہ دیا جاتا ہے، اور کسی وارث کو محروم کرنا جائز نہیں۔

ڈیجیٹل اثاثوں کے حوالے سے موجودہ دور میں کئی چیلنجز موجود ہیں۔ ان کا حل مندرجہ ذیل عملی تدابیر میں مضمر ہے:
زندگی میں منصوبہ بندی
اثاثوں کی فہرست تیار کریں:
اپنی تمام جائیداد، خاص طور پر ڈیجیٹل اثاثوں کی تفصیل مرتب کریں اور اسے کسی معتمد شخص کے حوالے کریں۔

ڈیجیٹل وصیت:
اپنی زندگی میں وصیت تیار کریں جس میں ڈیجیٹل اثاثوں کا ذکر ہو۔

پاسورڈ مینجمنٹ ٹولز:
پاسورڈ مینیجر استعمال کریں اور کسی قریبی شخص کو اس کی رسائی فراہم کریں۔

قانونی ماہرین سے مشورہ کریں اور پاور آف اٹارنی کا بندوبست کریں تاکہ حادثاتی موت کی صورت میں وراثوں کو قانونی مشکلات پیش نہ آئیں۔ پلیٹ فارمز کی موت کے بعد اثاثوں تک رسائی کے قوانین کو سمجھیں اور ان کے مطابق ضروری کاغذات تیار کریں۔ اپنی وصیت کی تیاری اور اثاثوں کی تقسیم کے لیے علمائے کرام سے رہنمائی حاصل کریں تاکہ یہ شرعی اصولوں کے مطابق ہو۔

عملی مثال
ایک شخص کے پاس آن لائن سرمایہ کاری کے اکاؤنٹس میں $50,000 اور ڈیجٹل کرنسی والٹ میں $30,000 ہیں۔ اگر وہ بغیر وصیت یا معلومات دیے وفات پا جائے تو یہ اثاثے ضائع ہو سکتے ہیں۔ لیکن اگر وہ زندگی میں اپنے ڈیجیٹل اثاثوں کی تفصیل کسی قابل اعتماد فرد یا وصیت میں درج کر دے تو یہ اثاثے آسانی سے شرعی اصولوں کے مطابق تقسیم کیے جا سکتے ہیں۔ آن لائن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور ان سے جڑے اثاثے آج کے دور کی ایک اہم حقیقت ہیں۔ حادثاتی موت کی صورت میں، ان اثاثوں کی وراثت کے مسائل پیچیدہ ہو سکتے ہیں۔ اسلام نے وراثت کے اصول واضح طور پر بیان کیے ہیں، اور ان اصولوں پر عمل کر کے ان مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنی زندگی میں اپنی جائیداد کا حساب رکھے، وصیت کا بندوبست کرے، اور اپنے ڈیجیٹل اثاثوں کی حفاظت کے لیے ضروری تدابیر اختیار کرے۔ اس طرح نہ صرف وراثوں کو مشکلات سے بچایا جا سکتا ہے بلکہ شریعت کے تقاضے بھی پورے کیے جا سکتے ہیں۔