ہوم << پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی پیاری باتیں- محمد اکرم چوہدری

پیارے نبی صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی پیاری باتیں- محمد اکرم چوہدری

ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا مومن کو کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے، یا اس سے بھی کم کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اس تکلیف کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کا ایک درجہ بلند اور اس کے بدلے اس کا ایک گناہ معاف فرما دیتے ہیں۔

حضرت ثوبان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا:

مسلمان جب اپنے مسلمان بھائی کی عیادت کرتا ہے تو وہ برابر جنت میں پھل چنتا رہتا ہے۔

حارثہ بن مضرب کہتے ہیں کہ میں خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا ان کے پیٹ میں آگ سے داغ کے نشانات تھے تو انہوں نے کہا نہیں جانتا کہ صحابہ میں کسی نے اتنی مصیبت جھیلی ہو جو میں نے جھیلی ہے نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے عہد میں میرے پاس ایک درہم بھی نہیں ہوتا تھا جب کہ اس وقت میرے گھر کے ایک کونے میں چالیس ہزار درہم پڑے ہیں، اگر رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے ہمیں موت کی تمنا کرنے سے نہ روکا ہوتا تو میں موت کی تمنا ضرور کرتا۔

ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے پاس آ کر جبرائیل علیہ السلام نے پوچھا اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کیا آپ بیمار ہیں؟ فرمایا: ہاں، جبرائیل نے کہا: ’’باسم اللہ ارقیک من کل شئی یوذیک من شر کل نفس وعین حاسد باسم اللہ ارقیک واللہ یشفیک‘‘ میں اللہ کے نام سے آپ پر دم کرتا ہوں ہر اس چیز سے جو آپ کو ایذاء پہنچا رہی ہے، ہر نفس کے شر سے اور ہر حاسد کی آنکھ سے، میں اللہ کے نام سے آپ پر دم کرتا ہوں، اللہ آپ کو شفاء عطا فرمائے گا۔

عبدالعزیز بن صہیب کہتے ہیں کہ میں اور ثابت بنانی دونوں انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گئے۔ ثابت نے کہا ابوحمزہ! میں بیمار ہوگیا ہوں، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کیا میں تم پر رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے طریقے سے دم نہ کر دوں؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں! انس نے کہا: ’’اللھم رب الناس مذہب الباس اشف نت الشافی لا شافی لاآنت شفاء لایغادر سقما‘‘ اے اللہ! لوگوں کے رب! مصیبت کو دور کرنے والے! شفاء عطا فرما، تو ہی شفاء دینے والا ہے، تیرے سوا کوئی شافی نہیں۔ ایسی شفاء دے کہ کوئی بیماری باقی نہ رہ جائے۔

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا ایک مسلمان، جس کی دو راتیں بھی اس حال میں گزریں کہ اس کے پاس وصیت کرنے کی کوئی چیز ہو اس پر لازم ہے کہ اس کی وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی ہو۔

حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے میری عیادت فرمائی میں بیمار تھا تو آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے پوچھا کیا تم نے وصیت کردی ہے؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں (کر دی ہے) ، آپ نے فرمایا کتنے کی؟ میں نے عرض کیا: اللہ کی راہ میں اپنے سارے مال کی۔ آپ نے پوچھا اپنی اولاد کے لیے تم نے کیا چھوڑا؟ میں نے عرض کیا: وہ مال سے بے نیاز ہیں، آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا دسویں حصے کی وصیت کرو تو میں برابر اسے زیادہ کراتا رہا یہاں تک کہ آپ نے فرمایا تہائی مال کی وصیت کرو اور تہائی بھی زیادہ ہے۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا تم اپنے مرنے والے لوگوں کو جو بالکل مرنے کے قریب ہوں ’’لا الہ الا اللہ کی تلقین کرو۔

ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے ہم سے فرمایا جب تم مریض کے پاس یا کسی مرے ہوئے آدمی کے پاس آؤ تو اچھی بات کہو اس لیے کہ جو تم کہتے ہو اس پر ملائکہ آمین کہتے ہیں جب ابو سلمہ کا انتقال ہوا، تو میں نے نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے پاس آ کر عرض کیا اللہ کے رسول ابوسلمہ کا انتقال ہوگیا ہے۔ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا تو تم یہ دعا پڑھو: ’’اللھم اغفر لی ولہ واعقبنی من عقبی حسنۃ‘‘ اے اللہ! مجھے اور انہیں معاف فرما دے، اور مجھے ان کا نعم البدل عطا فرما۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صبر وہی ہے جو پہلے صدمے کے وقت ہوا۔

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا جو گریبان پھاڑے، چہرہ پیٹے اور جاہلیت کی ہانک پکارے ہم میں سے نہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ اور عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سب کو جنازے کے آگے آگے چلتے دیکھا ہے۔ حضرت ابومرثد غنوی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا قبروں پر نہ بیٹھو اور نہ انہیں سامنے کر کے نماز پڑھو۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے سود لینے والے، سود دینے والے، اس کے دونوں گواہوں اور اس کے لکھنے والے پر لعنت بھیجی ہے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے کبیرہ گناہوں سے متعلق فرمایا اللہ کے ساتھ شرک کرنا، والدین کی نافرمانی کرنا، کسی کو (ناحق) قتل کرنا اور جھوٹی بات کہنا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی سنتوں پر عمل کرنے انہیں پھیلانے کی توفیق عطاء فرمائے اور جو بھی لوگ یا ادارے دین اسلام کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں ان کے ساتھ تعاون کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین ثم آمین

Comments

Click here to post a comment