ہوم << پٹرول کی قیمت بڑھنے پر پی ٹی آئی سینیٹرز حکومت پر پھٹ پڑے

پٹرول کی قیمت بڑھنے پر پی ٹی آئی سینیٹرز حکومت پر پھٹ پڑے

اسلام آباد: پٹرول کی قیمت میں اضافے پر پی ٹی آئی کے سینیٹرز حکومت پر پھٹ پڑے، شوکت ترین نے کہا کہ حکومت کو سمجھ نہیں آئی تو آئی ایم ایف نے انہیں ڈنڈے مارنا شروع کردیے، حماد اظہر بولے کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے پر ہم سے استعفی مانگنے والے اب معافی مانگیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ یکم جنوری 2022ء کو عمران خان نے 4 روپے پٹرول بڑھایا، پٹرول بڑھنے پر شہباز شریف اور بلاول نے وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا، پٹرول کی قیمت بڑھنے پر استعفی مانگنے والے اب معافی مانگیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ ہم نے روس سے سستا تیل خریدنے کے لیے بات چیت کی، عمران خان نے روس سے سستے تیل کے لیے دو اجلاس کیے، روس میں سفیر نے مجھے ایس ایم ایس کیا اور کہا کہ تحریری طور پر معاہدہ کریں، میں نے انہیں خط لکھا اور کہا کہ اپریل کے مہینے میں پہلی کنسائنمنٹ لیں گے لیکن 55 دن ہوگئے حکومت بنے مفتاح اسماعیل کو یہ تک نہیں پتا کہ روس پر پیٹرول فروخت کرنے پر پابندی عائد نہیں۔تحریک اںصاف کے رہنما نے کہا کہ بھارت نے روس سے 3 کروڑ 40 لاکھ بیرل پیٹرول خریدا، بھارت نے 25 روپے فی لیٹر عوام کو ریلیف دیا اور 2 ارب ڈالر بچائے، 45 دنوں میں روپیہ 20 روپے کمزور ہوا جس لابی کی مدد سے حکومت اقتدار میں آئی ہے وہ پاکستان کو مستحکم ہوتا نہیں دیکھ سکتی۔

حماد اظہر نے کہا کہ ملک میں بجلی کا ساڑھے 7 ہزار میگا واٹ شارٹ فال ہے، پورے ملک میں اسٹیل کی صنعت بند کردی گئی ہے، سی پیک کے تحت پاور پلانٹ صرف 25 فیصد پر چل رہے ہیں جب کہ ہمارے دور میں سی پیک پاور پلانٹ پیداوار کم کرتے تھے تو میں چینی سفیر سے بات کرتا تھا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی کمی سے ملک کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے، ملک میں 47 فیصد بجلی مہنگی کردی گئی ہے، مفتاح اسماعیل بجلی کی قیمت 12 روپے فی یونٹ پر لانے کا اعلان کرتے تھے اب کہتے ہیں کہ فی یونٹ قیمت 24 روپے ادا کرنی پڑے گی، حکومت کا چہرہ عوام پر عیاں ہوگیا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ یہ پہلی حکومت نہیں جو آئی ایم ایف کی شرائط پوری کررہی ہے، بعض جگہوں پر ہمیں اعتراضات تھے پھر ہم نے آئی ایم ایف سے اپنی باتیں منوائیں کیوں کہ پی ٹی آئی نے تہیہ کیا تھا کہ عام لوگوں پر بوجھ نہیں ڈالنا۔انہوں نے کہا کہ روس سے ہم نے سستے پٹرول کی بات کی تھی موجودہ حکومت کو سمجھ نہیں آئی تو پھر آئی ایم ایف نے انہیں ڈنڈے مارنا شروع کردیے، ایک ہفتے میں 60 روپے فی لیٹر پٹرول مہنگا ہوا، بجلی، آئل، گھی مہنگے ہوئے انہیں معیشت کی سمجھ نہیں آرہی، میری تجویز ہے موجودہ حکومت مستعفی ہو اور نئے الیکشن کی تاریخ دے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت آئی ایم ایف کے سامنے کھڑی ہوئی، عمران خان نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت مستقل کی، بجلی کی قیمت میں بھی 5 روپے فی یونٹ کمی کی، حکومت سارا ملبہ ہم پر ڈال رہی ہے اور الزام تراشی کررہی ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ روس سے سستا تیل لے رہے تھے جس کا پورا پلان بنا رکھا تھا، ڈیزل پر ریفائنریز کا مارجن 70 روپے ہوگیا جو کہ ہمارے دور میں 14 روپے تھا، روس سے 40 سے 50 روپے فی لیٹر سستا ملنا تھا،موجودہ حکومت کو ڈر ہے کہ اگر روس کے پاس گئے تو امریکا ناراض ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت کے خلاف سازش ملک کی معیشت کو کمزور کرنے کے لیے ہوئی، کامیاب جوان، صحت کارڈ ، احساس پروگرام شروع کیے، دو مہینے میں حکومت نے بہتر اور چلتی ہوئی معیشت کو ختم کردیا اس لیے فوری الیکشن کروائے جائیں۔