ہوم << الیکشن ایک سائنس، ایک انڈسٹری - زبیر منصوری

الیکشن ایک سائنس، ایک انڈسٹری - زبیر منصوری

زبیر منصوریالیکشن ایک سائنس اور ایک انڈسٹری کی صورت اختیار کر گئے ہیں
اس 36 نکاتی ROAD MAP کے ذریعے کوئی بھی پارٹی اپنا جائزہ لے سکتی ہے اور آئندہ کی تیاری بھی کر سکتی ہے.
الیکشن سے کافی پہلے کرنے کے کام
٭ الیکشن، فل ٹائم جاب ، پارٹ ٹائمرز اور صرف رضاکارانہ کام کرنے والے سوچ لیں، یہ ان کا میدان نہیں ہے
٭ امیدوارون کے مناسب ذریعہ معاش کا مسلسل بندوبست ضروری ہے
٭ کم مگر مضبوط حلقوں مین الیکشن لڑنا اور بتدریج آگے بڑھنا
٭ کل وقتی الیکشن سیل کا قیام
٭ پلاننگ، کمیونیکیشن، اور لیڈر شپ ڈیویلپمنٹ کے شعبہ جات کا قیام
٭ الیکشن کا آغاز الیکشن سے بہت پہلے
٭ غیر ضروری خود اعتمادی کے بجائے حقائق کو غیر جانب دار ذرائع سے پرکھتے رہنا اور ان کی روشنی میں اپنی مرضی کے خلاف بھی فیصلے کرنا
٭ اسٹیبلشمنٹ سے غیر ضروری پنگے نہیں، باوقار، اور ہوشیاری کے ساتھ تعلقات
٭ حلقہ بندیوں میں اپنا مؤثر کردار اور پورا مناسب حصہ
٭ جیتنے والے متوقع امیدواروں کا واضح تعین
٭ الیکشن کا موسم آنے سے بہت پہلے وافر وسائل اور ٹیم کی فراہمی
٭ متحرک سماجی کردار، رابطے، اور OPINION MAKERS سے تعلقات
٭ واضح، متعین اور قابل حصول وعدے
٭ ووٹر لسٹوں پر پورا فوکس اور ایک ایک ووٹر پر نظر
٭ الیکشن کمیشن پر پوری نظر، وہاں مؤثر INROADS کی فراہمی
٭ الیکشن کا موسم آتے ہی مناسب سیاسی جوڑ توڑ
٭ مخالفیں کی سیاسی حکمت عملی پر نظر اور اس کے توڑ کے لیے پلان A,B,C کی تیاری
٭ PERCEPTION MANAGEMENT کا ٹھیک اہتمام
٭ چھوٹے علاقائی ایشوز پر نظر اور ان کا عملی حل، ٹھیک ٹولز کے ساتھ ، مناسب انداز سے ٹائمنگ پر نظر رکھتے ہوئے پیش کرنا
٭ باہمی چپقلش کا سختی سے خاتمہ
٭ بدمعاشی کے مقابلے کے لیے مناسب، قانون کے مطابق تگڑا بندوبست
٭ علاقہ کا سائیکو اور ڈیمو گرافیز کا اچھا پروفیشنل تجزیہ
الیکشن کے دوران کرنے کے کام
٭ الیکشن کے دوران پلاننگ ڈویژن کے لوگوں کی ایک ایک کام پر پوری نظر، انتظامات کی ٹھیک ،تفصیلی، اور درست منصوبہ بندی
٭ ووٹرز کی کٹیگریز بنانا، پکے ووٹرز، عام ووٹرز، مخالفین کا تعین اور ایک ایک کے لیے الگ منصوبہ
٭ اپنے حلقہ مین اپنی پوری ٹیم کی بھرپور ،قبل از وقت موٹی ویشن اور ایکٹی ویشن
٭ مہم کے تخلیقی، کم خرچ اور آسان طریقے
٭ ٹیم کو ان کی صلاحیت اور دلچسپی کے مطابق چھوٹے، قابل حصول اور متعین ٹارگٹس
٭ تقسیم اور تفویض کار
٭ ٹریننگ کے ذریعے ٹھیک تیاری
الیکشن ڈے - پلٹنے جھپٹنے اور جھپٹ کر پلٹنے کا اصل دن
٭ الیکشن ڈے پر ایک ایک ووٹ کا تعاقب اور الگ الگ ٹیموں کے لیے الگ الگ ایریاز یا سیگمنٹس کا واضح اور متعین ہدف
٭ کوئی غیر واضح بات نہیں، ہر بات logic اور DATA DRIVEN DECISION کے مطابق
٭ مخالفین کی 1 ٹو 1 مارکنگ
٭ آخری ووٹ اور آخری نتیجہ تک ڈٹ کر جم کر بیٹھنے والی ٹیم
٭ گننتی کے عمل کے لیے ہوشیار، نوجوان، تازہ دم، بولڈ اور OUT SPOKEN لوگ
الیکشن کے بعد کرنے کے کام
٭ رزلٹ کے بعد پھر رابطہ، شکریہ، احسان مندی، (ہار یا جیت دونوں صورتوں میں)
٭ فیلڈ میں موجودگی اور جو وعدے کیے تھے، ان کو جیت کر پورا کرنے اور ہار کی صورت میں ان کا تعاقب کر کے کروا کے دکھانا
آپ اس لسٹ کو مزید بڑھا بھی سکتے ہیں
مگر مجھے یقین ہے کہ الیکشن کو الیکشن سمجھ کر لڑا جائے تو کامیابی کی راہ تکتی سیاسی پارٹیوں کےلیے نتائج مختلف ہو سکتے ہیں. ان شاء اللہ

Comments

Click here to post a comment

  • sirf aik nukta rakh lijye ghareeb aur bewuqat loogo ki bila gharz khidmat jahan tk mai samjhta hon kisi bhi hukomat banane k lye asal loog ghareeb loog hain jo jalso agenda aur nazriaat ko nahi mante wo sirf yeh daikhte hain k unke bure waqt mai kis ne unko sahara dya aur wo unke lye tamaam zindagi apni jaan tak luta sakte hain.

  • ساری باتیں ٹھیک مگر اسکا کیا کریں کہ بیلیٹ بوکس ضلعی الیکشن کمیشن میں جاتے ہیں جہاں ایک میجر صاحب جو چاہیں کرسکتے ہیں۔ اس ساری انڈسٹری کا اصل کنڑول تو جی ایچ کیو ہی میں ہے