ہوم << آتنک ہی آتنک - خالد ایم خان

آتنک ہی آتنک - خالد ایم خان

بیس کروڑ پاکستانیوں کے ساتھ ساتھ دنیا کی دیگر اقوام بھی اب یہ سمجھنے پر مجبور ہو چکے ہیں یا انڈین میڈیا کے ذریعے مجبور کردئے گئے ہیں کہ انتہائی ذہنی خلفشار اور انتہائی اعلی درجہ کے تعصب کا شکار ہندوستانی میڈیا کو دنیا میں صرف ہر پاکستانی ہی کیوں آتنک وادی نظر آتا ہے ، آخر پاکستانیوں کے اندر وہ کیا خاص بات ہے جس نے ہندوستانی میڈیا اور اُن کے جانبدار حکومتی اہلکاروں کو خوف میں مبتلا کر رکھا ہے ،جن کو شائد خواب میں بھی پاکستانیوں کا آتنک ہی آتنک نظر آتا ہے.
مجھے تو لگتا ہے کہ ہندوستانی حکومتی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ پورے کے پورے ہندوستانی میڈیا کو پاکستانی آتنک فوبیا کا سنگین مرض لاحق ہو چکا ہے ،جس کا علاج اب شائد ممکن نہیں رہا ،یہ ایک لا علاج مرض کا شکار ہوچکے ہیں ان کا بس دنیا میں سرف ایک ہی علاج باقی رہ گیا ہے کہ ان تمام تعصبی اور فلمی ڈرامہ بازی کے شکار افراد کو تین تین مہینہ تک گدھوں کے ساتھ باندھ کر رکھا جائے ، کیوں کہ یہ جب بھی اپنے چینلوں پر رونما ہوتے ہیں بلکل گدھے ھی کی طرح کا روپ دھار لیتے ہیں.
اب تو ہندوستانی گدھے بھی یہ سوچنے پر مجبور ہو چکے ہیں کہ ذہنیت ہم سب کی ایک ہی جیسی پھر ہم تعصب کا شکار کیوں، شور تو ہم بھی اُنہی کی طرح کرتے ہیں پھر ہم پر ظُلم کیوں ، وہ تو کھائیں مرغ مسلم اپنے لئے ایک گھاس پلیٹ، اب یہ تو ہندوستانی گدھوں کی سوچ ہے جس پر ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہم تو بس مشورہ مفت دے رہے ہیں، اب عمل کریں کہ نہ کریں ہمیں کیا دونوں قسم کے گدھے آپ ہی لوگوں کے ہیں ،آپ ہی کے سماج کا حصہ ہیں ہم تو بس ہنس رہے ہیں اور بس ہنس رہے ہیں کیوں کہ آپ کے ان گدھوں نے بلکہ انتہائی بے وقوف قسم کے اعلی ترین گدھوں نے جس مشاقی اور مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے ایک معصوم کبوتر کو آئی ایس آئی کا جاسوس پاکستانی آتنک وادی بنا کر پیش کیا وہ صرف آپ ہی لوگوں کا خاصہ ہو سکتا ہے، آپ لوگوں سے کچھ بعید نہیں آپ لوگ کچھ بھی کرسکتے ہو، دنیا اب جان چکی ہے کہ ڈرامہ بازی میں آپ لوگوں کا کوئی ثانی نہیں آپ اپنے میڈیا کے سامنے ایک چیتا کھڑا کردیں اور اُن سے کہیں کہ آپ نے اسے کُتا بنا کر دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے اور ہندوستان کی پوری جنتا دیکھ رہی ہوتی ہے کہ یہ چیتا ہے لیکن آپ کے گدھے اینکر بڑے وثوق سے دنیا کو یہ باور کرانے کے لئے جُت جائیں گے کہ دیکھیں یہ کُتا ہے آپ یقین کریں کہ یہ کُتا ہے، یہ صرف اور صرف ایک کُتا ہے، کیوں کہ یہ کُتے کا بچہ ہے ،اس کا باپ ایک کُتا تھا اور یہ کُتا ہے ، پھر اُس چیتے کو کُتا ثابت کرنے کے لیے ایسی ایسی فلمی اسٹوریاں گھڑی جاتی ہیں کہ اب تو لوگوں کو بھی اپنی نظروں پر شک ساہونے لگ جاتا ہے کہ یار کہیں واقعی یہ ایک کُتا تو نہیں ، اور دوسری طرف اس بے چارے چیتے کو بھی اب اپنی جنس پر کچھ شک سا ہونے لگ جاتا ہے کہ کہیں واقعی اصل میں میں کُتا تو نہیں،یہی حال پچھلے کچھ عرصہ سے دنیا کی دیگر اقوام کا بھی ہے جو آئے دن ہندوستانی میڈیا کے ذریعے پاکستان کے بارے میں سُن رہے ہیں، جو بڑے باوثوق انداز میں دنیا کو پاکستان کے ہرشریف اور امن پسند شہری کو آتنک وادی بنانے پہ تُلا ہوا ہے اور آئے دن اپنے تمام چینلوں پر گدھوں کی طرح شور مچانے میں مصروف ہیں کہ یہ آتنک وادی ہیں ، جی ہاں پاکستان کا ہر شہری آتنک واد کا حصہ ہے اور دنیا میں آتنک واد کو بڑھاوہ دینے میں پاکستان کا ہاتھ ہے

Comments

Click here to post a comment