برادر عمار خان ناصر نے مسلم تاریخ میں خروج و کربلا جیسے ریاستی جبر کے واقعات کو شخص اعتباری کی عدم موجودگی کا نتیجہ قرار دیا ہے کہ چونکہ تقسیم اقتدار نہ ہونے...
برادر محترم جناب عمار خان ناصر صاحب نے اس موضوع پر ایک فکر انگیز مضمون لکھا ہے۔ یہاں اس مضمون پر تبصرہ چند نکات کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے: 1۔ یہ بات بہت اہم...
جب شناختی کارڈ اور پاسپورٹ فارمز میں مذہب کا خانہ بنایا گیا تھا تو اس پر کافی شور اٹھا تھا۔ ہمارے لبرل بھائیوں کا موقف تھا کہ چونکہ مذہب، فرد کا نجی معاملہ...
سیکولرازم اور لبرل ازم کا بھوت جب قوموں کے سروں پر سوار ہوا تو انھوں نے مذہب کو ریاست سے دیس نکالا دے دیا۔کبھی کہا مذہب خونریزی پیدا کرتا ہے اور کبھی ’’انسان...
اقبال کے بارے میں ہمیشہ یہ میرا یقین اور ایمان رہا ہے کہ یہ دنیا کا واحد شاعر اور فلسفی ہے جو انسان کی زندگی کے ہر مرحلے میں رہنمائی کرتا ہے۔ بچپن میں ہوش...
کسی حکم کی شرعیت کا ثبوت شریعت کے اپنے مآخذ اور اصولوں ہی کےاندرسے ڈھونڈھنا لازمی ہے، لیکن روایت کچھ ایسی بنتی دکھائی دے رہی ہے کہ اب احادیث اور قرآن سے براہ...
مغربی دنیا گزشتہ پانچ سو سال سے چیخ چیخ کر یہ اعلان کر رہی ہے کہ مذہب کا ریاست و سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا ریاست و سیاست کی تشکیل میں مذہب کو کوئی کردار...
سیاست اگر کسی نظامِ ِاخلاق کی پابند ہے تو اسے مذہب سے لاتعلق نہیں کیا جا سکتا۔ دنیا میں انسانوں کی غیر معمولی اکثریت آج بھی مذہب ہی کو اخلاقیات کا ماخذ سمجھتی...
اسلامی قانون اعتباری شخصیت کے تصور کو کیوں نہیں مانتا؟ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اسلامی قانون کی رو سے ’’شخصیت‘‘ کے لیے ’’ذمۃ ‘‘ ضروری ہے اور ذمہ سے مراد وہ...
کئی دوستوں نے دو باتوں کا بار بار ذکر کیا ہے۔ ایک یہ کہ مکہ میں مسلمانوں کو جنگ کی اجازت نہیں تھی اور دوسری یہ کہ جہاد ریاست کا کام ہے۔ ان دونوں باتوں کو جتنا...