ہوم << سرن ویلی کی خاموش وادی - سجاداحمدشاہ کاظمی

سرن ویلی کی خاموش وادی - سجاداحمدشاہ کاظمی

یہ سَچ ہے کہ جنت زمین پر اگر کہیں ہے تو وہ سرن ویلی کی خاموش وادیوں میں چھُپی ہے ‘ اس جنت ارضی کی خاموشی ‘ پرندوں کی چہچہاہٹ ‘ اور بہتے جھرنے دل کو ایک نئی کہانی سناتے ہیں۔

یہاں کا ہر منظر خوبصورت خواب اور ہر جھرنا ایک نیا و دلکشن نغمہ سناتا ہے۔ جب تھک جاؤ ‘ دل بوجھل ہونے لگے تو سرن ویلی کا سفر تمہیں خود سے ملوا دے گا ‘ آؤ اور اس وادی کی نرم گھاس پر چل کے وہ سکون محسوس کرو جو شہر کی بھیڑ میں مصنوعی جنت جیسے محلات میں بھی محسوس کرنا ناممکن ہے۔ اگر سیاحت کے شوقین ہو تو جان لو سیاحت مناظر کا نظارہ کرنے کا نام نہیں بلکہ سرن ویلی جیسی زمین پر خدا کی عطائی جنت سے محبت کا نام ہے ‘ آپ اس وادی سے محبت کا رشتہ باندھ لو یہ وادی تمہیں روح کی تازگی اور حقیقی سکون کی دولت سے مالا مال کر دے گی .

ہم جتنی بھی تعریف کر لیں اس وادی کے حُسن کو مکمل بیان نہیں کر سکتے ‘ یہاں مصنوعی پارک نہیں ہیں ‘ جھولے اور وقتی دل بہلانے کے انسان ساختہ سامان نہیں‘ یہاں لگژری سہولیات نہیں ہیں تو یہاں گرد آلود فضا بھی نہیں ‘ شور و غوغا بھی نہیں ہے۔ یہاں قدرتی حسین نظارے ہیں ‘ بلند و بالا ‘ سبزے سے ڈھکے یا برف سے لدے خوبصورت پہاڑ ہیں جنہوں نے وادی کے حسن ‘ بہتی ندی کی سرسراہٹ کو اپنی گود میں لیا ہوا ہے ـــــ یہاں کی چڑیوں کی چہچہاہت میں وہ سرور ہے جو کسی اعلیٰ پائے کی موسیقی میں ناپید ہو ‘ وجہ فطرت سے قربت اور قدرت کے کرشمات ہیں۔

حقیقی زندگی کو قریب سے دیکھنے کا شوق ہو تو سرن ویلی کے اُن بالائی علاقوں کی سیر کو پہنچیں جہاں بجلی ‘ سڑک ‘ ٹیلی فون ‘ انٹرنیٹ جیسی سہولیات نہ پا کر اندازہ ہوتا ہیکہ زندگی کی حقیقی ضروریات محدود تر ہیں ‘ سب سہولیات کو ترک کر کے پہاڑوں سے دوستی کر لی جائے تو بھی دل سکون کی دولت سے مالا مال ہو سکتا ہے۔ ہوائیں تر و تازہ ‘ فضائیں معطر ‘ پانی شفاف ‘ ٹھنڈا ‘ میٹھا اور شفا یاب ‘ نظارے روح کی بیماریاں دھونے والے ‘ لوگ سادہ ‘ پرخلوص اور مہمان نواز سرن ویلی کے کُل اثاثہ جات ہیں۔

سرن ویلی کے معروف سیاحتی مقامات میں سچاں پوائنٹ ‘ دومیل ‘ نوازآباد ‘ مُنڈی اور اس سے ملعقہ بالائی علاقہ ‘ دوسری طرف سے منڈہ گچھہ ‘ پنجول ٹاپ ‘ جچھہ ‘ مالیاں اور موسیٰ مصلیٰ ہیں۔ نواز آباد سے وادی دو دروں میں تقسیم ہوتی ہے ‘ ایک طرف سے مُنڈی تک دوسری طرف سے جچھہ تک کچی ‘ پکی سڑک کی سہولت میسر ہے. فیملیز کیلئے ان دونوں مقامات تک رسائی آسان ہے ۔ ہائیکنگ کے شوقین افراد کے لئے پہاڑوں کی چوٹیاں منتظر ہیں ‘ موسیٰ مصلیٰ تک کا پیدل سفر ان سب میں سے زیادہ فرحت بخش اور پرسکون ہے ‘ لیکن مقامی گائیڈ کی رہنمائی میں یہ سفر زیادہ محفوظ ہو سکتا ہے۔

وادی کو مکمل ایکسپلور کرنے کیلئے ایک سے زیادہ دن کا قیام لازمی ہے ‘ رہائش کیلئے مقامی لوگوں کے زیر انتظام منڈہ گچھہ ‘ نوازآباد ‘ جبوڑی میں گیسٹ ہاؤسز موجود ہیں جہاں مناسب پیسوں کے حوض مناسب رہائشی بندوبست دستیاب ہوتا ہے۔ دیسی اور لذیذ کھانے مقامی مہمان نواز آپ کو مفت بھی دے دیتے ہیں ‘ اگر آپ ہوٹل کی تلاش میں ہوں تو معیاری کھانوں کا بندوبست نواز آباد ‘ جبوڑی اور منڈہ گچھہ میں موجود ہے۔ سب سے بڑی بات جنت ارضی سرن ویلی میں سیکورٹی خدشات نہیں ہیں ‘ یہاں کے مقامی لوگ سیاحوں کی حفاظت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں ‘ کسی ایمرجنسی کی صورت میں وادی کے واحد پولیس اسٹیشن نوازآباد کی رسائی وادی کے کونے کونے تک مختصر وقتی ہے۔

لہذہ سنو اے
شہر کے شور اور زندگی کے جھمیلوں سے تنگ لوگو ‘ تصویروں میں نہیں حقیقی جنت کا نقشہ دیکھنا ہے توــــ سرن ویلی کی طرف نکل پڑو ‘ سرن ویلی کی وادیاں تمہیں نئی کہانیاں سنانے کو بے تاب ہیں ـ