خبردار ۔آن لائن جوا ،جس جس شکل میں آیا ہے وہ بہت دلفریب ہے۔ جلدی سے امیر بننے کے نام پر ، گیم کھیلنے کے نام پر اِن ’’Betting Application‘‘کے دھوکے میں نہ آئیں۔ آپ کاپیسہ اور زندگی تو جائےگی مگر آپ کا سارا خاندان بدنامی کی بدترین ذلت میں رہے گا۔ہوش کریں۔ رزق حلال جتنا کم ہو غنیمت جانیں۔
17فروری کی خبر نظر سے گُزری تو چونک گیا۔ بھارت کی ریاست کرناٹک میں ایک ہی خاندان کے تین افراد نے خودکشی کر لی۔ وجہ؟ آن لائن جوا! زندگی بھر کی کمائی لٹا دی، قرض چڑھ گیا، اور پھر اندھیری گلی میں نکلنے کا آخری راستہ. خودکشی! یہ صرف ایک خبر نہیں… یہ ہزاروں زندگیاں برباد کرنے والی حقیقت ہے. بھارت میں صرف 2024 کے دوران 50 سے زائد افراد آن لائن جوئے کے باعث خودکشی کر چکے ہیں۔
صرف تمل ناڈو میں پچھلے 4 سال میں 48 خودکشیاں ریکارڈ کی گئیں. تلنگانہ، مہاراشٹر اور کرناٹک میں بھی درجنوں ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔ عالمی سطح پر صورتحال مزید سنگین ہے:
• برطانیہ میں 2023 میں 400 افراد نے جوئے کی لت کے باعث خودکشی کی.
• یورپ میں ہر سال 1 لاکھ سے زائد لوگ جوئے کے سبب ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں.
• امریکہ میں 2024 میں 1.6 ملین افراد جوئے کی لت میں مبتلا پائے گئے۔
یہ سب خبریں وہیں سے آرہی ہیں۔ اس کے چہرے بڑے خوبصورت ہوگئے ہیں۔ یہ گیم کے نام پر آتا ہے ۔ کھیل کے نام پر۔ تاکہ آپ سمجھ ہی نہ سکیں۔اس کے لیے آن لائن جوئے کی کمپنیاں مختلف ایونٹس میں اشتہار دیتی ہیں، خاص طور پر کھیلوں کے بڑے ایونٹس ۔ پاکستان میں کرکٹ انتہائی مقبول ہے، اور آن لائن جوئے کی کمپنیاں اکثر کرکٹ میچز کے دوران اشتہارات چلاتی ہیں۔پاکستان میں سرکاری سطح پر جوئے کی ہر شکل غیر قانونی ہے، اس کے باوجود وہ سب کھلے عام آرہے ہیں،کیونکہ پیسہ پہلے ہی کھلا دیا جاتا ہے۔
حالیہ رپورٹس کے مطابق، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ان اشتہارات کو کنٹرول کرنے کی کوششیں کی ہیں، خاص طور پر جب یہ نوجوانوں کو متاثر کرنے کا خطرہ بن جاتے ہیں۔ دیگر مغربی ممالک میں تو یہ اشتہار کاری بالکل ہی عام ہے۔
پہلے جوا کھیلنا، ایک آوارہ، ان پڑھ، غنڈے، طرز کے لوگوں کے خاص طریقے سے وابستہ تھا۔ ایک وقت تھا کہ جوا کسی جوئے خانے میں کھیلا جاتا تھا ، جہاں چھاپہ پڑنے کا بھی ڈر ہوتا۔اب یہ آسان ہوتا ہوتا ، آپ کی ہتھیلی پر پہنچ چُکا ہے ۔صرف ایک اسمارٹ موبائل ہو انٹرنیٹ ہو آپ کھیل کھیل میں ایک خطرناک عمل میں چلے جاتے ہیں۔اس آن لائن جوا کھیلنے کا اسٹائل بھی بڑا اکیڈمک ہو چُکا ہے۔ اس ٹیکنالوجی یا موبائل یا لیپ ٹاپ لے کر آپ کچھ کام کر رہے ہوں تو دیکھنے والے کو لگتا ہے کہ شاید یہ نوجوان ’’پاکستان کی ترقی کے لیے کوئی بڑے میزائل کا سافٹ ویئر بنا رہا ہے ‘‘.
مگر یقین مانیں جوا کھیلنے میں بھی بندہ بالکل ایسے مصروف لگتا ہے جیسے وہ سافٹ ویئر بنا نے میں مصروف ہو۔ اسکی پہلی سیڑھی ویسے تو وڈیو گیم ہے۔آپ نے دیکھا ہوگا اکثر والدین اپنے بچے کو آن لائن ویڈیو گیمز کھیلنے سے روکنے کی جدوجہد کرتے ہیں لیکن کامیابی نہیں ہوپاتی ۔ اکثر والدین اس کام پر ڈھیل دیتے ہیں ۔ وہ سوچتے ہیں کہ اس سے کوئی نقصان نہیں ماسوائے آنکھوں کے ۔لیکن اب وہ زمانہ چلا گیا۔ آن لائن گیم خود اتنے خطرناک ہیں کہ اس پر الگ مضمون لکھا جا سکتا ہے۔تاہم کھیل وہ پہلا دروازہ ہے جو کھیل میں پیسہ جیتنے کی طرف آسانی سے لے جاتا ہے ۔ اس لیے کہ کھیل میں جیت پر انعام اور یہ انعام پیسہ کی صورت ہو تو زیادہ آسان پھندا ہے۔
زیادہ تر جعلی بیٹنگ ویب سائٹس اور ایپس نئے صارفین کو بڑی رقم جیتنے کا جھانسہ دیتی ہیں۔ یہ بھی ہوتا ہے کہ "پہلی بیٹ فری" یا "100% بونس" لیکن جب صارف جیتنے کے بعد رقم نکالنا چاہتا ہے، تو شرائط و ضوابط کا بہانہ بنا کر پیسے روک لیے جاتے ہیں۔بعض سائٹس صارف کو خودکار طریقے سے قرض بھی دیتی ہیں، جس سے وہ مزید نقصان میں چلا جاتا ہے۔اس کے علاوہ جعلی بیٹنگ ایپس فون میں انسٹال کروائی جاتی ہیں، جو صارف کے بینک اکاؤنٹس اور کریڈٹ کارڈز کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لیتی ہیں۔
آپ ایک ایپ ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں، پہلے دن جیتتے ہیں، دوسرے تیسرے چوتھے دن بھی جیتتے رہتے ہیں۔آپ کو لگتا ہے کہ آپ ماہر ہوگئے ہیں۔ پھر وہ آپ کو کہتا ہے آپ اپنے دوستو کولاؤ۔ پھر آپ اپنی جیت دکھا دکھا کرمزید نئے شکار پھانستے ہیں. اس کے بعد آپ اچانک ہارنا شروع کرتے ہیں، لیکن امید رکھتے ہیں کہ جیتیں گے… مگر جیتنا صرف ان کمپنیوں کا مقدر ہے جو یہ فریب چلاتی ہیں!
آپ کو لت لگ چُکی ہوتی ہے ، آپ کے دوست اُس وقت جیت رہے ہوتے ہیں ، یہ خیال آپ کو مزید جیتنے کی طرف لے جاتا ہے۔پھر آپ آہستہ آہستہ اس لالچ کا شکار ہوتے رہتے ہیں ۔مت پوچھیں کہ کیا کچھ بیچنا پڑتا ہے۔ آن لائن لون لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں!پھر اس قرض کے بوجھ تلے دب کر موت کو گلے لگا لیتے ہیں!اگلے دن خبر آتی ہے اور بات ختم ۔یہ میں نے انتہائی اختصار سے سمجھا دیا۔
دین اسلام نے جوئے کو حرام قرار دیا ہے۔ اس لیے کہیہ صرف مالی نقصان نہیں، روحانی خسارہ ہے! اس کا پیسہ حرام ہے، اس کا نفع گناہ ہے، اور اس کا انجام جہنم.... مگر آپ کو حیرت ہوگی کہ موجودہ عیسائیت ، یہودیت، ہندومت ،بدھ مت میں بھی کوئی اچھا ، مثبت، پسندیدہ ، قابل اجازت عمل نہیں قرار دیا گیا۔ کوئی بھی ایپ جو "آسان کمائی" یا "بڑا انعام" کا وعدہ کرے، یہ دھوکہ ہے!
یہ جو اندازوں کے نام پر کبھی فاریکس، کبھی اسٹاک سمیت جتنے اندازے والے دھندے ہیں یہ سب جوا ہے۔جدید ہونے ، مشینی ہونے، ایلگورتھم ہونے کے باوجود بھی وہ جوا ہی ہے۔حکومت کہیں کہیں تو پابندی لگا تی ہے مگر رشوت، کرپشن، بدعنوانی سے یہ مافیاز مضبوط ہوتی چلی جاتی ہیں۔نت نئی ٹیکنالوجی کی آڑ میں یہ نئے نئے چہرے لاتی ہیں، یہ جوا سب سے زیادہ آپ کو کرکٹ بیٹنگ کی شکل میں ملے گا ۔ اس لیے اپنے دوستوں ،بچوں اور خصوصاٍ وہ نسل جسے آپ ٹیکنالوجی سے آراستہ کر رہے ہیں ،اُن سب پر نظر رکھیں۔
آن لائن یا آف لائن ہر قسم کی بڑی انعامی اسکیموں سے دور رہیں، جو بغیر کسی محنت کے لاکھوں کمانے کا جھانسہ دیتی ہیں۔اُن کو اپنا فون نمبر سمیت کوئی معلومات نہ دیں۔ کریڈٹ کارڈ یا بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات کسی نامعلوم سائٹ پر نہ دیں۔ اگر نقصان ہو جائے تو مزید پیسے لگا کر ریکور کرنے کی کوشش نہ کریں. یہ سب سے بڑا جال ہوتا ہے۔
"یہ جوا نہیں، یہ تباہی کا کھیل ہے! ایک ایسا گیم جس میں آخر میں صرف زندگی کا نقصان ہوتا ہے!"
تبصرہ لکھیے