ہوم << موسم سرما؛ ہائپر ٹینشن کے اسباب اور علاج - باسط حلیم علامہ

موسم سرما؛ ہائپر ٹینشن کے اسباب اور علاج - باسط حلیم علامہ

موسمِ سرما میں ہائپرٹینشن کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے، فالج اور دل کے امراض بڑھ جانے یا پیدا ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، بلڈ پریشر کی زیادتی کی وجہ سے برین ہیمرج، فالج اور ہارٹ اٹیک کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔

علاوہ ازیں جو لوگ پہلے سے دل، دماغ اور معدہ کے امراض میں مبتلا ہوتے ہیں موسم سرما کی غذاؤں کی وجہ سے اس کے مرض کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ ہائپرٹینشن کے متعدد اسباب ہیں جو مل کر بیماری میں شدت لاتے ہیں۔
* پانی کا استعمال کم ہوجانا
* جسمانی مشقت اور چلنا پھرنا کم ہوجانا
* مرغن اور تلی ہوئی غذاؤں کا استعمال بڑھ جانا
* گیس قبض اور امراض معدہ کو نظر انداز کرنا اور علاج نہ کروانا
موسم سرما میں بہتر طرزِ زندگی اور متوازن غذا کی بدولت بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

ہائپرٹینشن اور معدہ کا تعلق
جن افراد کا بلڈ پریشر زیادہ ہوتا ہے وہ عموماً بلڈ پریشر کم کرنے کی دوائیں لیتے ہیں، بلڈ پریشر کے اسباب کے علاج کی طرف دھیان نہیں دیتے۔ سردیوں میں عموماً معدہ کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے لہذا پرہیز کے ساتھ ساتھ گیس قبض کا علاج از حد ضروری ہے۔ ہائپر ٹیشن کا مریض اگر خود کو ایک ہفتہ کے لیے درج ذیل غذاؤں تک محدود کرلے تو اس کے جملہ مسائل ٹھیک ہوسکتے ہیں۔
- تازہ پانی
- دودھ گرم / دودھ پتی (چینی کے بغیر)
- انڈے کی سفیدیاں
- خشک روٹی
- شوربے والے سالن (چکن، مولی، شلغم، کدو)
- کینو، مالٹا، فروٹر، پپیتہ
- انجیر، کجھور

گوشت کیسے کھایا جائے؟
کولیسٹرول، بلڈپریشر، شوگر کے مریض چکن، دیسی مرغ، شکارکاگوشت، خرگوش کا گوشت اور مچھلی استعمال کرسکتے ہیں۔ مچھلی کے سفید ریشے سٹیم یا گرل کرکھاسکتے ہیں جبکہ چکن وغیرہ سٹیم، گرل اور شوربے والا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

خشک میوہ جات
ہائپرٹینشن اور کولیسٹرول کے مریض ایسے تمام خشک میوہ جات سے پرہیز کریں جن میں روغن کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔ اخروٹ، بادام، کاجو، مونگ پھلی وغیرہ سے پرہیز کریں البتہ کجھور، انجیر اور پستہ محدود مقدار میں کھاسکتے ہیں۔

چائنیز نمک، ڈبے والے مسالے اور باربی کیو
چائنیز نمک ریفائنڈ ہوتا ہے، اسی طرح ڈبے والے مسالوں (مچھلی مسالہ، تکہ مسالہ وغیرہ) میں ریفائنڈ سالٹ شامل کیا جاتا ہے جو دوران خون کو تیز کرتا ہے اور دماغ کے نیورانز کی اسپیڈ بڑھا دیتا ہے اس لیے ان مسالوں سے پرہیز کریں اور بازار کے باربی کیو فوڈ سے اجتناب کریں۔

ہائیپرٹینشن سے بچاؤ کے لیے دیگر ہدایات
* پانی ضرورت سے کم نہ پییں۔
* رات کے کھانے کے تھوڑی دیر بعد واک کریں۔
* پراٹھا اور تلی ہوئی چیزوں سے مکمل پرہیز کریں۔
* مچھلی گرل یا سٹیم کرکے کھائیں، تل کر یا شوربے والی بنا کر استعمال نہ کریں، مچھلی کی جلد نہ لیں، سفید حصہ کھائیں۔
* مریض، موٹاپا کا شکار اور بوڑھے افراد مٹن اور بیف نہ کھائیں۔
* سالن شوربے والا استعمال کریں۔
* مولی، شلغم، پیٹھا، کدو، توری، ٹینڈے یہ سبزیاں شوربے والی پکاکرکھائیں۔
* سبز پتوں والی سبزیاں ساگ، پالک، میتھی وغیرہ سے اجتناب کریں۔
* دالیں، چنے اور پھلیاں کم استعمال کریں۔
* انڈے کی زردی بیمار افراد استعمال نہ کریں۔ صحت مند افراد دن کے وقت انڈے کی زردی کھاسکتے ہیں، رات کے وقت پرہیز کریں۔
* پنجیریاں، حلوے اور دیسی گھی کے فوڈ سپلیمنٹ، مٹھائیاں، بیکرز پروڈکٹس سے اجتناب کریں۔
* بازار کے ریفائن مسالوں، چائنیز نمک سے پرہیز کریں۔
* جو لوگ معدہ، دل، دماغ یا بلڈ پریشر کے مریض ہیں وہ اپنی دوائیں بلاناغہ استعمال کریں۔