اللہ تعالیٰ ہی ہمارا خالق، رازق، مالک ہے۔ اللہ کا شکر ہے اس نے ہمیں انسان بنا کر بندگی عطا کی اور خلیفۃ الارض بنا کر کائنات کی چابی ہمیں تھما دی۔ قران ہدایت کے لیے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کامل نمونے کے طور پر عطا فرما کر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی اور حکامِ الٰہی پر مکمل عمل کرنے اور دین کو نافذ کرنے پر آخرت کی کامیابی کا انعام رکھا سبحان اللہ۔ بس اللہ تعالی ہمیں قران پڑھنے سمجھنے والا اور آگے پہنچانے والا بنائے آمین یا رب العالمین!اتنی مختصر جامع تفسیر کہ ہر بندہ آسانی سے سمجھ جائے کہ کیا کرنا ہے؟فرمایا گفتگو کے درمیان بدتمیزی نہ کیا کرو، غصے کو قابو میں رکھو، دوسروں کے ساتھ آہستہ بولا کرو، والدین کو اف نہ کہو،دوسروں کے ساتھ بھلائی کرو، والدین کی اجازت کے بغیر ان کے کمروں میں نہ جاؤ، دوسروں کی غلطیاں تک معاف کر دو، لین دین میں لکھ لیا کرو، کسی کی اندھا دھن تقلید تک نہ کرو،اگر مقروض پر مشکل وقت ہو تو تھوڑی مہلت اور دے دو، سود نہ کھاؤ، رشوت نہ لو، وعدہ نہ توڑو، دوسروں پر اعتماد کیا کرو، سچ میں جھوٹ نہ ملا ؤ،لوگوں کے درمیان انصاف قائم کرو،یتیموں کے مال کی حفاظت کرو اور انصاف کے لیے مضبوطی سے کھڑے ہو جاؤ، لوگوں کے درمیان صلح کروا دو، یتیموں کے مال پر قبضہ نہ کرو،مرنے والوں کی منصفانہ وراثت تقسیم کرو، خواتین کو وراثت میں شامل رکھو،بدگمانی سے بچو، غیبت نہ کرو، جاسوسی نہ کرو، خیرات کرو،غرباء کو کھانا کھلاؤ، ضرورت مندوں کو تلاش کر کے ان کی مدد کرو۔ سوچیں کیا ہم ایسا کرتے ہیں؟ مطمئن ہیں اپنے اعمال سے؟ مزید بیان کیا جا رہا ہے کہ فضول خرچی نہ کرو، خیرات کر کے بتاؤ نہیں، مہمانوں کی عزت کیا کرو، نیکی تو پہلے خود کیا کرو پھر دوسروں کو تلقین کرو، لوگوں کو مسجد میں داخل ہونے سے نہ روکو، جنگ کے دوران بھی جنگ کے آداب کا خیال رکھو اور جنگ کے دوران کبھی پیٹھ نہ دکھاؤ، مذہب میں کوئی سختی نہیں، تمام انبیاء پر ایمان لاؤ، حیض کے دنوں میں مباشرت نہ کرو، فریب نہ دکھاؤ، بچوں کو دو سال تک دودھ پلاؤ، جنسی بدکاری سے بچو، حکمرانوں کو میرٹ پر منتخب کرو، کسی پر اس کی حیثیت سے زیادہ بوجھ کبھی نہ ڈالو، منافقت سے بچتے رہو، نیکی میں ایک دوسرے کی مدد کرو، اکثریت سچ کی کسوٹی نہیں ہوتی، ہیرا پھیری نہ کرو، گناہ اور نا انصافی کے خلاف ہمیشہ جدوجہد کرتے رہو، لوگوں کو دانائی اور اچھی نصیحت کے ساتھ اللہ کی طرف بلاؤ، یاد رکھو بعض رشتہ داروں سے شادی حرام ہے، کھاؤ پیو مگر فضول خرچی نہ کرو، کسی کی ٹوہ میں نہ لگو، زمین پر ڈھٹائی کے ساتھ نہ چلو، مرد خاندان کا سربراہ ہے، کائنات کی تخلیق ہے اور اس کے عجائبات کے بارے میں گہرائی سے غور کرو، صحیح راستے پر چلو،آپ سے جو لوگ مدد اور تحفظ مانگیں ان کی مدد اور تحفظ کرو گویا ان کی حفاظت کرو، ایک دوسرے کو قتل نہ کرو، مردہ جانور سور کا گوشت اور خون حرام ہے، شراب عظیم گناہ ہے،کوئی شخص کسی کا بوجھ نہیں اٹھائے گا، جرائم پرسزادیکر مثال قائم کرو،غربت کے خوف سے اپنے بچوں کو قتل نہ کرو، اپنے حصے کا کام کرو، اللہ اپنی ذات یقین رکھنے والوں کی حفاظت کرتا ہے،زمین پر عاجزی کے ساتھ چلو، عورتیں اپنی زینت کی نمائش نہ کریں، برائی کو اچھائی سے ختم کرو، یاد رکھو اللہ شرک کے سوا تمام گناہ معاف فرما دیتے ہیں سبحان اللہ!اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو،فیصلے مشاورت کے ساتھ کیا کرو، تم میں زیادہ معزز وہ ہے جو زیادہ پرہیزگار ہے!اسلام میں ترکِ دنیا نہیں، خود کو لالچ سے بچاؤ اور اللہ سے معافی مانگو وہ معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے،ہم جنس پرستی میں نہ پڑو، لوگوں سے بھلی بات کرو، اللہ تعالیٰ نے قران کی سورۃ الحدید میں کتنے آدابِ زندگی بتائے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے کتنی اچھی مثالیں دے کر عملی نمونہ پیش کر کے فرمایا کہ اللہ تعالی نے رہتی دنیا تک قران کو ہدایت،نور،رہنما بنایا۔لوہے کی سختی اورا فادیت کو جنگ اور امن میں کیسے افادیت کے ساتھ استعمال کرنے کے ہنر سکھائے اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ زمین پر فساد نہیں پسند کرتا وہ عادل ہے عدل کو پسند فرماتا ہے تو اے لوگوں! تم بھی انصاف و عدل پر قائم رہو اللہ کے پاس میزان ہے، لوگوں کے دلوں کی نیتوں کا جاننے والا،آنکھوں کے اشارے جاننے والا عادل رب بھی ہمیں دنیا میں عدل و انصاف اور امن سے رہنے پر ہی راضی ہے، جوا نہ کھیلو،نماز کے وقت کپڑے صاف ر کھو، شراب اور دوسری منشیات کا استعمال ہرگز نہ کرو،کتنی آسان اور چھوٹی چھوٹی آیات کے ترجمے ہیں جنہیں اگر ہم روزانہ دہرائیں اور بچوں بڑوں کو بھی شیئر کرتے رہیں اور اپنی روز مرہ زندگی کے تمام تر معاملات میں عملی طور پر کریں تو یقین جانیے ایک سکون اور احساسِ بندگی ہمیں روحانی قرار دے گی اور کیا ہم ایسا نہیں چاہتے؟ موبائل کو بہت برا سمجھا جاتا ہے یہ برا نہیں مگر اس کا منفی استعمال بہت ہی برا اور وقت یعنی زندگی کو گھلانے والا ہے جو تکلیف دہ ہے ورنہ جب مجھے قران کے مختصر اور جامع ترین ترجمے سے بھرا یہ میری دوست کا پیغام ملا تو یقین جانیے مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ یہ تو سب کو ہی آتا ہوگا مگر عمل میں نہیں آتا کیونکہ ہم لاپرواہ اور غافل بنے بیٹھے ہیں!اس لیے سوچا ہر کسی تک یہ پیغام پہنچے ان کے پاس بھی جن کے پاس موبائل ہی نہیں،اس لیے تو روز قرآن پڑھنے سمجھنے کو کہا گیا ہے۔ پھر یہی نہیں کہا گیا بلکہ آپ کا رزق، آپ کا جیون ساتھی، آپ کی تنخواہ،صحت،کامیابی،اہلیت،بچے،آپ کی خوشی سب ہی کچھ اللہ ہی کے تو کنٹرول میں ہے۔ہمارے کنٹرول میں بھلا پھر کیا ہے؟ جی ہمارے کنٹرول میں ہماری نیت،ہمارا ایمان اور ہمارے سارے اعمال ہیں،ہمارا ہمارے اللہ کے بارے میں گمان ہے اور وہ بھی بلند گمان، خوش گمان بس اپنا گمان اچھا رکھیں،بلند رکھیں،اپنا ایمان مضبوط رکھیں، اپنی نیت صاف رکھیں اور اپنے اعمال اچھے رکھیں، رویے تعلقات اچھے رکھیں، زبان اچھی رکھیں،اللہ سے ہمیشہ اچھا گمان رکھیں اور پھر یہی نہیں اپنی دعاؤں میں ہمیشہ ثابت قدم رہیں۔جب ہم ان تمام چیزوں میں بہتر ہوتے جائیں گے یعنی ہم اپنا بیسٹ دیں گے جو بھی ہمارے اختیار میں ہے تو یقین جانیے ہمارا رب کریم بھی ہمیں ان تمام چیزوں کا بہترین انعام، بیسٹ رزلٹ دے گا کیونکہ اس کے اختیار میں تو سب ہی کچھ ہے۔ ظاہر ہے نہایت بزرگ و برتر ہے وہ جس کے قبضۂ قدرت میں کائنات کی بادشاہی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔اللہ سبحانہ و تعالی کا کتنا شکر ادا کریں جس نے انسان کو اتنا شعور دیا جو انسانیت کی بھلائی کے لیے اتنی زبردست ٹیکنالوجی بنانے کے قابل ہوا۔ جزاک اللہ۔ جو ان اچھی نیتوں کے ساتھ اس ٹیکنالوجی کو بناتے ہیں، مؤثر اور مثبت استعمال کر کے اس کا حق اد اکرتے ہیں۔
ہوم << تفسیر سے قران تربیتِ انسان ہے- لطیف النساء
تبصرہ لکھیے