حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ایک بیٹے سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا میرے والد نے مجھے کہتے سنا اے اللہ! میں تجھ سے جنت کا اور اس کی نعمتوں، لذتوں اور فلاں فلاں چیزوں کا سوال کرتا ہوں اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم سے، اس کی زنجیروں سے، اس کے طوقوں سے اور فلاں فلاں بلاؤں سے، تو انہوں نے مجھ سے کہا میرے بیٹے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کو فرماتے سنا ہے عنقریب کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو دعاؤں میں مبالغہ اور حد سے تجاوز کریں گے.
لہٰذا تم بچو کہ کہیں تم بھی ان میں سے نہ ہوجاؤ جب تمہیں جنت ملے گی تو اس کی ساری نعمتیں خود ہی مل جائیں گی اور اگر تم جہنم سے بچا لیے گئے تو اس کی تمام بلاؤں سے خودبخود بچا لئے جاؤ گے۔ صحابی رسول فضالہ بن عبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ایک شخص کو دعا کرتے سنا، اس نے نہ تو اللہ تعالیٰ کی بزرگی بیان کی اور نہ ہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر درود بھیجا تو رسول اللہ نے فرمایا اس شخص نے جلد بازی سے کام لیا ، پھر اسے بلایا اور اس سے یا کسی اور سے فرمایا جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو پہلے اپنے رب کی حمد و ثنا بیان کرے، پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پر درود بھیجے، اس کے بعد جو چاہے دعا مانگے۔ ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم جامع دعائیں پسند فرماتے اور جو دعا جامع نہ ہوتی اسے چھوڑ دیتے۔ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے ساتھ ایک عورت کے پاس گئے، اس کے سامنے گٹھلیاں یا کنکریاں رکھی تھیں، جن سے وہ تسبیح گنتی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا میں تمہیں ایک ایسی چیز بتاتا ہوں جو تمہارے لیے اس سے زیادہ آسان ہے یا اس سے افضل ہے ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا اس طرح کہا کرو
سبحان اللہ عدد ما خلق فی السماء و سبحان اللہ عدد ما خلق فی الارض و سبحان اللہ عدد ما خلق بین ذلک و سبحان اللہ عدد ما ھو خالق واللہ اکبر مثل ذلک والحمد للہ مثل ذلک ولا الہ الا اللہ مثل ذلک ولا حول ولا قوۃ الا باللہ مثل ذلک
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا تم میں سے ہر ایک کی دعا قبول کی جاتی ہے جب تک وہ جلد بازی سے کام نہیں لیتا اور یہ کہنے نہیں لگتا کہ میں نے تو دعا مانگی لیکن میری دعا قبول ہی نہیں ہوئی۔ حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا تمہارا رب بہت باحیائ اور کریم ہے، جب اس کا بندہ اس کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو انہیں خالی لوٹاتے ہوئے اسے اپنے بندے سے شرم آتی ہے۔
حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے ایک شخص کو کہتے سنا:
اللھم انی اسالک انی اشھد انک انت اللہ لا الہ الا انت الا حد الصمد الذی لم یلد و لم یولد ولم یکن لہ کفوا احد اے اللہ میں تجھ سے مانگتا ہوں اس وسیلے سے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی اللہ ہے تیرے سوا کوئی اور معبود نہیں تو تنہا اور ایسا بے نیاز ہے جس نے نہ تو جنا ہے اور نہ ہی وہ جنا گیا ہے اور نہ اس کا کوئی ہمسر ہے یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا تو نے اللہ سے اس کا وہ نام لے کر مانگا ہے کہ جب اس سے کوئی یہ نام لے کر مانگتا ہے تو عطا کرتا ہے اور جب کوئی دعا کرتا ہے تو قبول فرماتا ہے۔
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم میرے پاس سے گزرے میں اس وقت اپنی دو انگلیوں سے اشارہ کرتے ہوئے دعا مانگ رہا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایا ایک انگلی سے کرو ایک انگلی سے کرو اور آپ نے شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جب نماز سے سلام پھیرتے تو کیا پڑھتے تھے اس پر میں نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پڑھتے تھے۔
لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شی قدیر، اللھم لا مانع لما اعطیت ولا معطی لما منعت ولا ینفع ذا الجد منک الجد
ترجمہ۔کوئی معبود برحق نہیں سوائے اللہ کے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے، اسی کے لیے حمد ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اے اللہ! جو تو دے، اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو تو روک دے، اسے کوئی دے نہیں سکتا اور مالدار کو اس کی مال داری نفع نہیں دے سکتی۔ ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم جب سلام پھیرتے تو فرماتے۔
ترجمہ۔ اے اللہ تو ہی سلام ہے، تیری ہی طرف سے سلام ہے، تو بڑی برکت والا ہے، اے جلال اور بزرگی والے۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نماز کے بعد تین مرتبہ استغفار اور پھر اللہم پڑھتے پھر وہ جو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایا ہے۔
ابوالزبیر کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو منبر پر کہتے سنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم جب نماز سے فارغ ہوتے تو کہتے۔
ترجمہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت ہے، اسی کے لیے حمد ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے، کوئی معبود برحق نہیں سوائے اللہ کے، ہم خالص اسی کی عبادت کرتے ہیں اگرچہ کافر برا سمجھیں، وہ احسان، فضل اور اچھی تعریف کا مستحق ہے۔ کوئی معبود برحق نہیں سوائے اللہ کے، ہم خالص اسی کی عبادت کرتے ہیں، اگرچہ کافر برا سمجھیں۔
آج جمعہ ہے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی پاک تاجدارِ انبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور ہر وہ ادارہ یا شخص جو کسی بھی حیثیت میں اسلام کی خدمت کر رہا پے اللہ تعالیٰ انہیں استقامت اور ان کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے۔ آمین
تبصرہ لکھیے