الیاس بےانتہا ذہین ہے، اس کا اخلاق اس درجے کا ہے کہ آپ کو دو منٹ میں فتح کرلے، وہ صرف اور صرف دلیل کی زبان میں بات کرنے والا مولوی ہے۔ اس کی آواز پھیل رہی ہے اور اس پھیلاؤ کا مطلب مولویوں کے لیے یہ ہے کہ چندے کا ایک اور اہم دعویدار میدان میں ہے اور یقین جانیے میں مولویوں کی رگ رگ سے واقف ہوں، چندے کو خطرہ لاحق ہوجائے تو وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ مفتی تقی عثمانی کی اسلامک بینکنگ پر یہی تو مسئلہ تھا کہ ملک بھر کے سیٹھ ان کی طرف متوجہ ہوگئے تھے اور بڑے مدرسوں کے ایسے کیسز میں ذاتی طور پر جانتا ہوں کہ سیٹھوں نے یہ کہہ کر چندہ دینے سے انکار کردیا کہ ”دارالعلوم کو دے دیا ہے“ سیٹھ اسلامک بینکنگ کی وجہ سے ہی مفتی تقی عثمانی صاحب کے دارالعلوم کی جانب متوجہ ہوئے تھے لہذا اسلامک بینکنگ کو ہی نشانہ بنانا ضروری ہوگیا تھا اور یہ اس بے رحمی سے بنایا گیا کہ مفتی تقی صاحب کے بارے میں کہا جانے لگا ”وہ سود کو حلال کر رہے ہیں“ اور یہ بات الیاس پر زنا کی تہمت لگانے سے زیادہ سنگین بات تھی کیونکہ سود کو حلال کرنے والا تو کافر ہوجاتا ہے، اسی لیے میں کہتا ہوں کہ یہ ان پر کفر کا فتویٰ لگانے کی تیاری تھی۔ تقی صاحب کے بعد مولانا زاہد الراشدی ابھرنے لگے تو ان کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہ تو فیس بک پر ہی بکھرا پڑا ہے۔ زاہد الراشدی کے بعد مولانا طارق جمیل کا بھی نمبر لگا اور ان کے قدم بھی روکنے کی کوشش کی گئی۔ یاد رکھیے جب بھی کوئی مولوی سر اٹھانے کی کوشش کرے گا اور یہ خطرہ پیدا ہوگا کہ وہ بھاری چندہ کھینچ سکتا ہے تو کراچی کے مولویوں کا ایک گروپ لازما اس کی کردار کشی کرے گا۔
..............................................................
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ یہ کیس اپنی نوعیت کے لحاظ سے دارالافتاء جانے کا تھا یا عدالت جانے کا؟ قرآن مجید اس حوالے سے کیا کہتا ہے؟ صرف اسی طرح کے کیس میں قذف کیوں رکھی گئی ہے؟ الزام لگانے والے قرآنی ہدایات کے بجائے منافقین مدینہ کی راہ پر کیوں چلے؟ جب تک الیاس گھمن کو عدالت مجرم قرار نہیں دےدیتی میں اسے پاک دامن ہی مانوں گا۔ کل کو آپ میں سے کسی شخص پر کوئی الزام لگا دے اور الزام لگانے والا ہوا بھی کسی شیخ الحدیث کا بیٹا تو کیا میں مان لوں؟ یہ تو بہت ہی آسان بات ہوگئی، فیس بک پر بھی جو بندہ قابو نہ آ ئے اس پر ایسا ہی کوئی الزام دھر دو اور اسی سے کہو کہ اپنی پاک دامنی اور معصومیت ثابت کرو ورنہ ہم تمہیں زانی ہی مانیں گے۔ کیا شریعت اور مروجہ قانون ثابت کرنا ملزم کے ذمہ داری بتاتے ہیں؟ جس دن آپ پر تہمت لگی اس دن آپ کو دال آٹے کا بھاؤ معلوم ہو جائے گا اور اگر اس دن رعایت اللہ فاروقی بھی آپ سے ہی مطالبہ کرنے لگا کہ اپنی بے گناہی ثابت کرو تو وہ آپ کا ہی دل ہوگا جس پر خنجر چلیں گے۔ میری تو کوئی بیٹی اور بہن نہیں لیکن بہنوں اور بیٹیوں والو ! ایک بار قرآن مجید بھی کھول کر دیکھ لو کہ اس کیس میں اس کے رہنماء اصول کیا ہیں؟
..............................................................
ایسے معاملات میں میرا یہ مستقل قاعدہ ہے کہ جب کوئی شخص مجھے کسی کے متعلق کوئی کہانی سناتا ہے تو سن ضرور لیتا ہوں لیکن یقین تب تک نہیں کرتا جب تک تحقیق نہ کر لوں اور زمانہ ایسا آگیا ہے کہ سنی سنائی بات فاسق کیا متقی کی ہی کیوں نہ ہو اس کا اعتبار نہیں کرتا۔ ایک سب سے خوفناک روایت یہ ہے کہ دو دوستوں میں اختلاف پیدا کرنے کے لئے یہ کہدیا جاتا ہے کہ فلاں نے آپ کے بارے میں یہ یہ کہا ہے۔ مجھ سے جب کوئی ایسی بات کرتا ہے تو اس سے کہتا ہوں۔
”کیا آپ یہ بات اس کی موجودگی میں مجھے بتا سکتے ہیں؟“
میری پوری زندگی میں آج تک ایک بھی شخص ایسا نہیں مل سکا جس نے کہا ہو۔
”ہاں اس کی موجودگی میں بھی بتا سکتا ہوں“
بلکہ ہر ایک نے قدم پیچھے کھینچ لئے اور میرا معمول یہ ہے کہ ایسی بکواس پر یقین ہی نہیں رکھتا اور نہ ہی اس دوست کے متعلق کسی بدگمانی کا شکار ہوتا ہوں جس کے حوالے مخبری کی گئی ہوتی ہے۔ میں مخبری کرنے والے دوست سے محتاط ہوجاتا ہوں اور فاصلہ اختیار کر لیتا ہوں کہ یہ دوست نہیں بلکہ منافق ہے، یہ تو کل کو میری طرف بھی کچھ منسوب کرکے کسی سے کچھ کہہ سکتا ہے۔
پرانا دوست - رعایت اللہ فاروقی

تبصرہ لکھیے