ہوم << قانون اور کاروبار، چند ضروری باتیں - جہانگیر بدر

قانون اور کاروبار، چند ضروری باتیں - جہانگیر بدر

جہانگیر بدر وکالت کے دوران کچھ ایسی غلط فہمییوں کا تجربہ ہوا ہے جو عموما بہت سارے کاروباری لوگوں میں پائی جاتی ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے نیا نیا کاروبار شروع کیا ہے ان میں یہ غلط فہمیاں کچھ زیادہ ہی ہوتی ہیں، جس کی وجہ قانون کا نہ جاننا ہے۔
اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ جب کوئی کلائنٹ ہمارے آفس کوئی قانونی مسئلہ لے کر آتا ہے تو اپنے کاروبار کو کمپنی سمجھ رہا ہوتا ہے اور ہر بات کے ساتھ میری کمپنی میری کمپنی کر رہا ہوتا ہے اور جب اس سے کاغذات مانگے جاتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی تو کیا وہ ایک فرم بھی نہیں ہوتی۔ کاروباری لوگوں کے لیے کچھ چیزوں کا جاننا بہت ضروری ہے۔
ایک دفعہ ایک کلائینٹ کی رٹ کرنی تھی۔ میں نے اس سے تین دفعہ پوچھا کہ جناب آپ کی کمپنی ہی ہے نا؟ اس کا جواب ہاں میں تھا۔ آخری بار جب میں نے اس سے پوچھا تو وہ غصے ہو گیا کہ کیا وہ اتنا بڑا کاروبار ایسے چلا رہا ہے؟ لیکن جب اگلی صبح کاغذات آئے تو معلوم ہوا کہ وہ ایک فرم تھی۔ اور ہمیں پورا مقدمہ تبدیل کرنا پڑ گیا۔
یہاں زیادہ تفصیلات تو بیان نہیں ہو سکتیں لیکن ان چیند باتوں کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔
یاد رکھیں قانون میں ہر کاروبار کی اپنی ایک پہچان اور تشریح ہے۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ایک کمپنی چلا رہے ہیں تو آپ کے پاس سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کا جاری کردہ انکارپوریشن سرٹیفیکیٹ ہونا ضروری ہے جس پر آپ کی کمپنی کا نام اور تاریخ درج ہوگی۔ کمپنیز کو کنٹرول کرنے والا ادارہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ہے۔ ہر کمپنی یہیں رجسٹرڈ ہوتی ہے۔
اگرآپ کے پاس یہ سرٹیفیکیٹ نہیں ہے اور فارم سی ہے جو رجسٹرار فرم نے جاری کیا ہے تو پھر یہ کمپنی نہیں بلکہ پارٹنر شپ ہے۔
اگر آپ کے پاس یہ فارم سی بھی نہیں ہے اور صرف این ٹی این نمبر ہے تو آپ کا ایک شخصی کاروبار ہے۔
بعض لوگ ٹریڈ مارک رجسٹریشن کو بھی کمپنی سمجھ لیتے ہیں، یہ بھی بلکل غلط ہے۔