ہوم << دل گرفتہ، آنکھیں اشکبار، دل سراپا فریاد - ام فیضان

دل گرفتہ، آنکھیں اشکبار، دل سراپا فریاد - ام فیضان

ایک اچانک اور شدید آزمائش نے دل و دماغ کو جکڑ لیا ہے، ہر سانس میں بےقراری ہے، ہر لمحہ ایک سوال ہے… لیکن میرے یقین کی ڈور ابھی بھی میرے رب سے بندھی ہے۔
میری عاجزانہ التجا ہے کہ جو بھی صاحبِ دل، ربِ رحیم کے حضور جھکے، وہ میرے لیے بھی دعا کرے… میرے دکھ کی گھڑی میں میری دستگیری کی التجا کرے۔

میں نے اپنا ہر معاملہ، ہر پریشانی، ہر کرب، اپنے رب کے سپرد کر دیا ہے:
"وَأُفَوِّضُ أَمْرِي إِلَى اللّٰهِ ۚ إِنَّ اللّٰهَ بَصِيرٌۢ بِالْعِبَادِ" "اور میں اپنا معاملہ اللہ کے حوالے کرتی ہوں، بے شک اللہ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے۔"

وہی دلوں کے حال جاننے والا، وہی کارساز، وہی سب سے بڑھ کر مہربان و کریم ہے۔
اے ربِ کائنات!
میری آزمائش کو اپنی رحمت سے آسانی میں بدل دے،
مجھے صبر عطا فرما،
حکمت عطا فرما،
اور اپنی قربت کی وہ دولت عطا کر دے جو دلوں کو سکون دیتی ہے۔
آمین یا رب العالمین۔

آج یومِ ترویہ ہے، کل عرفہ کا مبارک دن ہے۔
اے ربِ کعبہ!
ان حاجیوں کا واسطہ جن کے بال بکھرے ہوئے ہیں، جنہوں نے تیرے لیے اپنے گھر، مال، بچے اور سکون چھوڑ دیا ہے…
جو "لبیک اللھم لبیک" کی صدائیں لگا رہے ہیں…
ان کے اخلاص، ان کی تھکن، ان کی عاجزی، اور ان کے سجدوں کا واسطہ،
میرے مولا! میری زحمت کو اپنی رحمت سے بدل دے۔

جب دنیا کے در بند ہو جائیں تو بندہ کسی بڑے کی سفارش تلاش کرتا ہے،
پر میرا تو کوئی نہیں… سوائے تیرے۔
ہمیشہ تجھے پکارا ہے،
آج بھی تیرے در پر ہوں، تیری بارگاہ میں گریہ کناں ہوں۔

اس حاجی کا واسطہ،
جس کی لبیک کی صدا تیرے عرش پر قبولیت کی گواہی پا چکی ہے…
یا ربنا، ارحم لنا، یا ارحم الراحمین۔