ہوم << حماس: امریکہ کی سازش یا امت کی آخری امید؟ محمد ادریس لاشاری

حماس: امریکہ کی سازش یا امت کی آخری امید؟ محمد ادریس لاشاری

آج جب غزہ کی گلیوں میں معصوم بچوں کا خون بہہ رہا ہے، جب ماؤں کی گودیں اُجڑ رہی ہیں، جب فلسطینی بچے اپنے کھنڈر بنے گھروں سے “اللّٰہ اکبر” کے نعرے لگا کر باہر نکلتے ہیں—تب ایک سوال بار بار دہرایا جا رہا ہے:
"کیا حماس امریکہ کی ایجنٹ ہے؟"
"کیا حماس ختم ہو چکی؟"
لیکن حقیقت یہ ہے کہ
حماس نہ ایجنٹ ہے، نہ کمزور!
حماس تو وہ چنگاری ہے، جو آگ بن کر ہر ظالم کے ایوانوں کو جلا ڈالے گی!

سازش یا قربانی؟
اگر حماس امریکی ایجنٹ ہوتی،
تو کیا اس کے قائدین کو ایک ایک کر کے شہید کیا جاتا؟
کیا شیخ احمد یاسین کو نمازیوں کے ہجوم میں شہید کیا جاتا؟
کیا ڈاکٹر عبدالعزیز رنتیسی کو کار میں بیٹھے بیٹھے راکٹ سے اڑا دیا جاتا؟
کیا غزہ کو اجتماعی قبرستان میں تبدیل کر دیا جاتا؟
نہیں!
یہ سب اس لیے ہوا کیونکہ حماس نے امریکہ اور اسرائیل کو للکارا، ان کے غرور کو توڑا، ان کی ناقابل تسخیر فوج کو زخم دیے۔
یہی حماس ہے جو کہتی ہے:
"ہم مر جائیں گے، لیکن القدس کا سودا نہیں کریں گے!"

طاقتور دشمنوں کے بیچ ایک تنہا مگر عظیم تحریک
حماس کے دشمنوں کی فہرست دیکھو:
امریکہ، اسرائیل، یورپ، عرب کے کچھ بکے ہوئے حکمران، صہیونی میڈیا، عالمی بینکنگ نظام…
لیکن یہ سب ایک طرف اور حماس دوسری طرف!
کیا یہ کمزوری ہے؟
نہیں!
یہ طاقت کی علامت ہے کہ پوری دنیا کے طاغوتی نظام کو ایک چھوٹی سی پٹی میں موجود مجاہدین سے خطرہ ہے!

حماس: وہ جو راکھ سے بھی جی اٹھتی ہے!
اکتوبر 2023 کے بعد سب نے کہا کہ حماس ختم ہو گئی…
لیکن چند دن بعد ہی
القسام بریگیڈز نے پھر وار کیا،
پھر میزائل داغے،
پھر سرنگوں سے مجاہد نکلے،
پھر وہی نعرے گونجے:
"اللّٰہ اکبر! الموت لإسرائیل!"
یہ صرف ایک عسکری تنظیم نہیں،
یہ ایک نظریہ ہے،
ایک جذبہ ہے،
ایک امت کا خواب ہے جو فلسطین کی آزاد فضاؤں میں گونج رہا ہے!

حماس کے پاس کیا ہے؟
نہ F-16، نہ ٹینک، نہ ایٹم بم…
صرف قرآن ہے،
صرف ایمان ہے،
صرف وہ مائیں ہیں جو اپنے بیٹوں کی شہادت پر "الحمدللہ" کہتی ہیں!
کیا یہ کمزوری ہے؟
نہیں، یہ تو غزوہ بدر کی جھلک ہے!

حماس کا مستقبل؟
کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے کہ صہیونی ریاست کتنی گھبرا گئی ہے؟
اس نے حماس کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے دنیا کی سب سے طاقتور فوجیں لگا دی ہیں،
لیکن ایک چھوٹے سے محصور شہر میں موجود مجاہد ابھی بھی مقابلہ کر رہے ہیں!
حماس اب بھی غزہ میں موجود ہے،
زیرِ زمین بھی،
فوجی وردی میں بھی،
اسپتالوں میں بھی،
اور بچوں کی آنکھوں میں بھی…!
کیونکہ حماس صرف بندوق کا نام نہیں،
یہ امت کے غیرت مند بیٹوں کا عہد ہے
کہ
"ہم مر جائیں گے، لیکن قبلہ اول کو غلام نہیں بننے دیں گے!"

آخری بات:
جب سب راستے بند ہوں،
جب ہر طرف ظلم ہو،
جب امت پر بے حسی چھا جائے،
تو کوئی نہ کوئی حماس جیسا گروہ اُٹھتا ہے،
جو یاد دلاتا ہے کہ
ابھی غیرت زندہ ہے، ابھی ایمان زندہ ہے!
حماس نہ امریکہ کی سازش ہے،
نہ شکست خوردہ قافلہ!
حماس تو امت مسلمہ کی بیداری کا نام ہے،
جو ان شاءاللہ ایک دن
القدس کی فصیلوں پر "لا الہ الا اللہ" کا پرچم لہرائے گی!