ہوم << زندگی میں اہداف کا تعین کیوں ضروری ہے؟ - میر سراج

زندگی میں اہداف کا تعین کیوں ضروری ہے؟ - میر سراج

People inspiration and never giving up concept

سرور بارہ بنکوی کی ایک غزل کا مطلع ہے

نہ کسی کو فکر منزل نہ کہیں سراغ جادہ
یہ عجیب کارواں ہے جو رواں ہے بے ارادہ

اسی طرح ایک مشہور مقولہ ہے کہ”بے مقصدیت موت ہوا کرتی ہے.“
عموما دیکھا جاۓ تو دنیا میں بہت کم ہی ایسے لوگ ملتے ہیں جو اپنی زندگی میں اہداف کا تعین کرتے ہوں۔ اہداف کا تعین نہ کرنے کی بنیادی وجہ زندگی کے حقیقی مفہوم کو سمجھنے کا فقدان ہے جو لوگ اپنے اہداف کا تعین نہیں کرتے معذرت کے ساتھ زندگی بھی ان کو ٹھڈے مارتی رہتی ہے . اہداف کا تعین نہ کرنے والے شخص کی مثال بالکل ایسی ہی ہے کہ کوئی شخص بس چلتی گاڑی میں سوار تو ہوچکاہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم کہ اسے خود کہاں اترناہے اور اس گاڑی کو کہاں جاناہے . پھر یہ شخص راستے میں کہیں بھی اتر سکتاہے یا پھر گاڑی اپنی آخری منزل پر تو اسے خود بخود ضرور اتار دے گی بغیر تیاری اور ارادوں کے جو لوگ سفر کرتے ہیں پھر ان کے انجام سے تو آپ بخوبی واقف ہی ہوں گے

دنیا میں بہت سارے لوگ صرف آبادی کا ہندسہ بڑھانے کے لیے پیدا ہوتے ہیں باقی زندگی میں ان کا کوئی اہم کردار نہیں ہوتا یہ ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے خود کو بیس تیس اور چالیس سال کی عمر میں ہی مار دیا تھا لیکن ہم ان کو دفن ساٹھ پچاس یا ستر سال کی عمر میں کر آتے ہیں کیوں کہ ایسے لوگوں نے بیس تیس سال کی عمر میں اپنے خوابوں اور جذبات کو دفن کردیا تھا اپنی زندگی میں بہتری لانے کے لیے کوئی بھی اچھا فیصلہ نہیں کرسکے ہمیشہ ٹال مٹول سے کام لیتے رہے اور آخر کا ر یہ لوگ بے مقصد زندگی گزار کر دنیا سے چلے گئے .

انسان جب خود کو مسائل میں گھرتا دیکھتاہے تو لازما پریشان ہوتاہے اور اس پریشانی کے اسباب میں سےایک سب سے بڑا سبب اہداف اور مقاصد کا مقرر نہ کرنا بھی ہوتاہے۔ نصب العین عربی زبان کا لفظ ہے نصب کے معنی ہیں لٹکا ہوا العین معنی آنکھ ، مطلب آنکھ کے سامنے لٹکا ہوا. مقصد اور ہدف کی تعریف یا توضیح میرا خیال ہے اس سے اچھی کسی ڈکشنری میں نہیں ملے گی مقصد یا اہداف کا مطلب ہی یہ ہوتاہے کہ جس کی فکر ہمیشہ آپ کے ذہن میں رہے اور اہداف ہمیشہ آپ کی آنکھوں کے سامنے ہوں ۔ یہی نصب العین ہی ہوتاہے جو انسان کو ہمیشہ متحرک رکھتاہے اور متحرک رہنے کے لیے محرک (حرکت میں رکھنے والا سبب یعنی مقصد ) کا ہونا لازمی ہوتاہے .

اگر ہم نے ابھی تک زندگی کا کوئی مقصد نہیں بنایا اور اپنے چھوٹے موٹے اہداف مقرر نہیں کیے تو کوئی بات نہیں، آئیے آج سے ہم شروع کرتے ہیں کہ اب ہم بامقصد زندگی گزاریں گے. اس کا طریق کار یہ ہے کہ آج سے ہم طے کرلیں کہ ہم نے زندگی میں کیا کرنا ہے، اور کیا بننا ہے؟ اپنے لیے ایک مقصد کا تعین کریں، پھر اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بھاگ دوڑ میں لگ جائیں، اور روزانہ اس مقصد کے حصول کےلیے کوشش کرتے رہیں. یہاں پر یہ بات واضح ہونی چاہیے کہ کوشش سے مراد سخت محنت ہے، جس کے بغیر اپنے ہدف تک پہنچنا بہت ہی مشکل اور ناممکن ہے. اپنے اس اہم اور بڑے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں وہ تمام راستے اپنانے ہوں گے اور وہ تمام کام کرنے ہوں گے جو ہمیں دن بدن اپنے ہدف اور مقصد کے قریب لے جائیں. اس کے لیے ہم مزید چھوٹے چھوٹے اہداف مقرر کرکے اپنے اصل ہدف تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے. اگر ہم اپنی زندگی میں اہداف کا تعین نہیں کرتے اور بے مقصد زندگی گزار رہے ہیں تو پھر ذہنی دباؤ، معاشی پریشانیاں اور مختلف رکاوٹیں ہماری منتظر ہیں ۔ جو زندگی کو بامقصد نہیں گزارتے پھر زندگی بھی انہیں اس مسافر کی طرح بھٹکا دیتی ہے جو سوار تو ہوچکا لیکن منزل کا پتا نہیں ہوتا۔

ایک بہتر مستقبل گزارنے کے لیے ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر ،حال میں رہ کر، ایک اچھے مستقبل کی منصوبہ بندی لازما کرنی ہوگی، کیوں کہ ایک اچھی اور خوش گوار زندگی گزارنا ہم سب کا حق ہے اور اس حق کو حاصل نہ کرنے میں ہماری اپنی غلطیاں اور سستی ہی ہوتی ہے. آپ اور میں زندگی میں جس اچھے یا برے مقام پر کھڑے ہیں، اس کے پیچھے ہمارے صحیح اور غلط فیصلے ہیں، اس لیے اپنی زندگی سنوارنے کے لیے اچھے فیصلے کیجیے اور ان پر عملد درآمد لازمی کیجیے تاکہ ایک اچھی زندگی بسر کرسکیں.

Comments

Click here to post a comment

  • بہت عمدہ مضمون ، آج کے نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے جو بنا منزل اور مقصد کے جدوجہد کرتے رہیں، خوبصورت مثالوں اور اشعار کی روشنی میں ذہن پر اثرات چھوڑ جانے والے الفاظ ۔۔ بہت اعلیٰ تخلیق سر جی۔

    محمد نواز