عید کا دن مسلمانوں کے لئے خوشی کا دن ہوتا ہے۔ عید کی خوشیوں میں شامل ہونے کے لئے لوگ خوبصورتی سے تیاری کرتے ہیں، نئے کپڑے خریدتے ہیں، مٹھائیاں بناتے ہیں اور اپنے خاندان و دوستوں کے ساتھ اس دن کی خوشیاں بانٹتے ہیں۔ تاہم، آج کے دور میں جب دنیا بھر میں مختلف مشکلات اور بحرانوں کا سامنا ہے، عید کی خوشیاں مناتے وقت ہمیں اپنی اخلاقی ذمہ داریوں کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔
آج کل، جہاں ایک طرف دنیا میں معاشی بحران، جنگ، قدرتی آفات اور دیگر مسائل کا سامنا ہے، وہاں دوسری طرف ہم پر اخلاقی طور پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم عید کی خوشیوں میں ان لوگوں کو بھی شامل کریں جو ان خوشیوں سے محروم ہیں۔ غریب، یتیم، بیوائیں اور دیگر مستحق افراد کے لئے عید کا دن خوشی اور سکون لانے کا وقت ہوتا ہے۔ عید کی تیاریوں میں ہمیں صرف اپنے ذاتی خوشیوں پر توجہ دینے کے بجائے دوسروں کی مدد کرنے کی کوشش بھی کرنی چاہیے۔
عید کی تیاریوں کا ایک اہم پہلو انفرادی اور اجتماعی فلاح کی طرف ہوتا ہے۔ ہمیں اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ خوشیاں تو منانی چاہیے، مگر ان لوگوں کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے جو مالی طور پر کمزور ہیں یا جنہیں عید کی خوشیوں کا حقیقی احساس نہیں ہوتا۔ اس کے لئے ہم فطرہ، صدقہ، اور خیرات دینے کے ذریعے ان افراد تک خوشیاں پہنچا سکتے ہیں۔ اس طرح، ہم اپنی عید کو صرف اپنے خاندان تک محدود نہیں رکھتے بلکہ معاشرے کے دوسرے حصوں میں بھی خوشیاں پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں۔
عید کے دن کی اہمیت اور خوشیوں کی بھرمار کو صرف ذاتی سطح تک محدود نہ رکھیں، بلکہ اس دن کا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ ہم انسانیت کی خدمت کریں اور اپنے سماجی و اخلاقی فرائض کو بہتر طریقے سے نبھائیں۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ خوشی وہ نہیں جو صرف خود کو ملے، بلکہ خوشی اس میں ہے کہ ہم دوسروں کو بھی اپنے ساتھ اس میں شامل کریں۔ اس لیے ہمیں اپنے اہل خانہ، دوستوں اور معاشرتی سطح پر اپنے فرائض کو سمجھ کر عید کی خوشیوں کو حقیقتاً ایک اجتماعی اور اجتماعی فلاح کی صورت میں منانا چاہیے۔
اس کے علاوہ، آج کے دور میں جہاں میڈیا اور سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹس پر عید کی تیاریوں کی تشہیر کی جاتی ہے، وہاں پر ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہمیں ان پر فریب یا جھوٹے امیجز کا سہارا نہیں لینا چاہیے۔ عید کی تیاریوں میں حقیقی خوشی وہ ہے جو اپنے دل سے ہو، نہ کہ ظاہری شکل و صورت یا معاشرتی دباؤ کا نتیجہ۔
عید کی تیاریوں کا مقصد صرف اپنے لئے خوشیاں اکٹھی کرنا نہیں ہونا چاہیے، بلکہ ہمیں اپنی اخلاقی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے دوسروں کی زندگیوں میں بھی خوشیاں بانٹنی چاہیے۔ آج کے مشکل دور میں عید کا اصل مقصد یہی ہے کہ ہم اپنی ذات کے علاوہ، دوسروں کی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے خوشی کے اس دن کو مکمل طور پر معنی خیز بنائیں۔ اس طرح ہم نہ صرف اپنے آپ کو بلکہ پورے معاشرتی حلقے کو خوشی کی حالت میں دیکھ سکتے ہیں۔
تبصرہ لکھیے