ہوم << عورت قابل تقلید مثال کیسے بنے - حفیظہ بانو

عورت قابل تقلید مثال کیسے بنے - حفیظہ بانو

آج خاتون میں وہ کون سی شخصی خصوصیات ہونی چاہییں کہ وہ اپنا تشخص اور وقار قائم رکھتے ہوئے ہر میدان میں کامیاب اور قابل تقلید بن سکے؟ اس سوال کا جواب مختلف زاویوں سے دیا جا سکتا ہے۔ خواتین کی کامیابی میں ان کی شخصیت کی خصوصیات، ان کے عزائم، ان کے کام کرنے کا طریقہ اور ان کی سوچ بہت اہمیت رکھتی ہے۔ چند اہم خصوصیات جو آج کی عورت میں ہونی چاہئیں تاکہ وہ اپنے تشخص اور وقار کو قائم رکھتے ہوئے ہر میدان میں کامیاب ہو سکے، درج ذیل ہیں:

اعتماد اور خود اعتمادی:
آج عورت کے لیے سب سے اہم خصوصیت اس کا اپنے آپ پر اعتماد ہے۔ خود اعتمادی انسان کو مشکلات کا سامنا کرنے کی طاقت دیتی ہے اور اسے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے پُرعزم بناتی ہے۔ خود اعتمادی کی بدولت عورت اپنے خوابوں کی طرف بڑھ سکتی ہے اور معاشرتی اور ثقافتی رکاوٹوں کو عبور کر سکتی ہے۔

تعلیمی اور پیشہ ورانہ مہارت:
عورت کے لیے تعلیم اور پیشہ ورانہ مہارت حاصل کرنا بے حد ضروری ہے۔ تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ عورت کو اپنے شعبے میں ماہر بننا چاہیے۔ یہ خصوصیت نہ صرف عورت کو معاشرتی مقام دیتی ہے بلکہ اس کی صلاحیتوں کا اعتراف بھی کرتی ہے۔ ایک عورت جو اپنے شعبے میں ماہر ہو، وہ معاشرتی تبدیلی کے لیے ایک مثالی کردار ادا کر سکتی ہے۔

صبر و برداشت:
صبر اور برداشت کسی بھی کامیاب شخصیت کی بنیادی خصوصیت ہوتی ہے۔ عورت کو زندگی میں پیش آنے والی مشکلات، چیلنجز اور رکاوٹوں کا مقابلہ صبر اور حوصلے سے کرنا آنا چاہیے۔ یہی صبر اسے کامیاب ہونے کے راستے میں مستقل مزاجی اور تسلسل کے ساتھ آگے بڑھنے کی قوت دیتا ہے۔

ہمت و عزم:
آج کی عورت میں ہمت و عزم ہونا چاہیے تاکہ وہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدل سکے۔ جب انسان کا عزم مضبوط ہوتا ہے، تو وہ کسی بھی قسم کی مشکلات یا ناکامی سے گھبراتا نہیں۔ عورت کو اپنے اہداف کا تعین کرنا چاہیے اور انہیں حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

خود احتسابی:
خود احتسابی ایک انتہائی اہم خصوصیت ہے جو انسان کو اپنے اندر کی خامیوں اور غلطیوں کو سمجھنے اور ان پر قابو پانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ کامیاب عورت وہی ہے جو اپنے آپ کو مسلسل بہتر بنانے کی کوشش کرے اور اپنے طرز عمل پر نظر رکھے۔

دوسروں کے ساتھ حسن سلوک:
آج کی عورت میں دوسروں کے ساتھ حسن سلوک، محبت اور احترام کی خصوصیت ہونی چاہیے۔ ایک کامیاب عورت وہ ہے جو اپنے ساتھ کام کرنے والوں، خاندان اور دوستوں کے ساتھ احترام سے پیش آتی ہے۔ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک اور احترام کا رشتہ عورت کی شخصیت کو مزید جاذبِ نظر بناتا ہے۔

خاندانی اور سماجی ذمہ داریوں کا توازن:
عورت کو اپنے ذاتی، پیشہ ورانہ، اور سماجی ذمہ داریوں کا توازن برقرار رکھنا آنا چاہیے۔ یہ ایک مشکل کام ہو سکتا ہے، مگر کامیاب عورت وہ ہے جو اپنے خاندان اور کیریئر کے درمیان توازن قائم رکھے اور دونوں میں کامیاب ہو۔

نئی چیزوں کو سیکھنے کی خواہش:
کامیاب ہونے کے لیے ہمیشہ کچھ نیا سیکھنا ضروری ہے۔ عورت کو اپنے علم میں اضافہ کرنے کی خواہش اور صلاحیت ہونی چاہیے۔ نئی مہارتوں کو سیکھنا اور خود کو دنیا کے بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالنا آج کی عورت کے لیے بہت ضروری ہے۔

مثبت سوچ اور لچک:
مثبت سوچ رکھنے والی عورت ہر مشکل کا حل تلاش کرنے میں کامیاب ہوتی ہے۔ وہ حالات کے مطابق خود کو ڈھال سکتی ہے اور اپنے راستے میں آنے والی مشکلات کو ایک موقع کے طور پر دیکھتی ہے۔ اس کے علاوہ، لچک داری اور تبدیلی کے لئے آمادگی بھی اس کی کامیابی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

سماجی خدمات اور انسانیت کی خدمت:
عورت کو سماج کے لیے کچھ کرنے کی سوچ رکھنی چاہیے۔ معاشرتی مسائل میں دلچسپی اور انسانیت کی خدمت کا جذبہ کامیاب عورت کی شناخت ہے۔ جو عورت دوسروں کی مدد کرتی ہے اور سماجی ذمہ داریوں کو سمجھ کر اس پر عمل کرتی ہے، وہ خود بھی کامیاب ہوتی ہے۔

خودمختاری اور آزادی:
آج کی عورت کے لیے اپنی خودمختاری اور آزادی کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ وہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کے قابل ہو، اور اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونے کی جرات رکھے۔ آزادی اور خودمختاری اس کی شخصیت کو مضبوط اور کامیاب بناتی ہے۔

عورت کے لیے یہ تمام خصوصیات نہ صرف اس کی ذاتی زندگی میں کامیابی کی ضمانت ہیں بلکہ وہ ان خصوصیات کے ذریعے معاشرتی اور ثقافتی تبدیلی کی تحریک بھی پیدا کر سکتی ہے۔ جب عورت اپنے وقار، عزت اور خود اعتمادی کو قائم رکھتے ہوئے اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہے، تو وہ نہ صرف خود کو کامیاب کرتی ہے بلکہ اپنے معاشرے اور امت کی کامیابی میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔

Comments

Click here to post a comment

  • ماشاءاللہ محترمہ نے بہت ہی مفید مقالہ لکہا ہے ،جس سے اس کی صلاحیت اور عورت ذات میں بیداری پیدا کرنے کی صلاحیت موجود