میں نے اپنی بیٹی سے کہا تم نے پڑھائی کر کے اپنا کیریئر بنانا ہے۔ کبھی بھی اپنا کیریئر نہیں چھوڑنا۔ اگر ایلون مسک سے زیادہ امیر اور ہینڈسم آ دمی بھی تم سے شادی کر لے اور کہے کہ میں بہت کماتا ہوں تمہارے سارے خرچے افورڈ کر سکتا ہوں تمہیں کام نہیں کرنا۔ پھر بھی تم اپنا کیریئر کبھی نہیں چھوڑنا۔
ماں باپ مر جاتے ہیں ، بھائی اپنی فیملیز میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ بیوی کے سامنے عمر کے کسی بھی حصے میں دوسری لانے کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہوتا ہے۔ جب مرد اپنا راستہ بدل سکتا ہے تو عورت کو بھی اختیار ہے کہ وہ بھی اپنے راستے کا تعین کرے۔
جب وہ اپنے آ پ کو فراموش کر کے اپنے درودیوار کو گھر بنا رہی ہوتی ہے تب بھی اگر کوئی اس کو اتنی ہی ویلیو دے کہ اس کے علم میں لائے بغیر اپنا مال کسی کو بھی دے۔ وہ گھر جو مل کر بنتے ہیں وہ ٹیم ہوتی ہے اور جس میں دونوں ایک دوسرے کے علم میں لائے بغیر فیصلے کر رہے ہوتے ہیں وہ روم میٹ ہوتے ہیں ۔ بہت سے شادی شدہ جوڑے اچھے روم میٹس کی طرح رہتے ہیں لیکن وہ اچھے اور صحت مند ازدواجی تعلق میں نہیں ہوتے۔
عورت کو ایک غیر صحت مند تعلق میں رہنے پر مجبور ایک ہی چیز کرتی ہے معاشی مجبوری۔ وہ اپنے بچوں کو انکی مرضی کا کھانا بھی نہیں کھلا سکتی اگر ایک زہریلے تعلق سے نکلنا چاہے۔
اپنے ہاتھ پاؤ ں نہ کٹوانے اور صحت مند ازدواجی زندگی میں رہنے کے لئے ضروری ہے کہ عورت اپنی معاشی مجبوری دور کرے ۔ یہ اس نے اپنی حفاظت کے لئے کرنا ہے۔ اس کی تعلیم اور خود کفالت ہی اس کو محفوظ رکھتی ہے۔
یہ کہنا کہ ضرورت کے وقت جاب کر لیں پریکٹیکل نہیں ہے۔ ورک فورس میں اتنے قابل لو گ ہوتے ہیں کہ جب بیس پچیس سال کے گیپ کے بعد ضرورت کے وقت عورت اپنی فیلڈ میں داخل ہونے کی کوشش کرتی ہے تو زیرو ہو چکی ہوتی ہے۔ بغیر تجربے کے کوئی قابل عزت جاب نہیں ملتی ۔ڈگری تو ویسے ہی ڈی ویلیو ہو چکی ہوتی ہے۔
چاہے ہفتے میں دو دن کام کریں ، یا دن میں چار گھنٹے لیکن کچھ نہ کچھ کرتی رہیں ۔ اپنی فیلڈ سے بالکل الگ نہ ہوں۔ آ پ پر گھر کی زمہ داریاں ہیں انکے ساتھ ساتھ جتنا وقت نکال سکتی ہیں نکالیں اپنے کیریئر کے لئے۔ یہی آ پ کی سب سے بڑی سیکورٹی ہے۔
اچھے سے اچھے لوگوں کی زندگی میں ہم سے اچھے لوگ آ جاتے ہیں، یا کبھی قدرت انکا ساتھ ختم کر دیتی ہے۔ ایسے میں ٹوٹنے پھوٹنے اور کسی پر بوجھ بننے سے بہتر ہے کہ اپنا آ پ خود سنبھالیں یہ تبھی ہو گا جب خود کو بنایا ہو گا۔ اپنے آ پ کو فنا نہیں کیا ہو گا۔ آ پ خود ایک مکمل انسان ہوں۔ ایک مکمل جیتی جاگتی انسان۔
تبصرہ لکھیے