سلام اس پر کہ جس نے پچیس سال کی عمر میں چالیس سال کی خاتون سے شادی کی. درود اس پر کہ جس نے پچاس سال کی عمر میں نو سال کی لڑکی سے نکاح کیا . سلام اس پر کہ جس نے بجا طور پر "ناقصات العقل وناقصات الدین" ہونے کے حوالے سے خبر دی. درود اس پر کہ جس نے عورت پر اس کے شوہر کی اطاعت و خدمت لازم کی. سلام اس پر کہ جس پر نازل ہونے والی کتاب نے "الرجال قوامون علی النساء" کا برملا اعلان کیا . درود اس پر کہ جس نے زیادہ بچے جننے والی خاتون کو بہترین قرار دیا . سلام اس پر کہ جس نے بے جا مطالبہ طلاق پر وعید سنائی.درود اس پر کہ جس نے مرد کو چار شادیوں کی اجازت دی اور عورت کو ایک شادی پر محدود کیا. سلام اس پر کہ جس نے عورت کی دیت پچاس اونٹ مقرر فرمائی. درود اس پر کہ جس نے عورت کو مرد کے مقابل آدھی وراثت دی. سلام اس پر کہ جس کی شریعت میں کاروباری معاملات میں عورت کی گواہی کو نصف گردانا گیا۔
اور پھر
سلام اس پر کہ جس نے عورت کو ماں کی صورت میں ہونے پر اس کے قدموں تلے جنت کی بشارت دی. درود اس پر کہ جس نے محبوب لوگوں کی فہرست میں سب سے پہلے خاتون کا نام لیا . سلام اس پر کہ جس نے خاتون کو بیوی کی صورت میں "دنیا کا بہترین متاع" گردانا. درود اس پر کہ جس نے بیوی کو گھر میں بے سہارا چھوڑنے سے منع فرمایا. سلام اس پر کہ جس نے بہترین مرد اس کو قرار دیا جو بیوی کے حق میں بہتر ہو .درود اس پر کہ جس نے عورتوں کے بارے میں خوفِ خدا کی تلقین فرمائی . سلام اس پر کہ جس نے عورتوں کا مہر اور وراثت کھانے والے مرد کو برا مرد گردانا . درود اس پر کہ جس نے برے مرد سے چھٹکارے کےلیے خلع کی راہ نکالی. سلام اس پر کہ جس نے انصاف نہ کر پانے کی صورت میں ایک شادی پر اکتفا کا حکم دیا. درود اس پر کہ جس نے کمانے کی ذمہ داری مرد کے کاندھوں پر ڈالی. سلام اس پر کہ جس نے کھانے پینے سے لے کر پہناوے تک کا فریضہ مرد کو دیا اور عورت کو اس سے بالکل محفوظ کیا. درود اس پر کہ جس نے شوہر کے مارے جانے کی صورت میں عورت کے لیے سو اونٹوں کا انتظام کیا. سلام اس پر کہ جس نے عورت کو وراثت میں حقدار ٹھہرایا . درود اس پر کہ جس نے عائلی معاملات میں ایک خاتون کی گواہی کو معتبر جانا۔
درود اس پر کہ جس نے ہر فیصلے میں وحی الٰہی کو مقدم رکھا . سلام اس پر کہ جس نے انسانیت کو خوبصورت نظام دیا . درود اس پر کہ جس کے فیصلے ہر زمانے کے لیے قابلِ عمل ہیں. سلام اس پر کہ جس کا دین سب سے مقدم ہے. درود اس پر کہ جو خود سب سے معتبر تھا اور جس کی تعلیمات سب سے معتبر ہیں۔
اللھم صل وبارک وسلم علی سیدنا وحبیبنا وقدوتنا ونبینا ورسولنا وقرۃ أعیننا محمد المصطفی المجتبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم وعلی آلہ وصحبہ اجمعین ، یا رب العالمین۔اپنے دین کو اگر آپ اون نہیں کر سکتے تو آپ ابھی تک ایمان بالغیب کو نہیں پا سکے. اور اگر آپ اون کرتے ہیں لیکن شرماتے ہیں تو آپ پر مرعوبیت کا جن سوار ہے. اور اگر آپ اون بھی کرتے ہیں ، شرماتے بھی نہیں بلکہ ببانگِ دہل اس کا اعلان کرتے ہیں تو یہی مقصود ہے ، شرمائیں نہیں اسلام کی تعلیمات کو پھیلائیں.
تبصرہ لکھیے