جس لمحے میں لحد میں اتارا جاؤں گا
لوگ روئیں گے،اس قدر سنوارا جاؤں گا
آپکی نظر کرم ہو گئی مجھ پہ اگر
لحد کی خاک میں بھی،جگمگاتا جاؤں گا
لب پر جاری رہے گا آپ کا درود و سلام
ہر گناہ سے پاک تر میں،یوں اتارا جاؤں گا
مصطفیٰ کا غلام ہوں،یہی فخر ہے مجھے
بروزِ حشر بھی اسی نام،سے پکارا جاؤں گا
اگرچہ خاک ہوں،پر ان کی رحمتوں کا اسیر ہوں
اسی بناء پر ان کے قدموں میں سر جھکاتا جاؤں گا
آپ کی شفاعت کا سہارا ہے فقط زین کو
ورنہ اعمال کا تو میں،فقط مارا جاؤں گا
تبصرہ لکھیے