ہوم << والدین کا احترام - بنت شریف

والدین کا احترام - بنت شریف

والدین کا احترام ایک ایسا بنیادی اخلاقی اصول ہے جو ہر معاشرے، مذہب اور ثقافت میں نہایت اہمیت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ والدین وہ ہستیاں ہیں جو اپنی اولاد کی پیدائش سے لے کر اس کی پرورش، تعلیم و تربیت اور شخصیت کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کی قربانیوں کا کوئی نعم البدل نہیں، اسی لیے ہر انسان پر لازم ہے کہ وہ اپنے والدین کا احترام کرے اور ان کی خدمت کو اپنا فرض سمجھے۔

والدین کی اہمیت
والدین بچے کی پہلی درسگاہ ہوتے ہیں۔ وہی اسے بولنا، چلنا اور زندگی کے بنیادی اصول سکھاتے ہیں۔ بچپن میں جب ایک بچہ خود اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں ہوتا، تو والدین اس کی ہر ممکن دیکھ بھال کرتے ہیں۔ وہ دن رات محنت کرکے اپنی اولاد کی بہتری کے لیے کوشاں رہتے ہیں اور ان کی خوشیوں کے لیے اپنی خواہشات کی قربانی دیتے ہیں۔

والدین کا احترام اور اللہ کی رضا
والدین کا احترام اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ہے، جو نہ صرف اخلاقی بلکہ دینی فریضہ بھی ہے۔ قرآن و حدیث میں بار بار والدین کے حقوق اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے سورۃ الاسراء میں فرمایا:

"اور تیرے رب نے حکم دیا ہے کہ تم اُس کے سوا کسی کی عبادت نہ کرو اور والدین کے ساتھ حسن سلوک کرو۔ اگر ان میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو ان سے اُف تک نہ کہو اور نہ انہیں جھڑکو بلکہ ان سے نرمی سے بات کرو۔" (الاسراء: 23)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ اللہ کی رضا والدین کے احترام اور ان کے ساتھ اچھے برتاؤ سے مشروط ہے۔ ایک مسلمان کے لیے سب سے بڑی سعادت یہ ہے کہ وہ اللہ کو راضی کر لے، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب وہ اپنے والدین کی عزت کرے، ان کی خدمت کرے اور ان کے لیے دعا کرے۔
قرآن مجید میں ایک اور جگہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

"اور ہم نے انسان کو اس کے والدین کے ساتھ نیکی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کی ماں نے اسے کمزوری پر کمزوری سہتے ہوئے پیٹ میں رکھا اور دو سال میں اس کا دودھ چھڑانا ہوا۔ (لہٰذا) میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو۔ (سورۃ لقمان: 14)

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ والدین کی خدمت اور ان کے ساتھ حسن سلوک اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ایک لازمی عمل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے بھی بارہا والدین کی عزت و احترام پر زور دیا اور فرمایا کہ:

"والدین کی رضا میں اللہ کی رضا ہے اور والدین کی ناراضگی میں اللہ کی ناراضگی ہے۔" (ترمذی)

اخلاقی و معاشرتی پہلو
والدین کا احترام صرف مذہبی فریضہ نہیں بلکہ اخلاقی اور معاشرتی ذمہ داری بھی ہے۔ ایک اچھا معاشرہ وہی ہوتا ہے جہاں والدین کو عزت دی جاتی ہے، ان کی ضروریات کا خیال رکھا جاتا ہے اور ان کے بڑھاپے میں انہیں سہارا دیا جاتا ہے۔ والدین کی دعائیں اولاد کے لیے کامیابی کا سبب بنتی ہیں اور ان کی ناراضگی بدبختی لا سکتی ہے۔

والدین کی خدمت کیسے کی جائے؟
1. نرم مزاجی اور ادب: والدین سے بات کرتے وقت نرم لہجہ اپنانا اور ادب و احترام سے پیش آنا بہت ضروری ہے۔

2. حاجات کا خیال رکھنا: ان کی ضروریات کو پورا کرنا اور ان کے آرام کا خیال رکھنا چاہیے۔

3. دعائیں لینا: ان کی خوشی اور دعاؤں کو اپنی زندگی کا سرمایہ بنانا چاہیے۔

4. فیصلوں میں ان کی رائے: اہم فیصلوں میں ان کی مشاورت اور رضامندی حاصل کرنی چاہیے۔

5. وقت دینا: والدین کو تنہائی محسوس نہ ہونے دینا اور ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہیے۔

6. بڑھاپے میں دیکھ بھال: جب والدین بوڑھے ہو جائیں اور کمزور ہو جائیں تو ان کی زیادہ خدمت کرنی چاہیے اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے سے بچنا چاہیے۔

7. مالی مدد فراہم کرنا: اگر والدین کو مالی مشکلات درپیش ہوں تو انہیں سہارا دینا اولاد کا فرض ہے۔

8. ان کی باتوں کو تحمل سے سننا: والدین کی باتوں کو غور سے سننا اور ان کی رائے کی قدر کرنا ضروری ہے۔

9. خدمت کے مواقع تلاش کرنا: ایسے مواقع تلاش کریں جہاں آپ والدین کی مدد کر سکیں، جیسے کہ ان کے کاموں میں ہاتھ بٹانا۔

والدین کی نافرمانی کے نقصانات
والدین کی نافرمانی اور ان کے ساتھ بدسلوکی کے بہت سے نقصانات ہیں:

اللہ کی ناراضگی اور برکتوں کا خاتمہ
معاشرتی بے سکونی اور بد نظمی
اولاد کے لیے مشکلات اور پریشانیاں
آخرت میں سخت سزا کا سامنا
عزت اور مقام کی کمی
ذہنی سکون اور خوشحالی کا خاتمہ

والدین کا احترام مختلف ادوار میں
والدین کا احترام صرف بچپن میں ہی ضروری نہیں بلکہ زندگی کے ہر مرحلے میں اہم ہوتا ہے۔
1. بچپن میں: بچے کو سکھایا جائے کہ والدین کی عزت کرنا ضروری ہے۔

2. جوانی میں: جب اولاد اپنی ذمہ داریوں میں مصروف ہو جائے، تب بھی والدین کو وقت دینا نہایت اہم ہے۔

3. بڑھاپے میں: جب والدین کمزور ہو جائیں تو ان کی خدمت مزید ضروری ہو جاتی ہے۔

والدین کا احترام ایک ایسا عمل ہے جو نہ صرف دنیا میں کامیابی کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ آخرت میں بھی نجات کا سبب ہے۔ اس لیے دنا اور آخرت کی کامیابی چاہتے ہو تو والدین کی خدمت کرو کیونکہ جو لوگ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرتے ہیں، انہیں دنیا میں عزت، برکت اور خوشحالی نصیب ہوتی ہے اور آخرت میں بھی ان کے لیے جنت کی خوشخبری ہے۔ جو شخص والدین کی عزت نہیں کرتا، وہ اللہ کی ناراضی مول لیتا ہے، اور اس کی زندگی مشکلات سے بھر جاتی ہے۔ ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ شفقت اور محبت کا برتاؤ کرے۔ ہمیں چاہیے کہ والدین کی خدمت کو اپنی زندگی کا مقصد بنائیں اور ان کی رضا کو اپنے لیے کامیابی کی کنجی سمجھیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں اپنے والدین کا فرمانبردار بنائے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے آمین

Comments

Click here to post a comment