سرمایہ دارانہ لبرل اقدار پیسہ کی محبت سے جڑی ہوتی ہیں۔اس میں غلاظت و اخلاقی قدروں کی کوئی جگہ نہیں ہوتی۔انٹرنیٹ سوشل میڈیا کے ذریعہ آسان پیسہ کمانے کا نشہ سب حدیں پارکرا چُکاہے ۔ دیوث بنانے کی مہم فیملی وی لاگنگ کی بدترین شکل میں ہم دیکھ رہے ہیں۔ لوگوں کے اندر تجسس یعنی دوسروں کی زندگی میں جھانکنا سب سے محبوب مشغلہ ہے۔ کافی زیادہ پیسوں کی آمد پر لوگوں نے پوری نجی زندگی فلمائی جانا شروع ہوگئی۔ مقابلہ شروع ہو گیا کہ جلدی سے امیر کیسے بن سکتے ہیں۔ دوڑ لگ گئی۔ سب نے چاہا کہ میں ایسا کیا کروں کہ مجھے لوگ زیادہ دیکھیں۔
شہرت کی چاہ، پسند ہونا، چاہا جانا، لائکس، تعریفی کمنٹس ، اور پھر بھرپور پیسہ ۔ یہ دونوں چیزیں شامل ہوکر جو تباہی مچاتی ہیں وہ ناقابل بیان ہے۔اس سے زیادہ کیا ہوگا کہ اب بچے یہ کہنا شروع کردیں کہ ہم بڑے ہوکر ’’وی لاگر‘‘ بنیں گے ۔اس میں ڈیلی سنسنی پیدا کرنی ہوتی ہے کہ لوگ پھر آپ کے پاس کیوں آئیں؟ ناظرین کو چینل پر لانے اور ویوز پانے کے لیے حدود پار ہوتی چلی گئیں۔ بچے بھی یہ وڈیوز بنانا شروع ہوگئے۔ والدین بھی خوش ہوئے کہ بچے بھی ڈالر بنانا شروع ہوگئے۔ آپ کو وہ گلگت کا معصوم بچہ یاد ہے جسے 2رمضان قبل اے آر وائی کی ٹرانسمشن میں لایا گیاتھا۔ تین بچے تو اب بھی آ رہے ہیں۔ اُن کی ذہنیت پر کیا اثرات پڑیں گے یہ کوئی آج نہیں سمجھ سکتا۔
ڈکی ، نانی، رجب کہانی:
یہ تین نام اگر قارئین کے لیے اجنبی اور نئے ہیں تو مختصر تعارف کرا دیتا ہوں۔ اس سے پہلے شام ادریس، زید علی، راحم پردیسی ، یوٹیوب پر وہ نام تھے جو ’فیملی وی لاگنگ ‘سے قبل یوٹیوبرمسخروں کے عنوان سے غیر معمولی مقبول تھے ۔ یہ تینوں پاکستان سے باہر مقیم تھے ۔ راحم لاہور آچکا ہے اور ڈرامے بناتا رہتا ہے۔ شام اور زید بیرون ملک مقیم ہیں ، وہ بھی فیملی طرز کی وی لاگنگ کر رہے ہیں لیکن فرق یہ ہے کہ روزانہ وڈیوز نہیں ڈالتے۔ان سب کے بھی 25-30 لاکھ سے زائد سبسکرائبر ہیں۔ مگر آج ان کے علاو ہ ڈکی، رجب اور نانی کے نام پاکستانی سوشل میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔ڈکی کے آج بھی 81 لاکھ یو ٹیوب سبسکرائبر ہیں۔ندیم مبارک عرف ندیم نانی والا کے ٹک ٹاک پر سوا کروڑ فالوورز ہیں۔رجب بٹ کے ٹک ٹاک پر کئی اکاؤنٹس ہیں جن میں ایک رجب فیملی کے 26 لاکھ فالوورز اور 28 کروڑ لائکس ہیں۔اصلاً تو یہ تینوں بھی انٹرنیٹ ، سوشل میڈیا کی تباہ کاریوںکی اہم مثالیں ہیں جنہوں نےقوم کو بے غیرتی ، دیوث ہوجانے کی عملی تربیت دی ہے۔
ڈکی بھائی کا اصل نام سعد الرحمٰن ہے، اسکی عمر کوئی 27سال ہے یہ لاہور کا رہائشی ہے۔باقی دونوں بھی اس کے ہم عمر ہی ہیں۔ ڈکی بھائی شروع میں تو گیمز کی وڈیوزمیں دیگر ساتھی YouTubers، TikTokers، اور دیگر مشہور شخصیات کا مذاق اڑانے یعنی roastingکے لیے مشہور ہوئے۔اس میں وہ فحش گوئی کے ساتھ بدترین کلام کرتا جو انٹرنیٹ کی زبان میں Roasting کہلاتا ہے۔لوگ خوش ہوتے ہیں ایسی باتیں سُن کر ۔یہ معاملہ چلتے چلتے2سال قبل وی لاگ پر آگیا ۔ اُس نے جب اپنی نجی ، گھریلو زندگی کو جس طرح سوشل میڈیا پر بیچنا شروع کیا تو وہ دھڑا دھڑ فروخت ہوتی چلی گئی۔ یو ٹیوب کو ناظرین ملے اور اُس نے اشتہار کاری کی مد میں ڈالروں کی برسات کردی۔ صرف پیسہ نہیں قبولیت الگ مل رہی تھی۔مال کی ہوس کا معاملہ اتنا اندھا ہوتا ہےکہ ایک پہاڑ بھی سونے کا مل جائے تو بندہ دوسرا چاہتا ہے۔ان تینوں نے مزید کمانے کے لیے اپنے لاکھوں فالوورز سے بھی پیسے اینٹھنے کے نام پر کورسز جاری کرنے کا اعلان کیا۔ صرف 5000 روپےماہانہ فیس رکھی۔
ایسا کرتے وقت اُن کا اندازہ تھا کہ کروڑوں میں سے اگر ایک لاکھ اندھے فالوورز بھی اُن کورسز کو رجسٹر کرائیں گے تو کم از کم 50 کروڑروپے تو ایک مہینے میں کما ہی لیں گے۔ اِن کے فالوورز کی تعداد کے مطابق یہ کوئی غیر معمولی رقم نہیں تھی ۔ یہ ایک کم ترین اندازہ تھا۔ اس اعلان کے بعد ایک اور یوٹیوبر ’’طلحہ ریوو‘‘ نے اس پر رد عمل دیا اور اس بات کو ثابت کیا کہ یہ لوگ کورس کرانے کے اہل ہی نہیں۔ نہ ہی وہ یہ کام جانتےہیں ، نہ اُن کا کوئی تجربہ ہے جس کورس کے کرانے کا یہ دعویٰ کر رہے ہیں۔
بنیادی طور پر یہ وڈیو بھی ندیم نانی والا کو فوکس کی گئی تھی جو کہ طلحہ نے سال بھر پہلے بھی بنا ئی تھی جب ندیم جعلی کورس بنا کر بیچنے جا رہا تھا۔وہ معاملہ پولیس تک گیا اورطلحہ و ندیم کے درمیان بات صلح صفائی پر گذشتہ سال ختم ہوئی۔اس دوران ندیم نے طلحہ کو ساتھ ملانے کی بھی کوشش کی کہ ہم مل کر جعلی کورسز سے خوب پیسے بناتےہیں۔ اس دوران ان لوگوں نے ایک جعلی باکسنگ میچ کرانے کا اعلان کیا جس میں ٹکٹوں سے پیسے کمانے تھے۔ طلحہ نے اس جعلی کھیل کی حقیقت بھی ایکسپوز کردی۔ اس کی حقیقت اور ثبوت بھی ندیم نانی والا ہی طلحہ کو دیتا رہا۔ جب ندیم نے طلحہ کے ساتھ معاملات اپنے تئیں درست کرلیے تو طلحہ کو دوبارہ کورس کرانے کی آفر کی کیونکہ طلحہ کورس کی تکنیکی معلومات جانتا تھا ،مگر طلحہ نے ایسا کام کرنے سے انکار کیا۔ندیم نے طلحہ پر ایک خاتون کی وڈیو لیک کرنے کا الزام لگا کر پرچہ کٹوادیا۔یہاں معاملات خراب ہوگئے ۔پھر ندیم نے منیب خان ٹک ٹاکر زکو بھیج کر طلحہ پر تشدد کرایا۔طلحہ نے اس دوران کئی ٹک ٹاکرز، فیملی وی لاگرز اور نام نہاد انفلوئینسرز جو بیٹنگ یعنی جوئے کی ایپلیکیشن کو پروموٹ کرتے ہیں اُس کو ایکسپوز کیا تھا۔ اُس نے ثابت کیا کہ یہ سب لوگ پیسوںکی خاطر جوئے جیسے حرام کام کو فروغ دیتے ہیں ۔ساتھ ساتھ طلحہ نے اپنی وڈیوز میں یہ بھی بتانا شروع کر دیا کہ فیملی وی لاگرز وہ ’جعلی ‘کورس بیچیں گے جسکا کام اُنہوں نے خود کبھی نہیں کیا۔طلحہ کی اِن وڈیوزسے ’’جعلی کورس ‘‘والوں کو اپنے دھندے کے لیے خطرہ لگنے لگا۔اب 2025 کے آغاز پر ندیم نے رجب ،تحسین دستگیر اور ڈکی بھائی کو ساتھ ملا کر ’’کورس ‘‘کا اعلان کردیا۔طلحہ کو پھر موقع مل گیا ،اُس نے عوام کے ساتھ اتنے بڑےدھوکے کو پورے ثبوتوں کے ساتھ ایکسپو زکردیا ۔ ایک نہیں دو وڈیوز بنا کرسب کچھ لپیٹ دیا۔
یہ وڈیو وائرل ہوگئی ، طلحہ نے scam2025 کے نام سے 34 منٹ کی یہ وڈیو بنائی تھی۔ اِس وڈیو پر آج تک کوئی 32 لاکھ ویوز یوٹیوب پر آچکے ہیں، باقی پلیٹ فارم الگ ہیں۔ اس وڈیو نے طلحہ کو بھی خوب مقبولیت دِلا دی۔ یہ وڈیو طلحہ نے انتہائی محنت سے سارے ثبوتوں کے ساتھ جمع کرکے تیار کی۔اس کے بعد ہوا یہ کہ ڈکی بھائی نے خود طلحہ کے اسٹوڈیو میں آکر ایک پوڈ کاسٹ میں آکر سارے گناہوں کا اقرار کیا۔یہاں 2 مزید کردار سامنے آئے ، بدلا برادر اور شام ادریس۔یہ دونوں بھی ڈکی بھائی کی حرکتوں پر جامع ، مدلل تنقید کرتے رہے ہیں۔ اِن کی تنقید بھی بہت مقبول رہی ہے کیونکہ ڈکی بھائی نے بھی اسکو اہمیت دی اور اُن کے جواب دیئے۔ندیم نانی والا نے بھی طلحہ پر مزید غصہ نکالا۔ آپ ساری وڈیوز دیکھیں گے تو آپ کا سر چکرا جائیگا۔ آپ کویقین کرلینا چاہیے کہ یہ سب اول نمبر کے جھوٹے ہوتے ہیں، سچ بولتے ہیں مگر اپنے مطلب کا ۔یہ صرف جھوٹ کی بات نہیں، پیسوں کی خاطر اخلاقی پستی میں جانا ہے اصل معاملہ۔ یہ ڈیمانڈ سپلائی کا بھی معاملہ ہے۔
ہم نے کئی مرتبہ دہرایا ہے کہ ’’دور جدید ‘‘ میں ’’پیسہ‘‘ انتہائی منفی قدر کا حامل ہے اس کی کوئی اخلاقیات نہیں ۔قرآن مجید نے جسے حصول مال ، حب دُنیا کہا ہے ، یہ اُس سے بھی دو ہاتھ آگے کی چیز بن چکے ہیں۔ماقبل جدیدیت یہ ہوتاتھا کہ مالدار محض اپنی اجارہ داری قائم کرتا کہ باقی کوئی اُس کے برابر نہ آسکیں ہمیشہ اسکے رعب میں رہیں۔اب سب کو راتوں رات امیر بنانے کا معاملہ ہےجو چیزوں کو تباہ کرر ہاہے۔
تبصرہ لکھیے