ہوم << منافقت/ منافق - رقیہ اکبر چوہدری

منافقت/ منافق - رقیہ اکبر چوہدری

ایک ایسا لفظ ایک ایسا الزام جسے ہم بنا سوچے سمجھے ادا کرنے کے اتنے عادی ہو گئے ہیں کہ اس کی حقیقت اور ایسی خصلت کے حامل افراد کے لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی گئی نشانیاں، کن لوگوں کےلیے یہ لفظ استعمال ہونا چاہیے اور اللہ کو ایسے لوگ کتنے ناپسند ہیں، کا بھی کبھی نہیں سوچتے۔

کچھ عرصے سے ہمارے لوگ جن میں اکثریت پڑھے لکھے لوگوں کی ہوتی ہے، اسے اپنے ہر مخالف یا ناپسندیدہ شخص کے لیے بڑی سہولت سے بولنے لگے ہیں۔ ایسا بولنے ،کہنے والے جو یوں تو اپنی تحریر و تقریر میں اخلاقیات و مذہب کے بڑے بڑے دعوے بھی کرتے ہیں یہاں اس مقام پر آ کر ایک لمحے کو بھی سوچنے کی زحمت نہیں کرتے کہ جو کچھ وہ کہہ رہے ہیں وہ کتنا سخت اور برا لفظ ہے۔ ایسا کسی کیلئے بھی کہتے ہوئے ان کی نہ زبان لڑکھڑاتی ہے نہ ہاتھ کانپتے ہیں نہ کبھی انہیں خوفِ خدا گھیرتا ہے . اگر یہ اس بابت احادیث کا تھوڑا سا بھی مطالعہ کر لیں تو روح کانپ جائے کسی کے لیے ایسا بولتے اور کہتے ہوئے.

حدیث شریف کی رو سے "بلا شبہ منافقین دوزخ کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے." یہ جو اتنی سخت وعید ہے تو بلاشبہ جن لوگوں کیلئے بولی گئی ہے وہ ایسے ہی بدترین خصائل کے حامل ہوں گے۔ منافقین کی نشانیاں ان کی اقسام اور ان اقسام کی تفصیل میں جائے بغیر اتنا بتا دینا کافی ہو گا کہ دونوں کا تعلق براہ راست دین اور اعتقاد سے ہے. یعنی بظاہر اسلام کے ساتھ لیکن دل سے کفر کے ساتھ ، مگر ہم وہ بدنصیب لوگ ہیں کہ اس صریح حکم کے باوجود ہر اس شخص پہ "منافقت" کا لبیل لگانے سے نہیں جھجھکتے جو کسی بھی مشکل میں "ہمارا ساتھ" نہ دے۔

ہمارے ہاں یہ رویہ بہت عام ہو چکا ہے کہ ہم "اپنے معاملات" کو کفر اور اسلام کا معاملہ سمجھ کر ساری دنیا کے "ایمان کا تقاضا" بنا کر یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ
ہماری آگ میں کود پڑے ورنہ "منافق"
ہمارے لگائے گئے ترازو کے کسی ایک پلڑے میں اپنا وزن ضرور ڈالے ورنہ "منافق"
جس معاملے پہ ہم بول رہے ہیں اس میں بولے تو حق بات کہنے والا ورنہ "منافق"
یہ کیسا رویہ ہے یہ کیسی نرگسیت ہے
یہ کیسا تکبر ہے؟

میں سمجھنے سے قاصر ہوں
اگر کوئی ہماری جنگ میں حصہ دار نہیں بنتا
یا حصہ تو ڈالتا ہے مگر آگ لگانے کی بجائے بجھانے کی کوشش کرتا ہے
اپنی کوئی رائے نہیں دیتا
دونوں میں سے کسی کے ساتھ "کھڑا" نہیں ہوتا تو اس کا کیا مطلب وہ "منافقت" کر رہا ہے؟
ہو سکتا ہے اسے دونوں اپنی اپنی جگہ درست یا دونوں اپنی اپنی جگہ غلط لگ رہے ہوں؟
ہر بار دونوں فریق میں سے کوئی ایک لازمی غلط ہو اور کوئی ایک لازمی درست، ہرگز ضروری نہیں۔

اور یاد رکھیں
ہر شخص کا دیکھنے کا اپنا زاویہ ،معاملات کو سمجھنے کا اپنا نظریہ ہے۔
ہر شخص اپنی رائے میں آزاد ہے
وہ رائے نہ دینا چاہے
وہ ایک طرف اپنا وزن ڈالنا چاہے
وہ دونوں کو غلط سمجھ کر دونوں طرف اپنے وزن نہ ڈالنا چاہے
یا وہ دونوں کو درست سمجھ کر بھی کسی ایک پلڑے میں اپنا وزن نہ ڈالنا چاہے، خاموش رہنا چاہیے
یہ سب اس کی اپنی چوائس ہے اسے اس کا پورا حق حاصل ہے اس بنیاد پر اسے "منافقت" جیسا سخت لقب دیتے ہوئے
آپ اسے نہیں اپنے ایمان و اعتقاد پہ سوال اٹھا رہے ہوتے ہیں۔کیونکہ اگر آپ کا یہ ایمان ہے کہ اللہ کے رسول نے جو بولا سچ بولا تو پھر دیکھ لیجیے انہوں نے منافقین کا لفظ کن لوگوں کےلیے استعمال کیا ہے۔ اس لیے یاد رکھیں آپ خدا نہیں ہیں نا آپ کی جنگ کفر اسلام کی جنگ ہے. ظلم مظلومیت کی جنگ ہے جس میں ہر کس و نا کس کو کسی نا کسی پلڑے میں اپنا حصہ ڈالنا ضروری ہے ورنہ وہ"منافق"

Comments

Click here to post a comment