فروری کی نرم دھوپ، ہلکی خنکی میں لپٹے ہوئے دن اور دکانوں پر سجے سرخ گلاب… ہر طرف ایک ہی رنگ بکھرا ہوا ہ ہے.محبت کا رنگ! کم از کم دعویٰ تو یہی کیا جاتا ہے۔ ہر سال 14 فروری کو محبت کی سب سے بڑی پہچان کے طور پر سرخ گلاب کا تقدس بڑھا دیا جاتا ہے، مگر سوال یہ ہے کہ کیا یہ محبت کا حقیقی اظہار ہے یا محض ایک مصنوعی رسم؟
محبت: ایک دن کی قیدی؟
محبت وہ جذبہ ہے جو ازل سے انسان کی روح کا حصہ ہے، جو الفاظ کے بغیر بھی محسوس کی جا سکتی ہے۔ لیکن جب محبت کو ایک مخصوص تاریخ کا محتاج بنا دیا جائے، جب اس کے اظہار کے لیے گلاب، چاکلیٹ، کارڈز اور مہنگے تحفے لازمی قرار پائیں، تو سوال اٹھتا ہے: کیا محبت کا مطلب صرف ایک دن کا جشن ہے؟یہ لمحۂ فکریہ ہے کہ محبت، جس کا بنیادی اصول خلوص اور بے غرضی ہے، آج مارکیٹنگ کی دنیا میں ایک نفع بخش کاروبار بن چکی ہے۔ جذبات کی سچائی کو تجارتی حکمتِ عملی میں بدل دیا گیا ہے، اور محبت کی معصومیت کو اشتہاروں کی چمک دمک میں دفن کر دیا گیا ہے۔
محبت کا بازار اور سرمایہ داری
ویلنٹائن ڈے پر ہر سال اربوں روپے کے گلاب، تحفے، چاکلیٹ اور ڈنر بُک کیے جاتے ہیں۔ کارڈ بنانے والی کمپنیاں، گفٹ شاپس، فیشن برانڈز اور ریسٹورنٹس سب مل کر محبت کی بولی لگاتے ہیں۔ محبت جو کبھی قربانی، عزت، وفاداری اور ایثار کے اصولوں پر قائم تھی، اب نفع و نقصان کے ترازو میں تولا جانے لگا ہے۔ایک لمحے کے لیے سوچیں، اگر محبت کو ایک دن کے اظہار کی ضرورت ہے تو باقی 364 دنوں میں کیا ہوتا ہے؟ کیا یہ دن گزرنے کے بعد جذبات سرد پڑ جاتے ہیں؟ کیا رشتوں میں عزت، احساس اور خیال صرف 14 فروری کو ضروری ہیں؟
خالی دلوں کی دنیا
آج محبت کے سب سے بڑے نشان، سرخ گلاب، ہر طرف بکھرے نظر آتے ہیں، مگر ان کے مقابلے میں دل پہلے سے کہیں زیادہ خالی ہو چکے ہیں۔ سچی محبت کا فقدان بڑھ چکا ہے، خلوص ناپید ہوتا جا رہا ہے، اور جذباتی وابستگیاں محض ظاہری نمائش بن چکی ہیں۔ہم نے محبت کو "سرخ گلاب" کے دائرے میں مقید کر دیا، مگر دلوں کو محبت کی سچائی سے محروم کر دیا۔ مصنوعی جذبات کے اس شور میں وہ محبت کہیں کھو گئی ہے جو ماں کی دعا، باپ کی محنت، بہن کی قربانی، اور دوست کی بے لوثی میں پائی جاتی تھی۔
حقیقی محبت کا اظہار
محبت صرف رومانوی تعلق کا نام نہیں، بلکہ ہر اس تعلق میں محبت کا رنگ شامل ہے جہاں خلوص، قربانی اور وفا موجود ہو۔ محبت صرف گلاب دینے یا مہنگے تحفے خریدنے کا نام نہیں، بلکہ کسی کے دکھ میں شامل ہونے، کسی کی تکلیف بانٹنے، اور بنا کسی غرض کے کسی کے لیے وقت نکالنے کا نام ہے۔ اگر محبت کا جشن منانا ہے تو والدین کی خدمت کریں، اپنے رشتے ناتوں کو مضبوط کریں، کسی یتیم کے سر پر ہاتھ رکھیں، کسی بھوکے کو کھانا کھلائیں، اور سب سے بڑھ کر، محبت کو "ایک دن" کی قید سے نکال کر "زندگی بھر" کا اصول بنا لیں۔
ورنہ سرخ گلاب تو بہت ملیں گے، مگر دل ہمیشہ خالی ہی رہیں گے!
تبصرہ لکھیے