ہوم << ڈورے مون اور ہمارےبچے - لائقہ عندلیب

ڈورے مون اور ہمارےبچے - لائقہ عندلیب

آج فیس بک کھولی تو چاروں طرف سے ڈورے مون کے حق میں آوازیں بلند ہوتی سنائی دیں. خبر تو پڑھ چکی تھی، تبصروں پر نگاہ ڈالی توپتہ چلا کہ عوام کارٹون شو پر پابندی کی محض قرارداد پیش ہونے پر ہی جلالی کیفیت میں ہے. دلائل کی طرف دیکھا تو معلوم ہوا کہ دہشت گردی اور غیرت کے نام پر قتل جیسے بڑے مسائل کو تو کوئی پوچھتا نہیں مگر کارٹون کو بغیر کسی وجہ کے بین کرایا جا رہا ہے.
بحیثیت قوم مسائل میں اس قدر گھرے ہوئے ہیں کہ بچوں کی اخلاقی تربیت کی اہمیت کو ہی فراموش کر دیا ہے مگر اتنے پیچیدہ مسائل کے باوجود چھوٹے مسائل کو بھلا دینا کہاں کی عقلمندی ہے؟ کیا ہم یہ چاہتے ہیں کہ دہشت گردی جیسے عفریت کے ساتھ تو لڑیں مگر ہمارے بچے اپنی زندگیاں اخلاقی طور پر پسماندہ حالت میں گزاریں. یہاں یہ کہنے کا مقصد صرف اور صرف بچوں کی اخلاقی تربیت کی اہمیت کو واضح کرنا ہے.
یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے کہ ایک معمولی سا کارٹون شو بچوں پر کیسے اثرانداز ہو سکتا ہے؟ معصوم بچے کو یہ کس طرح متاثر کرتا ہے، اس کےلیے ضروری ہے کہ آپ اپنے گھر میں اپنے بچوں کی نفسیات اور الفاظ اور ان کی معصومانہ خواہشات کا جائزہ لے لیں تو بغیر کسی دلیل کے آپ کو سمجھنے میں آسانی ہوگی. اپنے گھرکی ہی مثال دوں تو میری چھ سالہ بہن بڑے شوق سے ڈورے مون دیکھتی ہے. جب وہ غصہ کرتی ہےتو جایان ( ڈورے مون کا کردار) کی طرح دانت پیس کر اور سر جھکا کر، اور کوئی اچھا کام کرنے کے بعد وہ ڈورے مون کی طرح ' دیکھا میرا کمال ' کہتی ہے. آپ خود سوچیے کہ پانچویں جماعت میں پڑھنے والے نوبیتا اور شےزور ( ڈورے مون کے کردار) کی لو سٹوری دکھانےکا مقصد کیا ہے اور یہ بچوں کو کیا سکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے. پھر ہندووانہ تہذیب، الفاظ اور اصطلاحات بچوں کو یاد ہوتی ہیں، اور انھی میں بات کرتے اور سوال کرتے ہیں تو اپنی تہذیب سے منہ موڑنا کہاں کی دانشمندی ہے. جب ڈورے مون ہر مسئلے کے حل کے لیے گیجٹ نکالتا ہے تو وہ دراصل ہر کام کے لیے کسی پر انحصار کرنا سکھاتا ہے.
بات صرف ڈورے مون کی نہیں ہے. اپنے اردگرد نگاہ دوڑائیے اور بچوں کے پروگراموں کو غور سے دیکھیے. کیا یہ تمام شو ایک سپر پاور کا تصور نہیں سکھا رہے؟ سپر پاور دکھانے والے کارٹون بچوں کی دلچسپی کا باعث تو بن سکتے ہیں مگر یہ بچوں کی ذہنی اور نفسیاتی حالت پر کس قدر منفی اثر چھوڑتے ہیں اس کا تصور بھی مشکل ہے.
چند بڑے مسائل کی وجہ سے چھوٹے مسئلوں سے منہ نہیں موڑا جا سکتا. سیاسی لڑائیوں کے برعکس اگر کسی جماعت نے ایسے مسئلے کے لیے قرارداد جمع کرا دی ہے تو اس پر ہلڑبازی کے بجائے اچھی طرح سوچنے کی ضرورت ہے، ورنہ انتظار کیجیے کہ ڈورے مون اور اس جیسے دیگر کارٹونز ہمارے بچوں کو کہاں لے جاتے ہیں.

Comments

Click here to post a comment