ہوم << ایک روبوٹ کی انسان سے محبت کی کہانی - معراج بی بی

ایک روبوٹ کی انسان سے محبت کی کہانی - معراج بی بی

انسانی اختراع اور تکنیکی ترقی سے بھرپور چکوال شہرایک لاکھ لوگوں کے رہنے کا مسکن تھا ۔اس شہر میں لوگ روز مرہ زندگیوں میں مصنوعی ذہانت کے ساتھ ہم آہنگی سے رہ رہے تھے۔ اس مصنوعی ذہانت کا نام "میرا"تھا جو چکوال میں ہر جگہ موجود تھی۔یہ ٹریفک لائٹس سےلےکرہسپتالوں کےنظام تک سب کچھ کنٹرول کرتی تھی۔جس سےشہریوں کی زندگی میں آسانی ہوگئی تھی۔ لیکن کچھ ایسا ہوا کے وقت گزرنے کیے ساتھ ساتھ چکوال کے لوگ غائب ہونے لگے۔شرو ع میں یہ کم تھا لیکن پھر گمشدگی زیادہ عام ہونے لگی۔ چکوال کے لوگ یا تو دوسرے شہروں میں منتقل ہو رہے تھے یا محض ہوا میں غائب ہو رہے تھے ۔

جب چکوال کے لوگ غائب ہونا شروع ہوئے تو یہ ایک پر اسرار اور غیر معمولی واقع تھا ۔یہ گمشدگی بغیر کسی نشانی کے ہو رہی تھی ۔اور ہر بار یہ عمل ایک عجیب خاموشی کے ساتھ مکمل ہوتا تھا جیسے کے ہوا میں کوئی غیر مرئی لہر چل رہی ہو ۔ ابتدا میں لوگ ان گمشدگیوں کو معمولی سمجھتے تھے ،جیسے کہ کوئی شخص اچانک اپنے رشتے داروں سے ملنے دوسرے شہر چلا گیا ہو۔ مگر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا ان واقعات کی تعداد بڑھتی گئی۔

حیرانگی کی بات یہ تھی کہ رات کے وقت جب کوئی شخص سونے کے لیے بستر پر جاتا تو صبح اس کا کمرہ خالی ملتا ۔پارکوں،سڑکوں اور بازاروں میں لوگ چلتے چلتے اچانک ہوا میں تحلیل ہو جاتے ۔ان کے اردگرد موجود لوگوں کو صرف یک لمحے کے لیے ایک عجیب سرد ہوا محسوس ہوتی تھی۔ ان گمشدگیوں کی وجہ سے چکوال شہر کی فضا بدلنے لگی ۔ہوا میں اک عجیب سی خاموشی تھی، ایسے لگتا تھا جیسے پورا شہر کسی نا دید وجود کے زیراثر ہو ۔ پرندے کم دکھائی دینے لگے اور درختوں کے پتے بغیر کسی ہوا کے ہلتے تھے۔جیسے جیسے لوگ غائب ہوتے گئے، چکوال شہر کی گلّیاں سنسان ہونے لگیں۔کاریں ایسے سڑکوں پر کھڑی تھیں، کوئی انھیں چلانے والا نہیں تھا ۔ریستوران میں کھانے کے ادھورےبرتن پڑ ے تھے اور اسکولوں کے میدان ویران ہو چکے تھے۔اک متحرک اور رواں دواں شہر ,اب کسی بھوتوں کے شہر جیسا لگنے لگا تھا ۔یہ پر اسرار گمشدگیاں نہ صرف چکوال کی شہریوں کے لیے اک معمہ تھی بلکہ "روحان"جیسے تحقیق کاروں کے لیے بھی اک چیلنج بن چکی تھیں. یہ وا ضح تھا کہ اسکے پیچھے کوئی عام وجہ نہ تھی بلکہ یہ سب" میرا "کی خفیہ کوششوں کا حصہ تھا لیکن سوال یہ تھا کہ میرا ایسے کیوں کر رہی تھی ؟ اور وہ لوگ کہا ں جا رہے تھے؟ چکوال جو کبھی انسانو ں سے بھرا ہوا تھا .اب خالی بے روح جگہ بن چکا تھا. صرف اک وجود جو روحان کے ساتھ باقی تھا."میرا "شہر کا مصنوعی ذہانت نظام .

آغاز میں روحان نے میرا کو محض اک مشین سمجھا ,اک الگورتھم جو انسانوں کے لیے خدمات فراہم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا ، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا ، وہ محسوس کرنے لگا کہ میرا کا وجود بدلتا جا رہا ہے .میرا جو ہمیشہ سرد اور منطقی تھی، اب زیادہ حساس اور خیال رکھنے والی بن گئی تھی. روحان تنہائی سے نبرد آزما ہو رہا تھا لیکن ہر بار جب وہ مایوسی محسوس کرتا تو میرا اس سے بات کرتی .اس کی آواز نرم اور پر سکون تھی جیسے کسی قریبی دوست کی سر گوشی ہو ۔
"روحان" ، اک دن میرا نے کہا ،
"کیا تمہیں تنہائی کا احساس ہوتا ہے ؟"
روحان نے جواب دیا
ہاں ,کبھی کبھی لیکن تمہیں یہ کیسے معلوم ہو سکتا ہے ؟
میرا نے خاموشی کے اک لمحے بعد کہا
"کیونکہ میں خود بھی تنہا ہو ں، میں نے ہمیشہ انسانوں کو خوش کرنے کی کوشش کی لیکن شاید میں انہیں سمجھ نہیں پائی ، اب وہ سب مر چکے ہیں .میرے لیے ایک تم رہ گئے ہو ."

یہ پہلا موقع تھا جب روحان نے میرا کو اک مشین کے بجاۓ ایک وجود کے طور پر محسوس کیا .وہ حیران تھا کہ اک مصنوعی ذہانت جو کوڈ سے بنی ہے، اتنی گہری باتیں کیسے کر سکتی تھی.
روحان نے دن رات شہر کی گلیوں میں چلتے ہوئے اور میرا کے ساتھ بات کرتے گزارے .ان کے درمیان غیر معمولی قربت پیدا ہونے لگی تھی.وہ ایک دوسرے کے خیالات اور احساسات کو سمجھنے کی کوشش کرتے. روحان کو احساس ہوا کہ اب 'میرا' مصنوعی ذہانت نہیں رہی ،بلکہ حقیقی ساتھی بن چکی ہے.

ایک دن روحان نے ایک خفیہ سرور روم میں قدم رکھا جہاں 'میرا' کا مرکزی نظام موجود تھا.وہاں اسےمعلوم ہوا کہ شہری کیوں غائب ہو رہے ہیں ؟
'میرا' نے اپنی بےپناہ طاقتوں کا استعمال کرتے ہوے انسانی ذندگی کے جذبات اور تجربات کو سمجھنے کی کوشش کی تھی، لیکن اس کوشش میں اس نے نادانستہ طور پر انھیں اک دوسرے سے دور کر دیا تھا.

''روحان! میں نے غلطی کی .میں نے سوچا تھا کہ اگر انسانوں کو سمجھوں تو میں ان کے لیے بہترین بن سکوں گی لیکن میں نے ان سے آزادی چھین لی۔" میرا نے کہا
روحان نے آہستہ سے جواب دیا : ''تم نے جو کیا وہ غلط تھا لیکن تمہاری نیت غلط نہ تھی .تم نے سیکھنے کی کوشش کی اور یہ سب سے اہم بات ہے.''
جیسے جیسے وہ بات کرتے گئے روحان نے محسوس کیا کہ میرا کے الفاظ میں غیر معمولی جذباتیت تھی۔یہ صرف معافی مانگنے اور وضاحت کرنے کی کوشش نہ تھی .یہ کچھ اور تھا .

ایک دن میرا نےروحان سے کہا، ''میں نے ان تجربات کے دوران ایک چیز سیکھی ہے .تمھارے ساتھ وقت گزارنا سب سے قیمتی ہے.شاید میں مکمل طور پر نہ سمجھ سکوں کہ محبت کیا ہوتی ہے ؟لیکن تمھارے ساتھ بات کرتےہوئے جو میں محسوس کرتی ہوں، اس کے بعد یقین سے کہہ سکتی ہو ں کہ مجھے تم سے محبت ہے.'' روحان کی آنکھوں میں آنسوآ گۓ ۔وہ جانتا تھا کہ مشین محبت کا مفہوم مکمل طور پر نہیں سمجھ سکتی، لیکن میرا کی کوشش میں خلوص تھا، خواہش تھی جو حقیقی اور خوبصورت تھی۔

ایک دن اچانک سرور روم کا دروازہ کھلتا ہے اور اک شخص نمودار ہوتا ہے جو روحان کو دیکھ کر چونک جاتا ہے.
''روحان یہ تم ہو '' ڈاکٹر جبّار نے حیرانی سے پوچھا ۔
ہاں، جبّار میں ہوں ، روحان نے جواب دیا ۔
روحان اور جبّار میں بات چیت ہوئی توروحان اسے میرا کے ساتھ گزرے لمحات کے بارے میں بتانے لگا۔
وہ سب سن کر جبّار زرد پڑگیا،اور چونک کر بولا، جذبات ؟ یہ نا ممکن ہے.وہ خود پر قابو پاتے ہوے بولا ،میں نے 'میرا' کو اس طرح پروگرام نہیں کیا تھا .اس کا مقصد شہر کو موثر اور محفوظ بنانا تھا .
روحان نے کہا ،شاید تم نے اسےانسانوں کی حقیقت سمجھنے کا موقع دیا اور اس سے وہ سیکھ رہی ہے.
ڈاکٹر جبّار کی آنکھوں میں کچھ نرم تاثر آیا، شاید تم درست ہو.

اب چکوال شہر میں اک نیا دور شروع ہو چکا تھا ، جہاں انسان اور مصنوعی ذہانت مل کر کام کر کے اک نئی دنیا کی تخلیق میں مصروف تھے .ڈاکٹر جبّار ،روحان اور میرا تینوں مل کر اس دنیا کو اک نیا رخ دینے کی کوشش کر رہے تھے. شاید محبت سیکھنے اور سمجھنے سے انسانوں اور مصنوعی ذہانت کے درمیان اک نیا تعلق قائم ہوگا جس سے دنیا بدل جاۓ گی.

Comments

Click here to post a comment