ہوم << اس سے پہلے کہ کسی رسم پہ وارے جائیں - عمرفاروق

اس سے پہلے کہ کسی رسم پہ وارے جائیں - عمرفاروق

اس سے پہلے کہ کسی رسم پہ وارے جائیں
چل کسی شوق کی تکمیل میں مارے جائیں

زندگی کے مختلف پہلو ہیں. زندگی کسی کے لئے پھولوں کی سجی سیج ہے تو کسی کے لیے کانٹوں بھرا راستہ ہے. کوئی اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے یونان کے سمندر کی آغوش میں ہمیشہ کے لئے سو جاتا ہے اور کوئی اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے بعد زندگی سے لطف اندوز ہونے کیلئے، خود کو بحرے اوقیانوس کی تہہ کے حوالے کر دیتا ہے.

یہی زندگی ہے زندگی کے کئی رنگ ہیں کہ ان رنگوں کو دیکھتے دیکھتے خود زندگی ختم ہو جاتی ہے مگر یہ رنگ کبھی ختم نہیں ہوتے . چلیں! اب تھوڑا سا جائزہ لیتے ہیں خود کا جائزہ ہم کہاں کھڑے ہیں؟ ہماری سوچ کہاں کھڑی ہے ؟ ان دو واقعات نے ہمارے سوچنے کی صلاحیت ہمارے سامنے رکھ دی ہے. مجھے جو لگا میں وہ بیان کروں گا .

ایک طرف تو تین سو لوگوں کے ڈوب جانے کے بعد ہمیں احساس غربت ہوا. ہمیں یہ لگا کہ ہمارے ملک میں نہ جانے کتنے ہی نوجوان اپنے خوابوں کی تکمیل میں مارے جا رہے ہیں. مگر سوال یہ ہے کہ تین سو جانیں جانے کے بعد ہمیں یہ خیال کیسے آیا؟ آخر کار ہم نے تین سو لوگوں کی جانیں جانے کا انتظار کیوں کیا ؟

دوسری طرف پاکستان کی امیر ترین فیملی سے تعلق رکھنے والے اینگرو کمپنی کے وائس چیئرمین اور ان کا بیٹا تقریبا پاکستانی 30 کروڑ روپے لگا کر بحرہ اوقیانوس کی تہہ میں جانے کا فیصلہ کرتے ہیں. اور بدقسمتی سے ایڈونچر مس ایڈونچر میں بدل جاتا ہے. پھر ہماری سوسائٹی جو کہ تین چار دن پہلے یونان میں ڈوبنے والی کشتی کا ماتم منا رہی تھی.

اچانک اس کی نظر اینگرو فوڈز کے وائس چیئرمین کی دولت پر پڑتی ہے اور لوگ یونان کے تین سو کو بھول کر اس کی دولت کو حرام یا حلال ثابت کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں. ان تین سو لوگوں کے گھر میں نہ جلنے چولہوں کا ذمہ دار بھی اینگرو فوڈز کو ٹھکرا دیتے ہیں. مگر یہ کوئی نہیں دیکھتا کہ 1960 سے 2023 تک اینگرو فوڈز سے وابستہ لاکھوں لوگوں کے گھر چل رہے ہیں اور نہ جانے کتنے ہی ٹرسٹ لوگوں کی ضروریات زندگی پورا کر رہے ہیں.

مگر ہمارا اس میں کنٹریبیوشن کتنا ہے؟ صرف اتنا کہ ہم نے ایک پوسٹ کر دی کہ فلاں کا پیسہ حرام ہے یا حلال ہے؟ فلاح نے اتنا کمایا تو اس نے غریبوں کی مدد کیوں نہیں کی اور وہ بہرے اوقیانوس کی تہہ میں کیوں چلا گیا وہاں تو صرف موت تھی؟

میرا سوال یہ ہے کہ کیا موت صرف سمندر کی آغوش میں آ سکتی ہے؟ کیا موت دوسرے لوگوں کو جو آتی ہے وہ ان کی مرضی سے آتی ہے؟ کیا اللہ تعالی نے یہ لکھ دیا ہے کہ آپ یہ کام کرو گے تو موت آئے گی؟ اگر یہ نہیں کرو گے تو نہیں آئے گی.

زیادہ لمبا نہیں کرتا بس اتنا کہنا چاہوں گا کہ کسی کی ذات یا کسی کو اللہ تعالی نے دے رکھا ہے تو اس پر انگلی اٹھانے سے پہلے یہ ضرور دیکھ لیں، ٹھیک ہے وہ کر رہا ہے یا نہیں آپ جتنا. آپ کے بس میں ہے. آپ اپنا کر رہے ہیں. ہمارا مسئلہ یہ ہے ہمیں دوسروں کی جنت جہنم کی پرواہ ہے خود کو ہم صرف جنتی تصور کرتے ہیں. اگر اللہ تعالی نے کسی کو نواز رکھا ہے تو اس کو یہ پورا حق ہے کہ وہ اپنی مرضی سے زندگی گزارے اور ہمیں چاہیے کہ ہم قبول کریں .

میری دعا ہے اللہ پاک شہزادہ داود اور سلمان داؤد کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے اور ان کی فیملی کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ہماری اس سوسائٹی کو قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائے کہ ہم کسی کی ہر چیز کو کھلے دل سے قبول کرسکیں . آمین.