چین کی ڈیپ سیک نے آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کی دنیا میں زلزلہ پیدا کر دیا ہے. پوری دنیا میں ٹیکنالوجی کے اسٹاک گرنا شروع ہو گئے ہیں۔ امریکی اسٹاک ڈاؤ جونز (Dew Jones) تو 290 پوائنٹس اوپر بند ہوا لیکن S&P 500 تھوڑا 89 پوائنٹس نیچے بند ہوا ۔سب سے بڑی مار امریکی انڈکس Nasdaq نے کھائی جو 612 پوائنٹس یا تین فیصد گرا جہاں زیادہ تر ٹیکنالوجی کمپنیاں لسٹ ہیں۔ اس کے علاوہ جرمنی DAX صرف 112 پوائنٹس نیچے گرا ہے۔ Nikkei یعنی ٹوکیو بھی اس وقت 635 پوائنٹ نیچے ہے۔
ان میں سب سے زیادہ نقصان آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کمپنی Broadcom کو ہوا جس کے حصص 42 ڈالر یا 17.5 فیصد گرے ہیں ۔ اور NIVIDA کو ہوا جس کے حصص 24 یا 17 فیصد گرے ہیں۔ اس کے علاوہ تھوڑا بہت اثر مائیکرو سافٹ، فیس بک اور گوگل پر بھی پڑا ہے۔ لیکن کم از کم اس وقت تو بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں اس قسم کی خون کی ہولی نظر نہیں آرہی ہے، جیسا ہمارے دوست خواہش رکھتے ہیں ۔ ویسے بھی امریکی اسٹاک مارکیٹ کا کریش کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ مارکیٹ ہر کریش کے بعد دوبارہ پہلے سے طاقتور ہی ہوئی ہے۔
اس سے پہلے کریش کی وجہ معیشت کے بڑے چیلنچز ہوتے تھے یا کوئی بڑا سانحہ۔ اس مرتبہ تو کوئی بنیادی چیلنج یا مسئلہ نہیں ہے۔ بنیادی طور پر ایک کمپنی NVIDIA کے شیئر 147 ڈالر سے 118 ڈالر پر آگئے ہیں، لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ ایک سال قبل اس کمپنی کا شیئر 61 ڈالر کا تھا۔ یہ صرف معیشت کے ایک چھوٹے سے سیکٹر کا مسئلہ ہے جس میں چپ میکر اے آئی کمپنیاں متاثر ہوں گی لیکن اے آئی تو ایک لحاظ سے ابتدائی دور میں ہے اس لیے متاثرین وہ جواری ہوں گے جنھوں نے ان اسٹاک پر پیسہ لگایا ہے۔ NVIDIA کے شیئر کی قیمت چار ماہ قبل یکم اکتوبر کو 117 ڈالر پر بند ہوئی اور آج بھی 118 ڈالر سے اوپر ہے۔ اس لحاظ صرف چند ماہ قبل شیئر خریدنے والوں کو کاغذی نقصان ضرور ہواہے لیکن تمام طویل المدت شیئر خریدنے والے منافع پر بیٹھے ہیں۔ جسے ان کمپنیوں کا مارکیٹ کیپٹل کہا جاتا ہے ۔مجموعی طور پر اس سیکٹر میں ایک ٹریلین ڈالر کی کمی آئی ہے لیکن کیا یہ حقیقی نقصان ہے یا کاغذی ۔۔۔ اس قسم کے کاغذی نقصانات صرف اور صرف ان لوگوں کے ہوتے ہیں جو گھبراہٹ میں اپنا مال فوری طور پر فروخت کردیتے ہیں۔ یہ قیامت ان لوگوں کے لیے ہے جو فوری فروخت کرکے بازار سے نکل جاتے ہیں۔۔
دنیا کی اسٹاک مارکیٹوں میں ٹیکنالوجی کے اسٹاک نیسڈیک کے علاوہ جاپان، کوریا، تائیوان اور شنگھائی میں لسٹ ہیں۔ آج صرف جاپان کھلا ہوا تھا اور وہ 38800 پوائنٹ تک چھونے کے بعد 39064 پر بند ہوا ۔۔خوش قسمتی سے کوریا، تائیوان اور شنگھائی چینی نئے سال کی چھٹیوں کے لیے بند ہیں ۔۔ ان کے کھلنے تک گرد بڑی حدتک بیٹھ چُکی ہو گی. اسٹریٹجک انویسٹر اس صورتحال میں فروخت کرنے کے بجائے مزید خریداری کا موقع سمجھ کر استعمال کرتے ہیں کہ یہ کمپنیاں بالخصوص چپ مینوفیکچرر خلا میں نہیں ہیں کہ فوری طور پر تحلیل ہو جائیں ۔ ان کے پاس ٹیکنالوجی ہے، انفراسٹرکچر ہے۔ منافع کم زیادہ ممکن ہے۔
اوپن آے آئی کے چیف ایگزیکٹو نے درحقیقت ڈیپ سیک کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے اچھی چیز ہے، ہمیں اپنی پروڈکٹ کو بہتر بنانے اور بہتر نتائج کے لیے مہمیز کرے گی۔ لیکن ڈاؤ جونزیا نیسڈیک ایک مخصوص کاروباری سیگمینٹ کا نام نہیں ہے۔ اس ایک کھرب ڈالر کی کمی اس کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔ ویسے بھی ان میں سے اکثر کمپنیوں کے اسٹاک کی قیمتیں منافع اور ریونیو کی بنیاد پر نہیں بلکہ مفروضوں کی بنیاد پر ہوتی ہیں ۔ دوسری طرف ان اسٹاک کی قیمتوں کی گراوٹ سے ان کے شیئر ہولڈرز کی دولت میں کمی کا فوری نقصان ان شیئر ہولڈرز کو ہوتا ہے جنھوں نے ان کی بنیاد پر بینک سے قرضے لیے ہوئے ہوتے ہیں ۔ شیئر کی قیمتیں گرنے کے نتیجے میں بینک ان سے مزید رقم کا مطالبہ کرتا ہے۔ عدم ادائیگی کی صورت میں بینک ان شیئر زکو مارکیٹ میں فروخت کرتا ہے جس سے شیئر کی قیمتیں مزید گرتی ہیں۔
جیسا بھی ہے یہ ابتدائی دن ہیں ۔ بازار میں گھبراہٹ panic کی فروخت کے بعد اگلا مرحلہ correction پھر استحکام کا بھی آتا ہے۔ مخصوص کمپنیوں کے اسٹاک ویلیو کم ہونے سے اس کے شیئر ہولڈرز کی ویلیو دولت کی مالیت کم ہوگئی لیکن یہ کاغذی نقصان ہے۔ بس اتنا ضرور ہے کہ آرٹی فیشیل انٹیلی جنس میں امریکہ کے بالادستی کو للکارنے کے لیے چین سامنے آ رہا ہے۔
ڈاؤ جونز کی تاریخ میں اس سے بڑے بڑے سانحات گزر چُکے ہیں ۔۔۔جب بھی کوئی بڑا کریش ہوا ہے، اس کی وجہ ایک مخصوص سیکٹر نہیں، مجموعی اکنامی یا معیشت ہوتی ہے، اور اس کا تعلق گلوبل اکنامی سے ہوتا ہے ۔۔ کورونا کے دوران بھی کریش ہوا تھا ۔ اس کے علاوہ غالبا 2008 کا بینکنگ کرائسسس، جس میں کئی بینک دیوالیہ ہو گئے تھے۔
اس وقت تو کچھ بھی نہیں ہوا ۔۔ ایک مخصوص سیکٹر کی چند کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں ۔ ہم نے ڈاؤ جونز انڈکس ہزار ہزار پوائنٹس بھی گرتے دیکھا ہے۔ کل تو وہ انڈکس مثبت میں بند ہوا ہے۔ آج ہی دیکھ لیں اس وقت یورپ کی مار کیٹ جو کل خسارے میں تھی، اب اس سے نکل آئی ہے. جرمنی کا DAX انڈکس 112 پوائنٹس اوپر ہے ۔ لندن اسٹاک ایکسچینج بھی تھوڑا سا اوپر ۔۔ توقع ہے کہ آج نیویارک کا Nesdeq بھی مثبت کھُلے گا۔ لیکن اس کی اہمیت معاشی سے زیادہ سیاسی دیکھی جائے کہ چین نے آرٹی فیشیل انٹیلی جنس میں امریکی بالا دستی کو چلینج کردیا ہے۔ اس کے اثرات دور رس ہوں گے۔ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی اہمیت دفاعی و دیگر ٹیکنالوجی میں بھی اہم ہے. اسی طرح اس کے اثرات انرجی سیکٹر میں کہ چینی کمپنی کے دعوے کے مطابق ان کی ٹیکنالوجی کے وجہ سے ڈیٹا سینٹر اور بعض مخصوص شعبوں میں بجلی کی کھپت انتہائی کم ہو گئی ، جس کی وجہ سے بجلی بنانے والی کمپنیوں کے پہلے سے تیار شدہ انفراسٹرکچر پر بھی فرق پڑے گا۔
ڈیپ سیک یقیناً جھٹکا ہے۔۔ لیکن کتنا بڑا ہے؟ کم از کم ایک ہفتے انتظار کرلیں۔
دلیل کے لیے کالم بھیج رہا ہوں سر