ہوم << ٹرمپ نے فنڈز بند کر دیے ۔ لبرلز اور این جی اوز کا امتحان - محمد عاصم حفیظ

ٹرمپ نے فنڈز بند کر دیے ۔ لبرلز اور این جی اوز کا امتحان - محمد عاصم حفیظ

نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں ۔ ٹرانس جینڈرز کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ۔ بچت پلان کے تحت یو ایس ایڈ کے امدادی پروگرام بند کر دیے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر خصوصا پاکستان اور دیگر ممالک میں این جی اوز کے پراجیکٹس کو اب امریکی امداد نہیں ملے گی۔ میڈیا ، مدارس ریفارمز ، مدرسہ ڈسکورس، سکالرز ایکسچینج پروگرام، خواتین حقوق ، ٹرانس جینڈر، تفریحی اور تعلیم کے حوالے سے کئی پروجیکٹس کے حوالے سے امداد ملنا بند ہو جائے گی ۔ اسی طرح ٹرانس جینڈرز کے حوالے سے پالیسی شفٹ کے بھی اثرات مرتب ہوں گے۔ فنڈز کی یہ بندش پاکستان کے لبرل حلقوں اور این جی اوز کا کڑا امتحان ثابت ہوگی. عورت مارچ، ٹرانس جینڈر، انسانی حقوق والی این جی اوز کا مستقبل مشکل کا شکار ہوتا نظر آتا ہے.

اب سوال یہ ہے کہ پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک میں انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے نام پر سرگرم این جی اوز اور دیگر ادارے جو زور و شور سے مختلف پراجیکٹس چلا رہے تھے، کیا اب بھی ان کا جوش و خروش قائم رہے گا۔ امریکی امداد کی بندش اور پالیسی شفٹ پر کیا وہ ٹرمپ کی بھی اسی طرح مخالفت کریں گے ۔ امریکی انتظامیہ کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے ۔ کیا کوئی ریلی ، مارچ اور سیمینار امریکہ کے خلاف بھی کریں گے جس نے ان کے نظریات کو یکسر اڑا کر رکھ دیا ہے اور امداد بھی بند کر دی ہے.

دوسرا سوال یہ بھی ہے کہ کیا اب بھی عورت مارچ ، ٹرانس جینڈرز اور دیگر سرگرمیاں ویسے ہی جاری رہیں گی جیسے پہلے زور و شور سے جاری تھیں ۔ کیونکہ اب فنڈز تو بند ہو رہے ہیں ۔ اب کیا وہ اپنے وسائل سے انسانیت کی یہ خدمت جاری رکھیں گے۔ اب ہی تو پتہ چلے گا کہ انھیں کس قدر درد تھا اور ان ایشوز پر بڑھ چڑھ کر کیوں حصہ لے رہے تھے ؟ میرا جسم میری مرضی جیسے نعروں والے اب کہاں کھڑے ہوں گے، یہ دیکھنا دلچسپ رہے گا.

تیسرا اہم سوال معاشرے میں مذہب کے کردار کے بارے میں ہے ، کیونکہ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ دائیں بازو کی مدد سے آئی ہے ۔ استقاط حمل، ٹرانس جینڈرز اور دیگر کئی ایشوز کو مذہبی بنیادوں پر لے رہی ہے۔ اسرائیل پالیسی بھی مذہبی شدت کے تابع ہے۔ سیکولرازم کو محدود کر رہی ہے ۔ یہ بھی ہمارے بہت سے حلقوں کے لیے ایک نیا امتحان ہو گا۔

امریکہ کی پالیسیوں میں شفٹ، غیر ملکیوں کی بیدخلی ، افغان شہری جنہوں نے امریکہ کا ساتھ دیا ان کو لاوارث چھوڑنا ، این جی اوز اور یو ایس ایڈ کے پراجیکٹس کی امداد بند کرنے اور دیگر پالیسیوں کے عالمی سیاست پر اثرات مرتب ہوں گے۔ یہ دنیا بھر کے امریکی نواز اور بظاہر انسانی و خواتین حقوق ، ٹرانس جینڈر ایشوز پر سرگرم تنظیموں اور شخصیات اور این جی اوز کے لیے ایک نئے امتحان کا وقت ہے ، اور اس کے گہرے اثرات مرتب ہوں گے.

Comments

Click here to post a comment