ہوم << چوٹیاری ڈیم سانگھڑ سندھ کی سیر‎- راؤ اعظم

چوٹیاری ڈیم سانگھڑ سندھ کی سیر‎- راؤ اعظم

چوٹیاری ڈیم (Chotiari) ایک مصنوعی طور پر بنایا گیا چھوٹا ڈیم ہے جو ضلع سانگھڑ، سندھ، پاکستان کے شہر سانگھڑ سے تقریباً 35 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ ڈیم 2002ء میں 6 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ اس کا بنیادی مقصد ایل بی او ڈی (LBOD) کے خراب پانی کو ذخیرہ کرکے کنٹرول کرنا تھا۔

یہ ڈیم 750,000 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش رکھتا ہے اور 24,300 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کی تعمیر سے پہلے یہ علاقہ چھ قدرتی جھیلوں پر مشتمل تھا جن کے نام ہیں: باقر، اخنواری، تاجار، پھیلولی، سری، اور سونارو۔ یہ جھیلیں نارا کینال کے آخری سرے کو پانی فراہم کرتی تھیں۔ اس علاقے میں ایک تاریخی اور مشہور ماکھی جنگل بھی موجود تھا۔ ان جھیلوں اور جنگلوں میں کئی قسم کے جنگلی جانور اور پرندے پائے جاتے تھے، لیکن ایل بی او ڈی کے خراب پانی کے باعث یہ قدرتی ماحول کافی حد تک متاثر ہوا ہے۔

چوٹیاری ڈیم نارا کینال کے اختتام پر سانگھڑ کے شمال مشرق میں اچھرو تھر ( سفید تھر) کے قریب واقع ہے، جسے "صحرائے تھر کا دروازہ" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ڈیم حکومت اور عالمی بینک کی ماحولیاتی حکمت عملی کا ایک اہم حصہ تھا، جس کا مقصد زرعی زمین کو تحفظ فراہم کرنا اور پانی کی دستیابی کو بہتر بنانا تھا۔

جب ہم چوٹیاری ڈیم پہنچے تو وہاں کے نایاب قدرتی مناظر نے ہمیں حیرت میں ڈال دیا۔ آلودگی سے پاک صاف آسمان کو دیکھ کر ایسا لگا جیسے ہم کسی فلم کے خوبصورت منظر میں موجود ہوں۔ یہاں موجود موٹر کشتیوں کی سیر نے اس جگہ کی خوبصورتی کو مزید دلکش بنا دیا۔ خاص طور پر وہاں کی مشہور "سجی" مچھلی، جو ایک خاص انداز میں تیار کی گئی تھی، نے اس سفر کو ناقابلِ فراموش بنا دیا۔
یہاں سندھ ٹورزم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے ایک ریسٹ ہاؤس بھی قائم کیا گیا ہے جہاں پر آ نے والے سیاحوں کے لئے مناسب فیس ادا کر کے قیام وطعام کی بہترین سہولت مہیا کی جاتی ہے ۔
اگر حکومت سندھ اس علاقے پر مزید توجہ دے تو اسے ایک قومی سطح کا تفریحی مقام میں بدلا جا سکتا ہے ۔

Comments

Click here to post a comment