ہوم << غیر مسلموں کا نماز سے متاثر ہو کر قبول اسلام - افشاں نوید

غیر مسلموں کا نماز سے متاثر ہو کر قبول اسلام - افشاں نوید

نشست میں نو مسلمہ اظہار خیال کر رہی تھی۔
نوجوان لڑکی جس نے عیسائی مذہب سے اسلام قبول کیا تھا۔۔
بولی:" میں سب سے زیادہ متاثر مسلمانوں کی نمازوں کے اوقات سے تھی۔۔ ہم تو چرچ ہفتہ وار بھی کم ہی جاتے تھے۔۔
خاص موقع یا اپنی حاجتوں پر جیسز کو مناتے تھے۔۔ میں سوچتی مسلمان دن میں پانچ بار کس اہتمام سے بلائے جاتے ہیں۔۔۔
بلانا بھی ایسا کہ صرف کتاب مقدس میں نہیں لکھا بلکہ فضائیں گونجتی ہیں۔۔
جہاں مسلمان ۔۔۔وہاں مسجد دن میں پانچ بار بلاتی ہے۔"

ایک مشہور عیسائی پادری جس کے اسلام لانا ایک بہت بڑا واقعہ تھا اس نے کہا:"میں متاثر تھا کہ مسلمان دن کے سارے اوقات نمازوں کے ساتھ جوڑے رکھتے ہیں۔۔
اب مجھے نماز پڑھ کر بہت سکون ملتا ہے۔۔۔
جب میں مسلمان دوست کو قرات کرتا دیکھتا تو سوچتا تھا کہ اس کو کیا نشہ ملتا ہے جو اپنے الہامی کلام کو اتنی باقاعدگی سے پڑھتا ہے۔
میں کبھی اس کے ساتھ گھر آتا تو گاڑی میں میوزک کے بجائے تلاوت سنتا۔۔۔میں سوچتا ضرور اسے کوئی سرور ملتا ہے۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔غیر مسلم نمازوں سے متاثر ہو کر اسلام قبول کرتے ہیں۔۔ سمجھتے ہیں کہ نماز ملاقات کا نام ہے ۔۔
مسلمان دوڑ دوڑ کے مسجد جاتے ہیں۔۔۔ واقعی مندر,چرچ, گودوارہ,ٹیمپل کون دن بھر بلاتا ہے۔۔
لیکن مسلمانوں کا رب دن میں پانچ بار بلاتا ہے۔۔

پھر مسجد کا ماحول کیسا پاکیزہ۔۔
جہاں نہ مافوق الفطرت تصاویر, نشانات, نا بڑی ہستیوں کےمجسمے۔۔
جہاں بظاہر ایسا کچھ بھی نہیں لیکن سب کچھ ہے۔۔۔مسجد جیسی روحانیت۔۔۔
کتنی بڑی بات ہے ہم دن میں پانچ بار کسی ہستی کے سامنے جانے کے لیے عبادت گاہ بناتے ہیں۔۔جو بڑے تہواروں پر نہیں دن میں پانچ بار آباد ہوتی ہیں۔۔۔۔۔
مسجد کیا ہے۔
اظہار محبت کا مقام۔
کوئی ہم سے اظہار محبت کرتا ہے ہم کتنی دیر اس سرور میں مبتلا رہتے ہیں۔۔
مثلا اولاد پیشانی پہ بوسہ دے,ہم جولی پرجوش مصافحہ یا معانقہ کرے اس کی ٹھنڈک دیر تک محسوس کرتے ہیں۔۔

لیکن ۔۔۔۔۔
وہ رب جس سے ہم پیار بھری باتیں کرتے ہیں۔۔۔
گھر میں نماز کے لیےتنہائی,خاامشی ڈھونڈتے ہیں۔۔۔
محبوب سے دل کی باتیں کون شور شرابے میں کرتا ہے۔۔۔
نماز محبت بھری ملاقات کے سوا کیا ہے۔۔۔
ہاتھ باندھے,نظریں جھکائے کھڑے۔۔۔
اللہ جی آپ سب سے بڑے۔۔۔بس آپ ہی بڑے۔۔۔
آپ کی تعریف کرتی ہوں۔۔
آپ سے سوا کس سے مانگتی ہوں ۔۔
کسی کو بھی اپ کے سوا نہیں ملجا و ماوا بنایا۔

محبت مزید جوش مارتی ہے تو جھک جاتے ہیں۔۔
بادشاہوں کے سامنے لوگ جھکا کرتے تھے عاجزی کے اظہار کے لیے۔۔۔
جھکنے پر بس نہیں محبت کی انتہا ہےاپنی پیشانی زمین پر رکھ دیتے ہیں۔۔
دنیا میں کون کسی کے سامنے اپنی پیشانی زمین پر رکھتا ہے۔۔
سجدہ صرف ایک ذات کو زیبا ہے ۔۔
سرشاری کی کیفیت۔۔
جسم ہی نہیں۔۔۔
دل بھی جھکا ہوا۔۔
زبان سرگوشیوں میں مصروف۔۔۔ اللہ پاک آپ سب سے بڑے ہیں۔۔۔۔
یہ بات زبان کہہ رہی اور روح اقرار کر رہی ہے۔۔

اب میں سب سے بے نیاز ہو گئی۔۔۔
مجھے کوئی نقصان پہنچا سکتا ہے نہ نفع۔۔
میں لوگوں کے حسد سے ڈرتی ہوں نہ ان کے شر سے۔۔
میں اپ کی پناہ میں آگئی جیسے بچہ ماں کی آغوش میں۔۔۔۔
اپنے رب سے اتنی بھرپور ملاقات کا اثر کتنی دیر ہم پر طاری رہتا ہے۔۔
کتنی دیر ہم لطف اور سرشاری کی کیفیت میں رہتے ہیں۔۔
کسی بڑی شخصیت یا بہت اپنے سے مل کر جتنی دیر سرشاری رہتی ہے اس کا کتنے فیصد۔۔۔

پچھلے دنوں ایک لڑکی جس کی ازدواجی زندگی بہت پریشانی کا شکار ہے۔۔
فون پر اصرار کرتی رہی کہ مجھے کوئی وظیفہ بتائیں۔۔
میں نے کہا مسلمان کے لیے تو سب سے بڑا وظیفہ نماز ہے ۔۔
نماز مانگنا, جھکنا, فریاد کرنا ہی تو ہے۔۔۔
اللہ کریم ہماری نماز میں شعور اور خشیت شامل کردے۔۔۔آمین