پہلا سبق اپ نے یہ سیکھا کہ پوری دنیا اب جنگل کا قانون بن چکی ہے اور مسلمانوں کا شکار کرنا عالمی نظام کا حصہ ہے۔۔ اب دنیا میں کوئی عالمی قانون باقی نہیں ہے جو اپ کو آ کر بچائے گا۔۔ اپ اگر اپنی جان مال رزق اور آزادی کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں تو اپ کو خود جنگ کرنی پڑے گی۔۔۔ ہر فرد کو مجاہد اور سپاہی ہونا پڑے گا۔ جب جنگیں ہوتی ہیں تو پوری قوم اس کی لپیٹ میں اتی ہے۔۔ اب جنگیں شہری علاقوں میں ہوتی ہیں۔ چاہے یوکرین ہو یا غزہ ۔۔۔ سویلین اور فوجی کا فرق ختم ہو چکا ہے۔
اپ کو روحانی طور پر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اور اپنے دین اور قران کے ساتھ بہت گہرا تعلق چاہیے۔۔۔ ورنہ قوم نفسیاتی مریض بن کر خودکشی کرنے لگے گی۔۔۔ اپ کو اتنا صبر چاہیے جتنا اہل غزہ کا صبر ایمان یقین اور توکل ہے۔۔۔ پاکستانی قوم کی حالت یہ ہے کہ ذرا سا کسی نے ڈانٹ ڈپٹ کر دی، یا بجلی کا بل زیادہ اگیا تو خودکشی کر لیتے ہیں۔۔۔۔ یہ تو غزہ جیسی ازمائش ایک گھنٹہ نہیں برداشت کر سکتے۔۔۔۔
پاکستانیوں کے سامنے اب ایک واضح مثال ہے کہ اپنے گھروں اور اپنے علاقوں میں جنگ اور سروائیول کی صورتحال کے لیے وسائل جمع کر کے رکھیں۔۔۔ خوراک کا ذخیرہ ہو، طبی امداد دینے کی تربیت اور سامان ہو، پانی کے وسائل ہوں، سورج سے بجلی پیدا کرنے کے ذرائع ہوں، ہتھیار ہوں، گولیاں ہوں، جنگی ساز و سامان ہو اور تربیت ہو۔۔۔
غزہ تو ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جس کے چاروں طرف دیوار بنا کر اس کو ایک بڑا سا جیل خانہ بنا دیا گیا ہے۔۔۔ اور پھر اس جیل خانے کے اندر نہتے مسلمانوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔ ان کے پانی کے کنویں تباہ کر دیے گئے ان کے خوراک کے ذخیروں پر بمباری ہو گئی۔۔ ان کے سارے ہسپتال تباہ کر دیے گئے۔۔۔
پاکستان تو ایک بہت بڑا ملک ہے اللہ کے فضل سے۔۔ یہاں بہت کھلی زمین اور خالی علاقے ہیں ۔ ہماری اکثریت ابادی دیہاتی علاقوں میں رہتی ہے یاد دیہاتی پس منظر سے ہے۔۔۔ ہمارے پاس تو بہت موقع ہے مشکل صورتحال کے لیے تیاری کرنے کی۔ ہم اپنی خوراک اور گندم خود اگاتے ہیں، اپنی لکڑی ہے اپنی بائیوگس بنا سکتے ہیں اپنے سولر پینل ہیں اپنے پانی کے کنویں ہیں۔۔۔۔
اپ دیکھ رہے ہیں کہ غزہ میں ایک ایک پانی کے کنویں کے لیے کس قدر محنت اور مشقت کرنی پڑ رہی ہے پانی کے ایک ایک قطرے کے لیے وہ ترس رہے ہیں، ایک ایک روٹی کے لیے کئی دن انتظار کرتے ہیں۔۔۔ جنگوں میں ان سب چیزوں کی ضرورت پڑے گی۔۔
ہم کئی سالوں سے اپ کو ان چیزوں کے بارے میں تاکید کر رہے ہیں جو اج اپ اپنی انکھوں سے غزہ میں دیکھ رہے ہیں۔۔۔
اللہ نے غزہ والوں کو ازمائش ڈال کر پاکستانیوں کو ایک اخری پیغام دیا ہے۔۔ سمجھ جائیں۔۔ اب پاکستانیوں کے پاس بھی بہت تھوڑا وقت ہے۔۔۔ کسی بھی وقت ہم غزہ جیسی آزمائش یا سزا میں آ سکتے ہیں۔۔
تبصرہ لکھیے