اسلام آباد: توشہ خانہ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کیس سے متعلق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت جلد سماعت کرکے فیصلہ کردے گی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں نااہلی کے فیصلے کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جہاں عدالت نے کیس حتمی دلائل کے لیے 13 دسمبر کو مقرر کر دیا۔
سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکیل علی ظفر ، الیکشن کمیشن کے وکلا، لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا اپنے وکیل کے ہمراہ اور دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے محسن شاہ نواز رانجھا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کا ریفرنس تھا؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہم نے درخواست اسپیکر قومی اسمبلی کو دی تھی، جنہوں نے الیکشن کمیشن کو ریفرنس بھیجا تھا ۔
عمران خان کے وکیل علی ظفر نے استدعا کی کہ عدالت اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو مزید کوئی ایکشن لینے سے روک دے ۔الیکشن کمیشن نے فوجداری کارروائی کے لیے کمپلینٹ فائل کی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہ کو ہٹانے سے متعلق بھی کارروائی شروع کردی ہے ۔
نمائندہ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ہمیں تو عدالت نے پہلے ہی روک رکھا ہے، ہم کوئی کارروائی آگے نہیں بڑھا رہے ۔ جس پر وکیل علی ظفر نے عدالت سے درخواست کی کہ الیکشن کمیشن نے 13 دسمبر کے لیے ایک اور نوٹس جاری کردیا ہے۔ عدالت اس کو روک دے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ عدالت اس کیس کی جلد سماعت کر کے فیصلہ کر دے گی۔
تبصرہ لکھیے