ہوم << سائبر سوشیو پیتھالوجی؛ کنفیشن پیجز - رضوان اسد خان

سائبر سوشیو پیتھالوجی؛ کنفیشن پیجز - رضوان اسد خان

رضوان اسد خان انٹرنیٹ کے بےجا اور غیرمحتاط استعمال کا ایک بہت اہم معاشرتی مظہر منفی انسانی رویوں میں ہوش ربا اضافہ ہے. اس بات سے شاید ہی کوئی انکار کرے کہ سوشل میڈیا آپ کو دور کے لوگوں سے قریب اور قریب کے لوگوں سے دور کرنے کی نہایت اہم وجہ ہے. اس کے علاوہ دوسروں کو ہراساں کرنا، بلیک میل، پاس ورڈز، کریڈٹ کارڈز اور اکاؤنٹس کی چوری، فحاشی کا فروغ وغیرہ اس کے چند دیگر معاشرتی نقصانات ہیں. بالفاظ دیگر اگر یہ کہا جائے کہ اس "عظیم سہولت" کے "لبرل" استعمال نے "سوشیو پیتھ" یعنی دوسرے انسانوں کےلیے نقصان دہ حد تک ذہنی بیمار لوگوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے تو بے جا نہ ہوگا. اسی "سوشیو پیتھالوجی" کا ایک خاص مظہر آج ہمارے زیربحث ہے جو "کنفیشن پیجز" کے نام سے مشہور ہے.
انگریزی لفظ "کنفیشن" کا لفظی مطلب "اعتراف گناہ" ہے اور اسی مناسبت سے یہ سوشل میڈیا پیجز اور ویب سائٹس چلائی جا رہی ہیں. اس تصور کا آغاز 2012 میں فیس بک پر "OMG Confessions" (OMG=Oh My God) نامی پیج کے منظر عام پر آنے سے ہوا. مقصد سادہ سا تھا کہ اپنی شناخت کو ظاہر کیے بغیر آپ وہ تمام باتیں کہہ ڈالیں یا وہ اعترافات کر ڈالیں جو عام زندگی میں یا سوشل میڈیا پر اپنی اصل شناخت کے ساتھ آپ کے لیے ممکن نہیں. اس پیج نے بے پناہ مقبولیت حاصل کی اور یوں یہ سلسلہ چل پڑا اور اب اس قسم کے بے شمار پیجز بن چکے ہیں. خصوصاً تعلیمی اداروں کے اپنے اپنے کنفیشن پیجز ہیں جن میں وہاں کے طلبہ بے دھڑک اپنے خیالات کا اظہار مکمل گمنامی میں کرتے ہیں.
فوائد:
ان پیجز کے کچھ فوائد بھی سامنے آئے ہیں لیکن ان کی مثال شراب کی سی ہے کہ جس کے بارے میں قرآن کہتا ہے کہ اس کے نقصانات، اس کے فوائد سے بہت بڑے اور بہت زیادہ ہیں. مثلاً طلبہ ایک دوسرے سے یا اساتذہ سے اپنے ایسے تعلیمی یا ذاتی مسائل کے بارے میں مدد لے سکتے ہیں، جن کو وہ سرعام یا بالمشافہ ڈسکس نہ کر سکتے ہوں.
خطرات و نقصانات:
.. ان پیجز کا سب سے زیادہ اور مقبول استعمال اپنے خفیہ عشق کا اظہار ہے. یعنی مثال کے طور پہ اگر کوئی لڑکا کسی لڑکی کے حسن کو سراہتا ہے اور ایسے کسی پیج پر اپنی پسندیدگی کا اظہار کرتا ہے تو وہ خود تو گمنام رہتا ہے، پر اس لڑکی کی شناخت اور اس کی "خصوصیات" کو پوری دنیا پر آشکار کر کے اس کے اور اس کے والدین کے لیے مصیبت پیدا کر دیتا ہے. آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ یہ اظہار سادہ سی تعریف سے لے کر انتہائی لغو اور جنسی نوعیت تک، کسی بھی پیرائے میں ممکن ہے.. اور ظاہر ہے کہ یہ گویا پورے کالج کو دعوتِ نظارہ ہے کہ فلاں لڑکی کا بغور مشاہدہ کرے اور اس کے خدوخال پر مزید ریسرچ کرے.
.. ان پیجز کا ایک اور نقصان "Cyber Bullying" ہے. یعنی دوسروں کے ساتھ دھمکی آمیز یا ہتک آمیز رویہ اختیار کرنا. بہت سے طلبہ اپنی گمنامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسرے طلبہ کو ہراساں کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی اس بات پر اکسا کر اپنے رقیب طلبہ کے لیے حقیقی زندگی کے ماحول کو بھی اذیت ناک بنا سکتے ہیں.
.. سکینڈلز بنانا اور ان کی تشہیر بھی ان پیجز کا ایک نہایت منفی پہلو ہے. اور اس کیس میں بہت سے طلبہ اپنے ناپسندیدہ اساتذہ کو بھی ملوث کرنے سے نہیں چوکتے اور یوں ان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں.
.. ڈپریشن کے مریض اپنے مایوسانہ خیالات اور بعض کیسز میں خودکشی تک کے ارادے کا اظہار ان پیجز پر کرتے ہیں اور یوں گمنامی کے باعث اپنے لیے حقیقی مدد کی فراہمی کو مشکل تر بنا دیتے ہیں.
.. کئی طلبہ ان پیجز پر شناخت کے پردے میں ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ساتھی طلبہ کے ساتھ جنسی تعلقات کو بھی منکشف کر دیتے ہیں.
الغرض یہ پیجز ایسے مہلک قسم کے جراثیم ہیں جو بیمار ذہنیت کے حامل سوشیو پیتھس کی تعداد میں دن بدن اضافہ کر رہے ہیں جو کہ کسی بھی معاشرے کےلیے انتہائی مضر رجحان ہے. اور بدقسمتی سے گمنام آئی ڈیز کی وجہ سے اس پر قابو پانا والدین اور اساتذہ کےلیے بھی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اور اکثر کیسز میں اداروں کو متوقع ناپسندیدہ واقعات کے تدارک کے لیے پولیس کی مدد لینا پڑی ہے.
حل:
بحیثیت مسلمان ہمیں اپنے بچوں کی تربیت کے دوران یہ لازمی تعلیم دینا چاہیے کہ گناہ کی تشہیر، گناہ سے بدرجہا بدتر چیز ہے اور یہ کہ اعتراف گناہ صرف اللہ کے آگے ہونا چاہیے یا اس شخص کے آگے جس کی حق تلفی کی گئی ہو، اور وہ بھی توبہ کی نیت سے، نہ کہ ان بد بخت پیجز کی طرح گناہ پر اتراتے اور اسکی دعوت دیتے ہوئے، اس کے اعادے کی نیت سے.

Comments

Click here to post a comment