ہوم << نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انڈیا کی حیران کن شکست - محمد عامرخاکوانی

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انڈیا کی حیران کن شکست - محمد عامرخاکوانی

India's captain Virat Kohli reacts to a boundary hit by New Zealand's Daryl Mitchell during the Cricket Twenty20 World Cup match between New Zealand and India in Dubai, UAE, Sunday, Oct. 31, 2021. (AP Photo/Aijaz Rahi)

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں انڈیا کی شکست حیران کن ہے۔ بھارت اس ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیم تھی، مگر اب تک کے دو میچوں میں اس کی کارکردگی اوسط سے بھی کم درجے کی رہی ہے۔ میچ میں تو مجھے لگ رہا تھا کہ بھارتی ٹیم شدید دباؤ میں کھیل رہی ہے اور اس کے بلے باز اپنا مخصوص کھیل پیش ہی نہیں کر پائے۔ پاور پلے کے اوورز میں خاص کر ان کی کارکردگی بہت مایوس کن تھی۔ انڈیا نے اس میچ میں سوریا کمار یادو کی جگہ ایشان کشن کو کھلایا۔ ایک وجہ تو یہ تھی کہ وارم اپ میچز میں ایشان نے اچھی کارکردگی دکھائی، دوسرا پاکستان سے ہارنے کے بعد کوہلی پر تنقید ہوئی کہ ان فارم ایشان کشن کو کیوں نہیں کھلایا، ایک صحافی نے یہ سوال بھی پوچھا، کوہلی نے تب تلملا کر جواب دیا کہ جو ٹیم بہتر سمجھی وہی کھلائی ہے۔

نیوزی لینڈ کے ساتھ میچ میں کوہلی نے ایشان کشن کو کھلایا اور اسے اوپنر بھیجنے کے لئے انڈیا کے مشہور اوپنر اور ٹی ٹوئنٹی میں عالمی شہرت یافتہ ہٹر روہت شرما کو نمبر تین پر بھیجا۔ ایشان کشن نے مگر مایوس ہی کیا۔ کے راہول جو بھارتی پچوں پر باؤلرز کو کور کے اوپر سے چھکے لگانے میں شہرت رکھتے تھے، وہ بھی ناکام ہوئے، روہت شرما کا جادو دوسری بار نہیں چل پایا ، ان کا ایک آسان کیچ چھوٹا، اس کے باوجود وہ دوسری بار چند گیندوں بعد وکٹ گنوا بیٹھے ۔ کوہلی نے وکٹ پر ٹھہرنے کی کوشش کی، مگر وہ بھی سودھی کی ایک لیگ بریک گیند پر چھکا لگاتے ہوئے وکٹ گنوا بیٹھے۔ پانڈیا جس سے بھارتی شائقین کو بہت امیدیں تھیں، وہ پاکستان کے خلاف میچ کی طرح آج بھی ناکام رہے ۔ آخری اوور میں ساؤدی نے ایک فل ٹاس جدیجا کو لیگ سٹمپ پر کرائی اور چھکا لگ گیا، ورنہ سکور شاید ایک سو ہی ہوتا۔ نیوزی لینڈ کی باؤلنگ کو کریڈٹ جاتا ہے۔ ان کے سپنرز نے اچھی بائولنگ کرائی، بولٹ نے اہم وکٹیں لیں، سودھی اور دوسرا سپنر بھی اچھا رہا۔ ایڈم ملنے ان کا ویک لنک تھا اور اس کا پہلا اوور مہنگا رہا مگر ملنے نے بعد میں پنٹ کی وکٹ بھی لی۔ رشبھ پنٹ کی بہت تعریف کی جاتی تھی اور انڈین میڈیا ان کی بڑی امیج بلڈنگ کرتا رہا، ورلڈ کپ میں پنٹ بھی ایکسپوز ہوئے ہیں۔

انڈین بیٹنگ تو بہت بری رہی، مگر ان کے باؤلرز بھی دباؤ نہیں ڈال سکے۔ گپٹل نے شروع ہی میں ہٹنگ کی، اس کے بعد مچل نے بھی اچھے شاٹس کھیلے۔ بمرا بھی زیادہ متاثر نہیں تھے، مگر انڈین سپنرز نے خاصا مایوس کیا۔ ویرن چکراورتھی کو انڈین بطور مسٹری سپنر لے کر گئے تھے، ابھی تک کے دونوں میچوں میں واحد مسٹری یہی لگی کہ اس سپنر کو کیوں اتنی اہمیت دی جا رہی ہے۔ جبکہ جڈ یجا آج نہایت مایوس کن سپنر لگے۔ فنگر سپنرز کی ٹی ٹوئنٹی میں زیادہ جگہ نہیں بنتی، جڈ یجا کا بھی لگتا ہے اچھا دور گزر گیا۔ مجھے لگتا ہے کہ انڈین سلیکٹررز نے چہل جیسے اچھے ریسٹ سپنر کو ریزرو میں شامل کر کے غلطی کی۔ اچھا ریسٹ سپنر ٹیم میں ہونا چاہیے تھا۔ انڈین باؤلنگ میں دم نہیں لگ رہا۔ بمرا بھی ٹاپ کلاس باؤلر نہیں ، مگر شردل ٹھاکر تو بہت ہی مایوس کن رہے، شامی بھی اپنا رنگ نہیں جما رہا۔ ہر اعتبار سے یہ اوسط درجے کا پیس اٹیک ہے جبکہ سپن اٹیک تو اوسط سے بھی کم درجے کا نظر آ رہا ہے۔ انڈین نےاس میچ میں نہایت بری کارکردگی دکھائی اور ان پر شائقین اور میڈیا کی تنقید ہو تو حق بنتا ہے۔

ابتدائی میچز ہارنے کے بعد بائونس بیک کرنا بھی ہر ٹیم کے بس کی بات نہیں۔ یہ پاکستانی ٹیم کی خوبی رہی ہے کہ شروع کے میچز ہارنے کے بعد مایوس ہونے کے بجائے یہ واپس آتے ہیں اور کئی اہم ٹورنامنٹ ایسے جیتے ہیں۔ بھارت کو سب سے بڑا نقصان پاکستان سے شکست کا پہنچا۔ وہ اس دھچکے سے باہر نہیں آ پا رہے ۔نیوزی لینڈ سے میچ ہارنے کے بعد خطرہ ہے کہ افغانستان سے بھی ہار جائیں۔ بھارت کو بائونس بیک کرنے کا ہنر بھی سیکھنا ہوگا، اگرچہ اب ان کے پاس اس کے باوجود زیادہ مارجن موجود نہیں۔

مجھے تو اب انڈیا ورلڈ کپ سے آؤٹ لگ رہا ہے، تکنیکی طور پر ان کے پاس چانسز ہیں کئی اگر مگر کے بعد۔ کوئی بعید نہیں کہ انڈیا افغانستان سے بھی میچ ہار جائے۔ ویسے بھی اگر نیوزی لینڈ اپنے اگلے میچز جیت جائے تو انڈیا پھر کچھ بھی نہیں کر سکتا اور ٹورنامنٹ سے آؤٹ ہوجائے گا۔ افغانستان نے آج جس طرح نمیبا سے میچ جیتا ، اس سے یہ لگا کہ یہ سیمی فائنل کھیل سکتا ہے۔ اس کے پاس چانس ہے کہ اگلے دونوں میچز میں انڈیا یا نیوزی لینڈ کو ہرا کر اپ سیٹ کر دے اور اپنے اچھے سٹرائیک ریٹ کی مدد سے سیمی فائنل تک پہنچ جائے۔

اس وقت تو یہ لگ رہا ہے کہ پاکستان کا سیمی فائنل آسٹریلیا یا جنوبی افریقہ سے ہو گا اور دوسرا سیمی فائنل انگلینڈ اورنیوزی لینڈ کے مابین ہوگا۔ افغانستان اگر اپ سیٹ کر گیا تو وہ نیوزی لینڈ کی جگہ لے لے گا۔ پاکستان اگر اچھے سے سیمی فائنل کھیلا تو پھر پاکستان انگلینڈ فائنل میچ کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔ اللہ خیر کرے گا، اور پاکستان ورلڈ چیمپین بن سکتا ہے۔

افغانستان کےنمیبیا کے ساتھ میچ میں دو اہم چیزیں نظر آئیں۔ انہوں نے اپنے مین سپنر مجیب الرحمن کے بغیر ہی میچ آسانی سے جیت لیا۔ اگلے میچز میں مجیب کھیلے گا تو افغان باؤلنگ زیادہ مضبوط ہوجائے گی۔ آج افغان فاسٹ باؤلر حامد حسن کھیلا اور اس نے بڑی عمدہ باؤلنگ کرائی۔ شارٹ رن آپ کے ساتھ اس نے ایک سو چالیس کی سپیڈ سے باؤلنگ کرائی، اچھے یارکر بھی کرائے اور تین اہم وکٹیں نکالیں۔ افغان پیسر نوین کی سلوبالز بڑی خطرناک ہیں اور اس میں دم ہے، نوین اگلے میچز میں بھی خطرناک حریف ہوگا۔ افغان باؤلنگ خاصی مضبوط اور توانا لگ رہی ہے، ان کے بیٹر دلیرانہ کرکٹ کھیلتے ہیں اور اگر وہ غیر ضروری وکٹیں نہ گنوائیں تو اچھا مجموعہ بورڈ پر تشکیل دے سکتے ہیں، وننگ ٹوٹل۔ افغانستان اس ٹورنامنٹ سے اہم ٹیم بن کر ابھرا ہے۔ اگر حکومتی سطح پر منفی مداخلت نہ ہوئی تو اگلے دو تین برسوں میں افغانستان وائٹ بال کی خطرناک ٹیم بن جائے گی۔

میچ سے ایک بڑا سبق یہ بھی ملا کہ اپنے ملک میں مخصوص انداز کی پچیں بنا کر لمبے سکور کر لینے سے ٹیم بڑی نہیں بن جاتی۔ بڑی ٹیموں کو ہر جگہ پر پرفارم کرنا پڑتا ہے ۔ انڈین ٹیم اس امتحان میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔ انھیں اپنی خامیوں پر کام کرنا پڑے گا۔ لمبی چوڑی اوورہالنگ اور مائنڈ سیٹ پر بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔

Comments

محمد عامر خاکوانی

عامر خاکوانی

Click here to post a comment