ہوم << داعش کے قصائی - رعایت اللہ فاروقی

داعش کے قصائی - رعایت اللہ فاروقی

farooqiگزشتہ شب فیس بک پر عبد الجبار ناصر صاحب نے اپنی وال پر یہ خبر بریک کی کہ ترکی میں فوجی بغاوت ہوگئی ہے۔ یہ پڑھتے ہی میں بے اختیار ٹی وی لاؤنچ کی جانب لپکا اور نیوز دیکھیں تو میری پریشانی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ میری سانس میرے گلے میں ہی اٹک کر رہ گئی۔ کیونکہ یہ محض رجب طیب اردگان کے اقتدار کا مسئلہ نہ تھا بلکہ میری نظر میں یہ اس سے کہیں بڑھ کر سنگین صورتحال تھی۔ اگر یہ بغاوت کامیاب ہوجاتی تو مجھ سے میری وہ زبان ہی چھن جاتی جس سے میں اسلامسٹ نوجوانوں کو جمہوریت پر یقین رکھنے کی تلقین کرتا ہوں۔ جس سے میں دلائل دے دے کر انہیں یقین دلاتا ہوں کہ پر امن سیاسی جد و جہد کے راستے جمہوریت ہی کے ذریعے نفاذ اسلام کا خواب شرمندہ تعبیر کرنا ممکن ہے۔

بڑی مشکل سے یہ کہہ کہہ کر انہیں مرسی کے اقتدار پر پڑنے والا شب خون بھلایا تھا کہ غلطی مرسی کی تھی۔ اس نے رفتار بھی تیز رکھی اور عوام کو ثمرات منتقل کرنے کے بجائے پنگے بازیوں کو ترجیح بنایا۔ اب ترکی میں ایک ایسی حکومت کے خاتمے کے لیے تو جواز بھی نہیں گھڑا جا سکتا تھا جس نے پہلے عوام کو ڈیلیور کیا اور اس کے بعد اصلاحات کے ایجنڈے پر کام شروع کیا۔ ایک ایسی حکومت جس کی کار کردگی کا مقابلہ خود مصطفیٰ کمال اتاترک کا اقتدار بھی نہیں کرسکتا، اس کا خاتمہ پورے عالم اسلام کے ہر اسلامسٹ کا یہ عقیدہ بنا ڈالتا کہ پر امن سیاسی جد وجہد کے ذریعے جمہوری راستے سے ان کی فکر کا نفاذ ممکن ہی نہیں لہٰذا درست راہ وہی ہے جو داعش نے اختیار کی ہے۔ بارود کا ہر ذرہ جوڑ کر پورے مغرب کو راکھ ڈھیر بنا دینا چاہیے اور اس کے بعد عالم اسلام کے ہر بادشاہ اور جمہوری سربراہ کو ذبح کرکے اپنا نظام نافذ کرنا چاہیے۔
میں آپ کو بتا نہیں سکتا کہ اس گزری رات میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے عالم اسلام کو کتنی بڑی تباہی سے بچایا ہے۔ اگر یہ بغاوت کامیاب ہوجاتی تو آپ اب تک شام اور بغداد تک محدود داعش کو عالم اسلام کی گلی گلی میں موجود پاتے اور پوری دنیا مل کر بھی ان لاکھوں داعش ورکرز کو کنٹرول نہ کرپاتی۔ یہ کسی عالمی جنگ سے بھی زیادہ ہولناک منظر ہوتا۔ میری دوستوں سے درخواست ہے کہ وہ لازماً دو رکعت شکرانے کے نفل پڑھیں۔ اس لیے نہیں کہ رجب طیب اردگان کی حکومت بچ گئی بلکہ اس لیے کہ پورا عالم اسلام ایک بڑی تباہ کن صورتحال سے بچ گیا۔ ہمارے بچے داعش کے قصائی بننے سے بچ گئے !

Comments

Click here to post a comment

  • ترکی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔''ضرب غضب" کا آغاز
    :
    یہ جو رجب طیب اردوان صاحب اور جسٹس پارٹی کی بحالی(Restoration ) کے حوالے سے ہمارے احباب شیادنے بجا رہے ہیں ،انہوں نے سوچا ہے کہ اللہ کی طرف سے اتنی عظیم حفاظت، نعمت عظمیٰ کے بعد اردوان صاحب نے ترکی میں جو ''ضرب غضب'' کا آغاز کیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے کیا نتائج برآمد ہوسکتےہیں۔۔؟
    ظالمو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ظلم کے ساتھ کبھی بھی نصرۃ الہی شامل نہیں ہوسکتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سینکڑوں ججزوں، سپاہیوں، استادوں اور ہزاروں سرکاری ملازمین کو یک جنبش قلم فارغ/معطل کردینے کے نتائج یقینا خیر کی صورت میں نہیں نکل سکتے ہیں۔۔