ہوم << جنید جمشید اور عامر لیاقت میں پیدائشی فرق. قاضی محمد حارث

جنید جمشید اور عامر لیاقت میں پیدائشی فرق. قاضی محمد حارث

تصویر کا ایک رُخ:
"امی عائشہ حضور علیہ السلام سے توجہ مانگتی تھیں۔"
"مارو اس بہن ٭٭٭ کو۔"
"مرحبا صل علی۔"
"لبیک یا رسول اللہ۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تصویر کا دوسرا رُخ:
"کہاں گئے وہ بیٹیاں دینے والے؟"
"ہاں بھئی! کیسا دیا؟ نہیں دیا اچھا؟ ہیں ٭٭٭٭!"
"عامر لیاقت بہت قابل آدمی ہے، بہت بڑا عاشق رسول ہے۔"
"مرحبا صل علی"
"لبیک یا رسول اللہ"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ہیں وہ دو متضاد رویے جو عشق رسول میں بھی مسلک کا لبادہ اوڑھے معاشرے اور مذہب پر نوحہ کناں ہیں۔
عامر لیاقت اگر حضرات ابو بکر و عمر رضی اللہ عنھما کی کھلے عام کردار کشی کرے تب بھی وہ قابل معافی کیونکہ وہ پیدائشی "عشق رسول" کا تمغہ سینے پر سجائے پیدا ہوا ہے۔
اور طارق جمیل، جنید جمشید یا ذاکر نائیک سے سبقت لسانی بھی ہوجائے تو وہ گستاخ رسول قرار دیئے جاتے ہیں اور یا رسول اللہ کا نعرہ لگا کر ان بہن ٭٭٭٭٭ کو سر عام پیٹا جاتا ہے۔
بلکہ سبقت لسانی بھی ضروری نہیں ویڈیو کو ٹرم کرنا بھی کوئی ہنر ہے آخر!
واہ واہ!!
پوری دنیا میں امن ہے۔ مسئلہ صرف کیلوں کو قبلہ رو رکھنے کا تھا۔ جو الحمد للہ چند دن پہلے ایک مولوی صاحب نے حل کیا۔ سبحان اللہ بھئی کیا شان ہے عاشق رسول کی۔
"لائٹ ایک دفعہ کھول دو سرچ ہوگئی۔ بند کرکے کھول دو ریسرچ ہوگئی۔"
ماشاء اللہ کیا علمی بات کی ہے حضرت نے۔
ایک بڑے پگڑ والے مولوی صاحب منبرِ رسول پر بیٹھ کر کہہ رہے تھے:
"وہ مردود محمد یوسف جو پہلے عیسائی تھا اور اب مرتد ہوگیا ہے۔۔۔۔"
میرا دماغ ماؤوف ہوگیا!
یا اسفاہ! لوگ کلمہ پڑھ کر بھی دین میں داخل نہ ہوسکے کیونکہ انہوں نے اسلام کا کلمہ تو پڑھا لیکن "ہمارے مسلک کا کلمہ" نہیں پڑھا۔ لہذا وہ مرتد ہیں۔
اسٹیج پر سر عام ماں بہن کی گالیں دینے والوں کی گالیاں بھی پھول۔ کیونکہ وہ عاشق رسول۔
ویڈیو کو مختلف جگہ سے ایڈٹ کرکے توڑ مروڑ کر پھیلانے والے خائن بھی امت کے خیر خواہ۔ کیونکہ یہ کام کرنے والے بھی عاشق رسول۔
ایک طرف میڈیا نے جنید جمشید کو "اسلامی اسکالر" بنا کر اسے سر پر چڑھا دیا جسے موقع محل بات کرنے کا ہنر تک نہیں۔
دوسری طرف کچھ لوگوں نے پوری دنیا کو چھوڑ کر اسے ہدف بنا لیا کیونکہ وہ فرقہ مخالف سے تعلق رکھتا ہے۔
کچھ لوگ ایسے بھی پائے جائینگے جن کے نزدیک جنید جمیشد کا دفاع دین اسلام کا دفاع ہوگا۔ جنید جمشید لڑکی کا ہاتھ بھی پکڑ لے تو تصویر کو فوٹو شاپ کہہ کر جھٹلا دینا واجب ہوگا ورنہ اسلام کو شدید خطرات لاحق ہوجائینگے۔
کچھ لوگ ایسے بھی پائے جائینگے جن کے نزدیک اسلام کی سب سے بڑی خدمت الیاس قادری کی تصویروں کو ایڈٹ کرکے مضحکہ خیز بنانا ہے۔
دونوں طرف کے انتہائی رویے معاشرے میں وہ نفرتیں پیدا کر رہے ہیں جو درمیانی خلیج کو مسلسل گہرا کیئے جارہی ہے۔
مجھے حیرانگی ہوتی ہے کہ لوگوں کو خدا کے سامنے حضوری کا احساس ہے بھی یا اخلاق کے ساتھ وہ بھی مر گیا؟
کسی نے سچ کہا ہے:
دیوبندی، بریلوی، اہل حدیث، شیعہ ، سنی رہ گئے۔
مسلمان چلے گئے۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔