آپکے وسائل بھی محدود ہوں ، آپ نے کرنا بھی اپنے شوق و صلاحیتوں والا کام ہو ..
اوپر سے دوسروں و اپنوں سمیت اکثریت کی منفی و حوصلہ نچوڑ دینے والی باتیں ہوں . . . آپکو اپنا آپ اکیلا لگے . . کوئی ساتھ نہ دے . . .
ساتھ میں بنیادی اخراجات و ضروریات بھی پوری کرنی ہوں . . تو جناب اپنے آپ کو سنبھالنا اور حوصلہ افزا رکھنا واقعی ہی بہت مشکل ہوتا. . .مگر . . . نا ممکن بالکل بھی نہیں!
مسلہ یہ ہے کہ ہمارا تعلیمی نظام اور کسی حد تک تربیتی نظام ایسا ہے کہ فطری صلاحیتوں کو بہت اگنور کیا جاتا ہے.نوجوانوں کو کمانا تو سکھایا جاتا مگر " جیسے بھی ہو ، جہاں سے بھی ہو " کی بنیاد پر . . ایسے وقتی گزارا تو ہو جاتا مگر گھسٹ گھسٹ کر ، سٹریس و ٹینشن میں رہ کر ، اپنا من مار کر . . . کیوں کہ عملی زندگی میں آپکا پر سکوں ہو کر رہنا بہت ہی ضروری . . . اور اسکے لئے آپکو اپنی صلاحیتوں والا کام ہی کرنا چاہیے . . روزگار بھی ویسا ہی ہو . . .
مگر یہی وہ اہم باتیں ہیں جن پر توجہ نہیں کروائی جاتی.
مگر یہ بھی یاد رہے کہ مرضی والے کام اور صلاحیتوں والا کام میں بھی فرق ہے . .
کیوں کہ مرضی والا کام تو اکثر یہی چاہتے کہ بس کچھ نہ کرنا پڑے ، یا صرف سائن ہی کرنے پڑیں اور بیٹھے بٹھاے آمدن ہو. . .
تو جناب یہ سوچ بھی بدلنے والی ہے . .
حرف آخر یہی کہ اگر آپ اپنی صلاحیتوں والے کام میں نہیں بھی ہیں تو ساتھ ساتھ اس طرف جانے اور کرنے کی کوشش ضرور کریں، چاہے لوگ کچھ بھی کہیں. آپ اپنے دل و دماغ کی بھی سنا، مانا اور انکو استعمال کیا کریں کیونکہ ان کو آپ کے علاوہ کوئی دوسرا اچھے سے نہیں جان سکتا.
تبصرہ لکھیے