دہشت گردی ایک ایسا لفظ جسے نہ جانے کیوں ہمیشہ سے مسلمانوں سے منسوب کیا جاتا ہے... دنیا میں کہیں کسی بھی جگہ اگر کوئی ننھا سا پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو اس میں بھی کسی کلمہ گو کا ہاتھ ہوگا. یہ الگ بات ہے کہ مجھے اس بات کا یقین نہیں کہ سچے مسلمان کبھی دہشت گرد نہیں ہوتے. یہ وہ عالمگیر صداقت ہے جس سے پوری دنیا میں موجود دشمنانِ اسلام واقف ہیں....
اسلام وہ مذہب جو پھیلا اس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی کی ذات مبارک سے جنھوں نے دشمنانِ اسلام کو اس وقت بھی معاف فرمایا جب ان پر گرفت تھی، جب ان سے ان کے ان مظالم کا بدلہ آرام سے لیا جا سکتا تھا.. لیکن آپ نے کوئی سزا نہیں دی، سوائے معافی کے، تو پھر یہ بیان کرنے کی تو ضرورت ہی نہیں کہ اسلام وہ دلنشیں مذہب ہے جو جس کے سورج کی تابناکی پھیلی ہی امن سے، اسلام وہ مذہب جس کے دشمن بھی اچھی طرح واقف ہیں کہ اسلام امن و سلامتی کا، سکون و امان کا درس دیتا ہے.
مگر میرا مقصد اسلام کی تعریف کرنا نہیں، جو لوگ لفظ اسلام کو جانتے ہیں وہ لفظ اسلام کی عطا، وفا، جفا، نکھار، تابندگی، تابناکی، طاقت، قوت، عزت، اور حقوق کی پاسداری سے بھی خوب آشنا ہیں. میرا مقصد تو صرف اتنا سا ہے کہ آخر دہشت گردی کو مسلمانوں سے کیوں منسوب کیا جاتا ہے؟
تو بات مختصر ہے، صرف اتنی سی کہ جو اسلام کے دشمن ہیں، اسلام سے خوفزدہ ہیں وہ ہی دشمنِ اسلام، دشمنوں کو دشمنی نبھانے کے لیے اسلام کے لبادے میں ملبوس کر کے بھیجتے ہیں..
ہر جگہ خوف مسلم ہے اور یہی خوف انہیں مسلمان کو پست سے پست دیکھنے پر مجبور کر رہا ہے. یہی وہ خوف جس کا شکار وہ تمام مسلمان ممالک کے مظلوم برداشت کر رہے ہیں، فلسطین، غزہ، شام، برما میں صرف مسلمانوں پر ظلم کیوں؟
کیوں اتنی نفرت مسلمانوں سے؟ اس لیے کیونکہ ڈر ہے کہ اسلام ان کا تختہ الٹ سکتا ہے.
اس بات میں کسی بھی طرح کا شک نہیں کہ حقیقی مسلمان اور دہشت گردی دو متضاد باتیں ہیں جو کبھی ایک نہیں ہوسکتی، جو مسلمان تعلیمات اسلامی پر عمل کرتے ہوئے پانی نہیں بہاتا، وہ خون کیسے بہا سکتا ہے؟
جس سچے مذہب نے خود کی جان لینے پر وعیدیں بیان کیں، وہ مذہب کسی دوسرے کی جان لینے کو کیسے معاف کرسکتا ہے یا اجازت دے سکتا ہے؟
مسلمان قرآن کی تعلیمات پر چلتے ہیں اور قرآن فرماتا ہے کہ وہ شخص جو کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اس پر اللہ کا غضب اور لعنت ہے اور اللہ نے اُس کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے۔(سورۃ النساء)_
اسلام وہ مذہب جو گالی دینے کی، عزت خراب کرنے کی اجازت نہیں دیتا.
رہی بات ان تنظیموں کی جو کہنے کو تو مسلمان ہیں مگر کام اسلام کو بدنام کرنے والے کرتے ہیں چاہے ٹی ٹی پی ہو داعش، یا کوئی اور ، تو ان کا تعلق اسلام سے نہیں بلکہ دشمنانِ اسلام سے ہوتا ہے.
جو صرف اسلام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچا رہے ہوں تو کیسے ممکن ہے کہ مسلمان بھی ہوں.
یہ دشمنوں کو خوشی سے ہمکنار کر رہے ہیں.
اسلام خودکشی کو حرام قرار دیتا ہے اور یہ خود کش حملوں کو جائز.... عجیب ہے نا
اسلام وہ مذہب ہے جو عورت کو عزت و احترام دینے کا حکم دیتا ہے، خواہ کسی بھی مذہب کی ہو اور یہ مسلمان عورتوں کو بھی کھلونا سمجھتے ہیں.
ان کے نزدیک جو جہاد دراصل وہ دہشت گردی اور ان کے پسِ پشت جو ہیں وہی حقیقتاً دشمنان اسلام ہیں.
اسلام صرف جان لینے دینے میں امن کا درس نہیں دیتا، اسلام وہ خوبصورت مذہب ہے جو اسلام کے دامن میں رہنے والوں کو ہی نہیں نوازتا بلکہ اسلام سے کسی بھی طرح کا حق نکلتا ہو تو اسے ملتا ہے.
تاریخ گواہ ہے.
اس لیے صرف اتنا سمجھنا کافی ہوگا کہ جو دہشت گرد ہیں وہ مسلمان نہیں.
جو دہشت گرد ہیں حقیقت میں ان کا کوئی مذہب نہیں.
کیونکہ دنیا کا کوئی مذہب برائی کا حکم نہیں دیتا.
خون ریزی کو پسند نہیں کرتا...
مگر یہ بات بھی اظہر من الشمس ہے کہ اسلام جیسا خوبصورت پر امن، حقوق کی پاسداری کروانے والا اور کوئی مذہب نہیں.
تبصرہ لکھیے