ہوم << آزادی اظہار اور احترام رائے - رحمان گل

آزادی اظہار اور احترام رائے - رحمان گل

رحمان گل پاکستان میں مختلف نظریات کے حامل افراد رہتے ہیں اور تقریباً سبھی لوگ اپنے نظریات کا پرچار کرتے ہیں اور سب کو یقیناً یہ آزادی ہونی چاہیے کہ وہ بلا خوف و خطر اپنے نظریات کا پرچار کرے لیکن مسئلہ وہاں پیدا ہوتا ہے جہاں کچھ لوگ آزادیِ اظہار کے حق کا غلط استعمال کرتے ہیں.
ہمارے معاشرے میں کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے آزادی اظہار کے بنیادی حق کو دوسروں کی کردار کشی یا بھد اڑانے کے لیے استعمال کرتے ہیں ایسے لوگ تعداد میں تو بہت کم ہیں مگر یہ دوسروں کے عقائد و نظریات کا کھلے عام مذاق اڑاتے ہیں, کبھی حقائق کے نام پر آدھا سچ بولتے ہیں تو کبھی سیاق و سباق سے ہٹا کر دلائل دے کردار کشی کرتے ہیں اور کبھی کھلے عام جملے کستے ہیں. ایسے افراد سے جب کہا جائے کہ جناب ایسا کرنا غیر مناسب ہے تو جھٹ سے کہہ دیں گے کہ یہ تو تفنن طبع کے لیے کہا یا میرا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا یا کچھ لوگ کہیں گے جناب یہ تو ہے ہی حق اور سچ یا چور کو چور نہ کہیں تو کیا کہیں. ایسے لوگ اپنے لیے تو ہر طرح کی آزادی اور احترام کا تقاضا کرتے ہیں مگر دوسروں کو یہ لوگ رتی برابر احترام دینے کہ روادار نہیں. یہ لوگ آزادی اظہار کا حق تو پوری شد و مد کے ساتھ مانگتے ہیں مگر احترام رائے کے فرض کا نام لینا بھی گوارا نہیں کرتے
ہمیں یہ بات سمجھنی ہوگی کہ نظریات کا تنوع معاشرے کے لیے بہت ضروری ہے اور اس کے بغیر زندگی کی بقاء مشکل ہے. معاشرے میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ ہم صرف اپنے نظریات کا پرچار کریں اور دوسروں کے گھر میں گھس کر ان کے نظریات کے حق یا باطل ہونے کا فیصلہ کرنے کی بجائے اپنے گھر تک محدود رہیں اور جس عزت و احترام کاہم اپنے لیے تقاضا کرتے ہیں بس وہی عزت و احترام ہم دوسروں کو بھی دیں تو ہمارے معاشرے کے بیشتر مسائل بہت جلد حل ہو جائیں گے.

Comments

Click here to post a comment