ہوم << پاکستان اسٹاک مارکیٹ، ایک غیر یقینی سرمایہ کاری - حمیرا شازیہ

پاکستان اسٹاک مارکیٹ، ایک غیر یقینی سرمایہ کاری - حمیرا شازیہ

"مارکیٹ نیچے گرگئی؟
سب نے کہا ابھی شیئرز خرید لو یہی وقت ہے خریدنے کا۔۔ مگر پھر...؟؟"
کبھی اوپر، کبھی نیچے… کبھی اُمید، کبھی بے یقینی…صبح قیمتیں اور شام کو اور۔۔کبھی کبھی گھنٹوں اور منٹوں کے حساب سے بڑی تبدیلیاں آرہی ہیں۔ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ان دنوں کسی تھرلر فلم جیسی لگ رہی ہے جہاں ہر سین میں کوئی نیا موڑ ہوتا ہے!

رمضان کے فوراً بعد جب پاک بھارت کشیدگی کی خبریں آنے لگیں، مارکیٹ نیچے جانے لگی۔پرانے کھلاڑیوں نے کہا یہ تو وقت ہے انویسٹمنٹ کا۔۔ بہت سے نئے لوگ آئے مگر بہت سے دیہاڑی والوں نے اونے پونے انویسٹمنٹ بیچ دی۔
اسی یقین اور بے یقینی میں جیسے ہی پاک بھارت جھڑپیں شروع ہوئی، سرمایہ کاروں نے سانس روک لی، اور شیئرز کی قیمتیں لڑکھڑا گئیں۔بلکہ اوندھے منہ گر گئیں۔

انویسٹمنٹ ٹائم کا کہنے والے بھی چپ سادھ گئے۔ خطرہ ٹلا تو پھر آہستہ آہستہ حالات کچھ بہتر ہوئے، روزانہ کے حساب سے مارکیٹ میں تھوڑی تھوڑی تیزی آنے لگی اور قیمتیں بہتر ہونے لگیں تو مارکیٹ نے سانس لی، اور بجٹ کے قریب آ کر لگنے لگا کہ شاید اب کچھ سکون آ جائے۔
بجٹ کے بعد دو ہی دن میں مارکیٹ کی تیزی سے لگنے لگا تھا کہ مارکیٹ اپنے پرانے لیول پر واپس آ جائے گی اور دوبارہ خریدوفروخت کا مزا آنے لگے گا۔دو ماہ سے پھنسے انویسٹرز نے سکھ کی سانس لی اور نئی پلاننگ شروع کر دی۔
مگر آج صبح جاگے تو پتا چلا ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بادل منڈلانے لگے۔ اور ایک بار پھر، سرمایہ کاروں کے ہاتھ پیر پھول گئے۔ ایک بار پھر مارکیٹ کو دھچکا لگا اور قیمتیں نیچے گرنے لگیں۔

اس سارے اتار چڑھاؤ میں میں نے ایک اور دلچسپ پہلو یہ دیکھا ہے کہ جب بھی مارکیٹ میں اچانک گراوٹ آتی ہے، تو سنی سنائی باتوں پر یقین کر کے بہت سے لوگ فوراً شیئرز خریدنے کے چکر میں لگ جاتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اب قیمت نیچے ہے، جلدی خرید لو ورنہ موقع نکل جائے گا۔ لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جس ‘ڈِپ’ کو وہ موقع سمجھ رہے ہوتے ہیں، وہ صرف ابتدا ہوتی ہے اور مارکیٹ مزید نیچے جا گرتی ہے۔
نتیجہ: گھبراہٹ، نقصان اور مایوسی۔
یہ سارا منظر بتاتا ہے کہ فی الوقت پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ انتہائی غیر یقینی مارکیٹ ہے۔ یہ اب صرف ملکی معیشت پر نہیں، بلکہ خطے اور دنیا کے ہر بحران پر فوری ردعمل دیتی ہے۔ ایک چھوٹی سی خبر، ایک سیاسی کشیدگی، ایک بین الاقوامی تنازعہ اور مارکیٹ یا تو اڑان بھرنے لگتی ہے یا زمین بوس ہو جاتی ہے۔

تو سوال یہ ہے: کیا یہ وقت سرمایہ کاری کا ہے؟
جی ہاں مگر سرمایہ کاری وہی کرے جو دل کا مضبوط ہو، سنی سنائی باتوں سے دور رہے، اور خبروں پر گہری نظر رکھتا ہو۔جو پیسہ لگائے تو اسے کھونے کا حوصلہ بھی رکھتا ہو اور اس پر منافع لینے کے لیے مناسب وقت کا انتظار بھی کر سکتا ہو۔
اگر آپ بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تیز ہواؤں میں کشتی چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو سیٹ بیلٹ باندھ کر آغاز کیجیے کیونکہ یہاں تو ہر لمحہ منظر بدلتا ہے!