رمضان المبارک برکتوں، رحمتوں اور مغفرت کا مہینہ ہے۔ یہ وہ مقدس مہینہ ہے جس میں ہر مسلمان کو خود کو گناہوں سے پاک کرنے، نیکیوں میں سبقت لے جانے اور اللہ کی قربت حاصل کرنے کا سنہری موقع ملتا ہے۔ خواتین کے لیے یہ مہینہ خصوصی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ وہ نہ صرف اپنی عبادات کی ذمہ دار ہوتی ہیں بلکہ گھر کی دیکھ بھال اور اہلِ خانہ کی ضروریات پوری کرنے میں بھی ان کا کردار مرکزی ہوتا ہے، خصوصاً سحری اور افطار کی تیاری ایک بڑی ذمہ داری بن جاتی ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ رمضان المبارک میں خواتین کی مصروفیات عام دنوں سے کہیں زیادہ بڑھ جاتی ہیں، مگر اگر وہ ایک منظم انداز میں اپنی عبادات اور گھریلو امور کی منصوبہ بندی کر لیں تو نہ صرف خود روحانی ترقی حاصل کر سکتی ہیں بلکہ اپنے گھر کے ماحول کو بھی نورِ ایمانی سے منور کر سکتی ہیں۔
رمضان المبارک کی منصوبہ بندی
خواتین کو رمضان المبارک کی برکتوں سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کے لیے درج ذیل نکات پر عمل کرنا مفید ثابت ہوگا:
۱۔ نیت کی درستگی
سب سے پہلے اپنی نیت کو خالص کریں، کیونکہ ہر عمل کا دارومدار نیت پر ہوتا ہے۔ اگر نیت محض اللہ کی رضا کی نہ ہو تو کوئی بھی عمل قبولیت کے درجے تک نہیں پہنچ سکتا۔ لہٰذا، اس مبارک مہینے کو دنیاوی رسم و رواج کی بجائے اخلاص اور تقویٰ کے ساتھ گزارنے کا عزم کریں۔
۲۔ قرآن کریم کی تلاوت کا شیڈول بنائیں
رمضان المبارک قرآن کا مہینہ ہے، اس لیے اپنی روزمرہ کی مصروفیات کو مدنظر رکھتے ہوئے تلاوتِ قرآن کے لیے ایک باقاعدہ شیڈول مرتب کریں، تاکہ مہینے کے اختتام پر زیادہ سے زیادہ قرآن مکمل کر سکیں۔
۳۔ نیکیوں کو اپنانے اور برائیوں کو چھوڑنے کا عہد
اس مہینے کو اپنی اصلاح کے لیے ایک موقع سمجھیں۔ ایک نوٹ بک میں درج کر لیں کہ کون سی اچھی عادت اپنانی ہے اور کون سی بری عادت ترک کرنی ہے۔ جس طرح ہم اپنے ظاہری لباس کو خوب سے خوب تر بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اسی طرح ہمیں تقویٰ کا لباس سنوارنے پر بھی توجہ دینی چاہیے۔
۴۔ عبادات کو منظم کریں
مطالعہ قرآن و حدیث، نوافل، صدقہ و خیرات، ذکر و اذکار، تہجد اور اعتکاف جیسے روحانی امور کو اپنی روزمرہ کی روٹین کا حصہ بنائیں۔ یہ عبادات نہ صرف روحانی سکون عطا کرتی ہیں بلکہ اللہ کے قرب کا ذریعہ بھی بنتی ہیں۔
۵۔ وقت کا ضیاع نہ کریں
موبائل، سوشل میڈیا اور غیر ضروری مصروفیات میں وقت برباد کرنے سے بچیں تاکہ رمضان کی اصل روح کو محسوس کر سکیں۔ ہر لمحہ عبادات، ذکر و اذکار اور نیک اعمال میں گزارنے کی کوشش کریں۔
۶۔ سادہ اور صحت بخش کھانے کو ترجیح دیں
رمضان میں کھانے کی تیاری پر زیادہ وقت صرف کرنے کے بجائے سادہ اور متوازن غذا کو ترجیح دیں، تاکہ عبادات میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ اگر پہلے سے سحری و افطار کی تیاری کر لی جائے، جیسے کہ مسالے، سبزیاں اور دیگر اشیاء محفوظ کر لی جائیں، تو روزمرہ کے کام آسان ہو سکتے ہیں اور خواتین کو عبادات کے لیے زیادہ وقت مل سکتا ہے۔
۷۔ بچوں کی تربیت اور اسلامی شعور بیدار کریں
رمضان کا سب سے بڑا تحفہ بچوں کو اس کی حقیقی روح سے روشناس کرانا ہے۔ ان کو روزے کا شوق دلائیں، چھوٹے روزے رکھوائیں، اور اسلامی تعلیمات سکھانے کے لیے ان کے ساتھ وقت گزاریں۔ حضرت ربیع بنت معوذؓ فرماتی ہیں:
"ہم اپنے بچوں سے روزہ رکھواتے تھے اور ان کے لیے کھلونے رکھتے، جب بچے کھانے کے لیے روتے تو ہم انہیں وہ کھلونے پیش کر دیتے، یہاں تک کہ افطار کا وقت ہو جاتا۔" (صحیح بخاری)
۸۔ غیر ضروری خریداری اور بازاروں کی رونقوں سے اجتناب
رمضان میں بہت سی خواتین بازاروں میں عید کی تیاری کے لیے قیمتی اوقات ضائع کر دیتی ہیں، جس کی وجہ سے عبادات میں کوتاہی ہو جاتی ہے۔ ہمارے سلف صالحین رحمہم اللہ تو اس مہینے میں تعلیم و تدریس کو بھی موقوف کردیتے تھے، تاکہ قرآن کی تلاوت، فکر و تدبر، عبادت اور قیام اللیل یعنی تہجد کے لیے مکمل طور سے فارغ ہوجائیں۔
رمضان المبارک – ایک نایاب تحفہ
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک خاص تحفہ ہے۔ جو خواتین اس مہینے کو منصوبہ بندی، عبادت، خیرات، اور حسنِ اخلاق کے ساتھ گزاریں گی، وہ دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب ہوں گی۔ یہ مہینہ صرف روزے رکھنے کا نہیں بلکہ دلوں کو بدلنے، اعمال کو سنوارنے اور اللہ کی قربت حاصل کرنے کا مہینہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک مہینے کی برکتوں کو سمیٹنے اور اپنی زندگی کو حقیقی معنوں میں بدلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
تبصرہ لکھیے