قسط نمبر :1
السلام وعلیکم دوستو
جیسا کہ آپ سب لوگ جانتے ہیں کہ حج کے سفر مسعود پہ ہوں ہمراہ زوجہ ماجدہ بھی ہیں جن نے پہلے مجھے اس کارِ خیر کے لئے اْکسایا اور بعد ازاں ایسا مشکل نقشہ کھینچا کہ فدوی ان سے رہبری کی درخواست کر بیٹھا کیونکہ وہ پہلے عمرہ ادا کر چکی ہیں انہوں جھٹ سے آفر یہ کہتے ہوئے قبول فرمائی کہ یا سیدی رہبری مجھے زیبا نہیں میں اپ کی معاونت کے لئے ساتھ رہوں گی لیکن اب مجھے احساس ہو رہا کہ نہیں! بلکہ میں بطور محرم ان کے ساتھ ہوں۔
سفر نامہ لکھنے کا ایک مقصد تو آپ لوگوں کے ساتھ ٹچ رہنا ہے دوسرا بدقسمتی سے میں لرزیدہ اور نمدیدہ والا حاجی نہیں ہوں تو تھوڑا بہت چینج بھی مانگتا۔
تو پہلے مرحلے میں یہ بتاؤں گا کہ میں نے یہ ارادہ کیوں کیا
ویسے اس سے پہلے میں نے سترہ ، اٹھارہ میں بھی کوشش کی تھی مگر قرعہ اندازی میں نام نہ آسکا کیونکہ اس وقت سرکاری حج سبسڈائزڈ ہوتا تھا تو درخواست گزار بھی لاکھوں میں تھے۔ پھر میں کچھ مایوس ہو کر خاموش بیٹھ گیا شاید قسمت میں نہیں ہے لیکن جب سے یہ سبسڈی ختم ہوئی تو کافی حد تک قسمت اپنے اپنے ہاتھ میں آگئی ۔
دوسرا جب سے Wajdan Rao Ranghar نے مجھے چاچو کہنا شروع کیا ہےتو یہ فکر دامن گیر ہوگئی کہ زبانِ رانگھڑی کو نقارہ عزرائیل سمجھو اور توشہ آخرت کی فکر شروع کرو۔
(جاری ہے)
تبصرہ لکھیے