اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سندھ کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کےلیے ایم کیو ایم کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ الیکشن کمیشن میں سندھ کے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کےلیے ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے دلائل دیے کہ اگر کوئی حلقہ بندی غلط ہے تو پہلے اسے درست کرائیں پھر الیکشن کرائیں، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ نئے قانون پر کام کر رہے ہیں، قانون سازی پر غور کے لیے سلیکٹ کمیٹی قائم ہے، ہم اور سندھ حکومت ایک پیج پر ہیں، استدعا ہے کہ بلدیاتی انتخابات پر حکم امتناع دیں۔
چیف سیکریٹری سندھ سہیل راجپوت نے بتایا کہ سندھ حکومت نے نیا بلدیاتی قانون منظور کیا، جو سلیکٹ کمیٹی کے پاس ہے وہ اسے منظور کرے گی۔
الیکشن کمیشن کے ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ آدھے بلدیاتی الیکشن ہو گئے ، دوسرے مرحلے کے الیکشن دوسرے قانون کے تحت ہوں گے، عجیب بات نہیں ہو گی کہ آدھا صوبہ ایک قانون پر چلے اور آدھا دوسرے قانون پر چلے؟۔ فروغ نسیم نے جواب دیا کہ ایسا ہو سکتا ہے کہ آدھا الیکشن ایک ایکٹ اور دوسرا مرحلہ دوسرے قانون کے تحت ہو۔ وزیر اطلاعات سندھ اور چئیرمین سلیکٹ کمیٹی ناصر شاہ نے کہا کہ سلیکٹ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے ابھی قانون انکے پاس ہے.
قانون سازی 45 دن میں کرنے کی کوشش کریں گے۔الیکشن کمیشن نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ متحدہ قومی موومنٹ نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی . علاوہ ازیں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں انتخابی عمل فوری رکوانے کے لئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں درخواست دائر کردی۔ ایم کیو ایم نے 20 جولائی کو سماعت کے لیے 20 جولائی کو اسلام آباد میں مقرر کرنے کی استدعا کردی۔ ایم کیو ایم نے درخواست کی فوری سماعت سے متعلق استدعا کی ہے۔
تبصرہ لکھیے