ہوم << پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کون کیسے جیتا ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا

پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں کون کیسے جیتا ، الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا

لاہور: پنجاب میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف 15، مسلم لیگ ن چار جبکہ ایک نشست پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔ الیکشن کمیشن کو آر ٹی ایس سسٹم کے ذریعے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف جھنگ کی دو، لاہور کی تین اور ملتان، راولپنڈی، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، ساہیوال، خوشاب، بھکر، شیخوپورہ، فیصل آباد، لودھراں سے ایک ایک نشست پر کامیاب ہوگئی۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے ضمنی انتخابات میں 4 نشستوں پر کامیاب ہوسکی جن میں لاہور (168)، مظفر گڑھ (273)، بہاولنگر اور راولپنڈی پی پی 7 کی ایک ایک نشست پر کامیاب ہوسکی۔پولنگ صبح 8 سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی، مقررہ وقت ختم ہونے سے قبل پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے والے ووٹرز نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ مقررہ وقت کے بعد آنے والے ووٹرز کو پولنگ اسٹیشن میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں بڑا معرکہ پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں لاہور کی کُل چار میں سے 3 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار میاں محمد عثمان اکرم نے حلقہ 158 (لاہور) کا میدان مارتے ہوئے مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا احسن شرافت کو شکست دے دی۔

حلقے کے 151 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق میاں محمد عثمان اکرم 37 ہزار 463 جبکہ رانا احسن اشرف 31 ہزار 906 ووٹ حاصل کرسکے۔ واضح رہے کہ 2018 کے انتخابات میں علیم خان اس حلقے سے کامیاب ہوئے تھے۔

الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکریٹریٹ کو موصول ہونے والے حتمی و سرکاری نتیجے کے مطابق پی پی 167 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز سے پی ٹی آئی کے شبیر گجر 40 ہزار 511 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے نذیر چوہان 26 ہزار 473 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی پی 170 (لاہور) کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ظہیر عباس کھوکھر نے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد آمین ذوالقرنین کو شکست دیدی۔ ظہیر عباس نے 24 ہزار 688 ووٹ جبکہ محمد آمین ذوالقرنین نے 17 ہزار 519 ووٹ حاصل کیے۔ دوسری جانب سرکاری نتائج کے مطابق لاہور کی 4 انتخابی نشستوں میں سے مسلم لیگ (ن) صرف ایک نشست پر کامیابی حاصل کرسکی ہے۔

پی پی 168 (لاہور) کی انتخابی نشست پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اسد علی کھوکھر نے تحریک انصاف کے امیدوار نواز اعوان کو شکست دی۔ اسد علی کھوکھر 26 ہزار 169 ووٹ جبکہ نواز اعوان 15 ہزار 767 ووٹ حاصل کرسکے۔

پی ٹی آئی خوشاب میں کامیاب

پی پی 83 (خوشاب) کے تمام 215 پولنگ اسٹیشنز کے انتخابی نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ملک حسن اسلم خان کامیاب ہوگئے۔
الیکشن کمیشن کو موصول ہونے والے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے ملک حسن اسلم نے 50 ہزار 749 ووٹ لے کر آزاد امیدوارمحمد آصف ملک اور ن لیگ کے امیدوار کو شکست دی۔آزاد امیدوار محمد آصف ملک 43 ہزار 587 اور ن لیگی امیدوار امیر حیدر سنگھا 35 ہزار 395 ووٹ حاصل کرکے بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر آئے۔

ملتان سے پی ٹی آئی کامیاب

پی پی 217 (ملتان) کے تمام 124 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار مخدوم زین قریشی نے ن لیگ کے امیدوار سلمان نعیم بٹ کو شسکت دی۔ نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے مخدوم زین قریشی نے 47 ہزار252 ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی۔

الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹریٹ کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے سلمان نعیم 40 ہزار 203 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پررہے۔ سیکرٹریٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی کے بیٹے 7 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے کامیاب رہے جبکہ پی پی 217 میں ٹرن آؤٹ 42 فیصد سے زائد رہا۔

ڈیرہ غازی خان سے پی ٹی آئی کامیاب

پی پی 288 (ڈیرہ غازی خان) کے تمام 145 پولنگ اسٹیشنز کے انتخابی نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردارمحمد سیف الدین کھوسہ 58 ہزار 166 ووٹ لےکر کامیاب ہوگئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے عبدالقادر خان 32 ہزار 212 ووٹ حاصل کرسکے۔

ساہیوال کا میدان پی ٹی آئی کے نام

پی پی 202 (ساہیوال) کے تمام 176 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار میجر (ر) محمد غلام سرور نے مسلم لیگ (ن) کے نعمان لنگڑیاں کو شکست دی۔انتخابی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار نے 62 ہزار 298 ووٹ جبکہ لیگی رہنما نے 59 ہزار 191 ووٹ حاصل کیے۔

شیخوپورہ سے پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

الیکشن کمیشن کو پی پی 140 (شیخوپورہ) کے انتخابی نتائج موصول ہوگئے۔ جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خرم شہزاد ورک 50 ہزار 166 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے سیاسی حریف ن لیگ کے میاں خالد 32 ہزار 105 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

لودھراں سے آزاد امیدوار کامیاب لودھراں کے انتخابی حلقے پی پی 228 سے آزاد امیدوار پیر رفیع الدین 45 ہزار 20 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے کیپٹن (ر) عزت خان 38 ہزار 338 ووٹ لیکر دوسرے جبکہ ن لیگ کے نذیر خان 34 ہزار 929 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ پی پی 224 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد عامر اقبال 69 ہزار 881 ووٹ لے کر فاتح جبکہ ن لیگ کے زوار حسین وڑائچ 56 ہزار 214 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

جھنگ سے پی ٹی آئی کامیاب

جھنگ کے دو انتخابی حلقوں 125 اور 127 سے پاکستان تحریک انصاف کے دونوں امیدواروں نے ن لیگی امیدواروں کو شکست دی۔ الیکشن کمیشن کو پی پی 125 (جھنگ) کے تمام 185 پولنگ اسٹیشنز کے موصول ہونے والے انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک اںصاف کے اعظم چیلہ نے ن لیگ کے فیصل جبوانہ کو شکست دی۔ اعظم چیلہ 82 ہزار 297 جبکہ فیصل جبوانہ 52 ہزار 277 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی127 (جھنگ) کے نتائج الیکشن کمیشن کو موصول ہوگئے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے مہر نواز 71 ہزار 71648 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ ن لیگ کے مہر اسلم 47 ہزار 413 ووٹ لیکر ہار گئے۔

مظفر گڑھ سے پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

ضمنی انتخابات میں مظفر گڑھ کی دو انتخابی نشستوں 272 اور 273 پر بالترتیب پاکستان تحریک انصاف اور ن لیگ کے امیدوار کامیاب ہوگئے۔ الیکشن کمیشن کو پی پی 272 (مظفرگڑھ) کے انتخابی نتائج موصول ہوگئے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے معظم علی خان نے ن لیگ زہرا باسط بخاری کو شکست دے دی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق معظم علی خان نے 46 ہزار 69 ووٹ لیکر کامیاب ٹھہرے جبکہ زہرا باسط بخاری 36 ہزار 401 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر آئیں۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کو پی پی 273 (مظفر گڑھ) کے تمام پولنگ اسٹیشن کے نتائج موصول ہوگئے۔ جس کے مطابق ن لیگ کے سبطین رضا 59 ہزار 679 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ پی ٹی آئی کے یاسر عرفات خان 51 ہزار 232 ووٹ لے سکے۔

فیصل آباد سے پی ٹی آئی کامیاب

الیکشن کمیشن کو پی پی 97 (فیصل آباد) کے انتخابی نتائج موصول ہوگئے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے علی افضل ساہی 67 ہزار 22 ووٹ لیکر کامیاب امیدوار ٹھہرے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ن لیگ کے محمد اجمل چیمہ 54 ہزار 266 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

بھکر سے پی ٹی آئی کا امیدوار کامیاب

الیکشن کمیشن کو پی پی 90 (بھکر) کے انتخابی نتائج موصول ہوگئے جس کے مطابق پی ٹی آئی کے عرفان اللہ نیازی نے ن لیگ کے سعید اکبر نوانی کو شکست دے دی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق عرفان اللہ نیازی نے 77 ہزار 865 ووٹ جبکہ سعید اکبر نوانی نے 66 ہزار 513 ووٹ حاصل کیے۔

راولپنڈی پی پی 7 سے مسلم لیگ ن کامیاب

راولپنڈی کے حلقہ پی پی 7 پر مسلم لیگ ن کے راجہ صغیر 68906 ووٹ لیکر کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے شبیر اعوان 68857 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ اس حلقے میں نتائج کا سلسلہ تاخیر کا شکار رہا جس پر پی ٹی آئی نے آر ٹی ایس سسٹم بٹھانے کا دعویٰ کیا۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے اس پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پہاڑی علاقوں میں پولنگ اسٹیشنز ہونے کے باعث رزلٹ جمع کرنے میں تھوڑی دیر ہوئی ہے۔

بعد ازاں ریٹرنگ آفیسر رائے سلطان بھٹی نے تمام 266 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج آنے کے بعد پریس کانفرنس کے ذریعے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حلقے میں ٹوٹل پولنگ اسٹیشن 266 تھے، ڈالے گئے ووٹ 1 لاکھ 59 ہزار سے زائد ہے، اس حساب سے ٹرن آؤٹ 47 اعشاریہ 46 تھا، پر امن ماحول میں پولنگ ہوئی اسی لیے ٹرن آوٹ اچھا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی نے 1666 ووٹ لیے، راجہ صغیر ن لیگ سے 68906 ووٹ لیے ، راجہ وسیم نے 3084 ووٹ لیے، شبیر اعوان نے 68857 ووٹ لیے ، ٹی ایل پی نے 14775 ووٹ لیے، آزاد امیدوار نے 339 ووٹ لیے۔

ریٹرنگ آفیسر نے بتایا کہ ن لیگ کے امیدوار راجہ صغیر یر ختمی نتائج کے مطابق جیت گے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ نتائج میں تاخیر پہاڑی علاقوں کی وجہ سے ہوئی، پی پی 7 پنجاب کا سب بڑا حلقہ ہے، اگر کسی امیدوار کو دوبارہ گنتی کروانی ہے تو قانون کے مطابق وہ درخواست دے گا جس پر آر او دوبارہ گنتی کرے گا، اس حوالے سے تمام امیدواروں کو نوٹس بھی بھیجا جائے گا۔

پی ٹی آئی نے نتائج کو مسترد کردیا

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے پی پی 7 کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے، اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے آر او آفس پہنچ کر درخواست بھی دائر کی۔

بہاولنگر سے ن لیگی امیدوار کامیاب

پی پی 237 (بہاولنگر) کے تمام 160 پولنگ اسٹیشنز سے پاکستان مسلم لیگ (ن) نے میدان مار لیا۔ ن لیگی امیدوار فدا حسین نے 66 ہزار 881 ووٹ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سید آفتاب رضا نے 31 ہزار 148 ووٹ حاصل کیے۔

لیہ پی پی 282 سے پی ٹی آئی کامیاب

پی پی 282 لیہ سے پی ٹی آئی امیدوار قیصر عباس خان 57 ہزار 118 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ لیگی امیدوار محمد طاہر 38 ہزار 758 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی ٹی آئی کو 46.8 فیصد ووٹ ملے، مجموعی ٹرن آؤٹ 49.69 فیصد رہا . الیکشن کمیشن کو تمام بیس حلقوں کے نتائج آر ایم ایس سسٹم کے ذریعے ملے، مذکورہ بیس حلقوں میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ 49.69فیصد رہا، پاکستان تحریک انصاف کو سب سے زیادہ 46.8 فیصد ووٹ ملے جبکہ مسلم لیگ ن کو 39.5فیصد ووٹ ملے، آزاد امیدواروں کے حصے میں 7.7 فیصد ووٹ آئے اور تحریک لبیک پاکستان نے 5 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

پی ٹی آئی کارکنان کا جشن

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے ضمنی انتخابات میں واضح اکثریت ملنے پر لاہور میں جشن منایا، آتش بازی کی اور ڈھول کی تھاپ کی رقص کر کے ایک دوسرے کو مٹھائیاں کھلائیں۔ پولنگ کے لیے 3 ہزار 131 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے جن میں سے 1900 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا، ضمنی انتخاب میں امن و امان کے پیش نظر صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی تھی۔

ای سی پی کا قانون نافذ کرنے والے اداروں و دیگر سے اظہار تشکر

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ڈیوٹی انجام دینے پر تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پرامن اور شفاف انتخابات کروانے میں بھرپور کردار کو سراہا۔ ای سی پی نے عملے اور صوبائی حکومت کے تمام عہدیداران و اہلکاران جو پنجاب پولنگ کے عمل میں شامل تھے ان کے کردار کو بھی سراہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں شفاف اور پرامن ضمنی انتخابات میں تمام میڈیا کے مثبت کردار اور بروقت پولنگ صورتحال سے آگاہ کرنے کرنے کی تعریف کی اور میڈیا کے تمام نمائندوں کا شکریہ ادا کیا۔

پنجاب کی 20 انتخابی نشستیں

ان 20 نشستوں میں لاہور کی 4، راولپنڈی، خوشاب، بھکر، فیصل آباد، شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان، بہاولنگر،لیہ کی ایک ایک، جھنگ کی 2، لودھراں میں 2، مظفر گڑھ میں 2 اور ڈیرہ غازی خان کی ایک نشست شامل ہے۔

20 نشستوں کیلیے 175 امیدوار مدمقابل

صوبائی اسمبلی کی ان 20 نشستوں پر مجموعی طور پر 175 امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوا۔ جن میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے امیدوار نمایاں رہے۔ ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 45 لاکھ 79 ہزار 898 تھی۔

مسلم لیگ ن کو پنجاب میں اپنی برتری برقرار رکھنے کیلئے 20 میں سے 9 نشستیں جیتنا ضروری تھا۔ یاد رہے کہ 20 مئی کو الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کا ووٹ دینے والے تحریک انصاف کے منحرف ارکان کی رکنیت ختم کردی تھی۔