ہوم << معاشی ترقی اور عام آدمی - شاہد اقبال خان

معاشی ترقی اور عام آدمی - شاہد اقبال خان

معیشت کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہوتا کہ قومی خرانے میں کتنے ڈالرز کا ریزرو جمع ہے، نہ ہی اس کا مطلب یہ ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں سو بڑی کمپنیوں نے اپنے کاروبار میں کتنا اضافہ کیا ہے، اس کا مطلب یہ بھی نہیں کہ کسی بھی کاروبار کے مالک نے کتنا منا فع کمایا چاہے وہ زراعت ہو یا انڈسٹری، اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ ہماری بر آمدات میں کتنا اضافہ ہوا؟
تو معیشت کا مطلب ہے کیا؟
خط غربت کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ شخص اپنی آمدنی سے بنیادی ضروریات بھی پوری کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ غریب ہونے کی تعریف یہ ہے کہ وہ شخص اپنی بنیادی ضروریات تو پوری کر سکے مگر اس سے زیادہ خرچ کرنے کی صلاحیت نہ رکھتا ہو جیسے کہ زندگی کی آسائشیں ۔پاکستان میں20 فیصد لوگ خط غربت سے بھی نیچے رہ رہے ہیں جبکہ 40 فیصد لوگ غریب ہیں۔ معیشت کا مطلب ہوتا ہے وہ طریق کار جس سے ان 60 فیصد لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو۔
اگلا اہم سوال یہ ہے کہ معاشی ترقی کو کیسے ماپا جائے؟
معاشی ترقی کو ماپنے کے لیے عمومی طور پر حکومتیں جو طریقہ استعمال کرتی ہیں وہ اسٹاک مارکیٹ انڈیکس اور فاریکس ریزرو کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری ہے مگر یہ کسی بھی طور پر عام آدمی کی ترقی کو نہیں ماپنے کا ذریعہ نہیں ہے۔
عام آ دمی کی معاشی ترقی کو ماپنے کے لیے 3 طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
سب سے اہم طریقہ بیروزگاری کی شرح ہے، کسی بھی ملک سے اگر بےروزگاری کم ہو جائے تو لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوتا ہے، اور ان کے پاس اپنی زندگی کی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے اگر دیکھا جائے تو پاکستان میں تین سالوں میں بہت معمولی ہی سہی یعنی 1 فیصد مگر کمی ضرور ہوئی ہے۔
دوسری اہم بات 60 فیصد لوگوں کی فی کس اوسط آمدن ہے۔ اگر اس میں اضافہ ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ غریب عوام کے معیار زندگی میں بہتری آئی ہے۔ حکومت عام طور پر پوری آبادی کی اوسط فی کس آمدن بتاتی ہے جو کہ کسی بھی طرح سے غربت کے خاتمے یا کمی کی علامت نہیں ہوتی کیونکہ امیروں کی آمدنی میں اضافے سے اوسط آمدن میں تو اضافہ ہو جائے گا چاہے غریبوں کی آمدن میں اضافہ نہ ہوا ہو۔
تیسری اور آخری اہم بات یہ ہے کہ بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے یا کم از کم انہیں برقرار رکھا گیا ہے یا نہیں۔ اگر بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے تو اس سے براہ راست غریب آدمی کی زندگی بہتر ہوتی ہے۔ اس میں ایک اور اہم بات جو قابل غور ہے، وہ یہ کہ اگر ان اشیا کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہو تو وہ فی کس آمدن میں ہونے والے اضافہ سے کافی کم ہونا چاہیے. 2016ء کے اکنامک سروے کے مطابق پاکستان میں پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں ہونیوالی کمی کی وجہ سے بنیادی ضروریات زندگی کی قیمتوں میں بہت معمولی سی یعنی 2 فیصد کمی آئی ہے جو کہ عالمی منڈی میں ہونے والی 35 فیصد کمی سے بہت کم ہے ۔

Comments

Click here to post a comment