پاکستان بیت المال (پی بی ایم) وفاقی حکومت کے زیر انتظام ایک فلاحی ادارہ ہے جو اپنے متعدد پراجیکٹس کے ذریعے ملک میں غربت کے خاتمے کی بھر پور کوشش کر رہا ہے۔ ان پراجیکٹس میں غریب و نادار مریضوں کی طبی امداد، طلباء کی اعلیٰ تعلیم کیلئے وظائف، معذور افراد کی امداد، پاکستان سویٹ ہومز، ویمن ایمپاورمنٹ سنٹرز، چائلڈ لیبر کی بحالی کے ادارہ جات اور دیگر بہت سے منصوبے بھی شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے پاکستان بیت المال نے اپنے عملے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھانے اور ادارے کی شفافیت، میرٹ، اور اچھی گورننس کے عزم کو تقویت دینے کے لیے ایک جامع قومی تربیتی پروگرام کامیابی سے مکمل کیا۔ یہ پروگرام منیجنگ ڈائریکٹر سینیٹر کیپٹن شاہین خالد بٹ کے وژن کے مطابق ترتیب دیا گیا تھا، جبکہ ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ذیشان دانش کی قیادت میں اس کی تکمیل عمل میں آئی۔ اس تربیتی پروگرام کا بنیادی مقصد تنظیمی رویے، واچ ڈاگ پالیسی، اور مفادات کے ٹکراؤ کی پالیسیوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا تاکہ ادارے کے ملازمین میں احتساب، جواب دہی، اور پیشہ وارانہ مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔
پاکستان بیت المال ایک سماجی بہبود کا ادارہ ہے جو معاشرے کے پسماندہ طبقات کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ چونکہ یہ ادارہ نہ صرف مالی امداد فراہم کرتا ہے بلکہ صحت، تعلیم، اور دیگر بنیادی سہولیات کے ذریعے غریب اور مستحق افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس تناظر میں، ادارے کے عملے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھانا اور شفافیت کو یقینی بنانا نہایت اہم ہے۔ یہ تربیتی پروگرام اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جو پی بی ایم کے بنیادی اصولوں، خیرات، ہمدردی، اور احتساب کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رکھتا ہے۔تربیتی سیشنز کا انعقاد اسلام آباد میں پی بی ایم کے صدر دفتر کے علاوہ ملک بھر کے صوبائی اور علاقائی دفاتر میں بیک وقت کیا گیا۔
اس پروگرام میں سینکڑوں افسران اور عملے نے شرکت کی، جو اس کی قومی سطح پر وسعت اور اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔ گلگت بلتستان اور بلوچستان جیسے دور دراز علاقوں میں سیشنز آن لائن منعقد ہوئے، جس سے یہ یقینی بنایا گیا کہ ادارے کا کوئی بھی ملازم اس تربیت سے محروم نہ رہے۔ اس پروگرام کے بنیادی اہداف میں تنظیمی رویے کو بہتر بنانا، واچ ڈاگ پالیسی کو متعارف کرانا، اور مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق پالیسیوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانا شامل تھا۔ ڈاکٹر ذیشان دانش نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی بی ایم کا ہر ملازم کوئی بھی غیر مناسب معاملہ رپورٹ کرنے کا برابر کا حق رکھتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ادارے میں احتساب اور جواب دہی کا کلچر نہ صرف ضروری ہے بلکہ یہ پی بی ایم کے مشن کا لازمی حصہ ہے۔
اس تربیتی پروگرام کے دوران شرکاء کو واچ ڈاگ پالیسی کے مقاصد، شکایتی طریقہ کار، اور شکایت کنندہ کے تحفظ سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ یہ پالیسیاں پی بی ایم کی ویب سائٹ پر بھی شائع کی گئی ہیں تاکہ ہر ملازم ان تک رسائی حاصل کر سکے۔ تربیت کے دوران شرکاء کو ان پالیسیوں کے بنیادی نکات پر مبنی مواد بھی فراہم کیا گیا، جس سے ان کی سمجھ و شعور کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملی۔اس پروگرام کی کامیابی میں پی بی ایم کی قیادت کا کردار نہایت اہم رہا۔ منیجنگ ڈائریکٹر سینیٹر شاہین خالد بٹ نے پی بی ایم کو ایک مثالی ادارہ بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے کی ترقی اور شفافیت کے لیے ملازمین کی پیشہ وارانہ تربیت ناگزیر ہے۔
دوسری جانب، ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر ذیشان دانش نے اس پروگرام کو ادارہ جاتی اصلاحات میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے خود اسلام آباد میں ایک تربیتی سیشن کی قیادت کی، جس نے دیگر افسران کے لیے ایک مثال قائم کی۔ پاکستان بیت المال کے دیگر سینئر افسران نے بھی اس پروگرام میں فعال کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر قاسم ظفر (پروجیکٹس)، عبدالمنان (مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن)، کاشف ندیم (ایم آئی ایس)، محترمہ صائمہ ودود (آئی سی ٹی)، عبدالحفیظ ماہسر (سندھ)، محمد ظہیر (لاہور)، رمضان طاہر (ملتان)، اور لال بادشاہ (کے پی کے) نے اپنے اپنے ریجنز میں تربیتی سیشنز کی قیادت کی۔ یہ مشترکہ کوشش اس بات کی غماز ہے کہ پی بی ایم اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کس قدر سنجیدہ ہے۔
اس تربیتی پروگرام کا ایک اہم پہلو یہ تھا کہ اس میں شفافیت اور احتساب کو فروغ دینے والی پالیسیوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔ گئی۔ پروفیسر ڈاکٹر ذیشان دانش نے اعلان کیا کہ جلد ہی پی بی ایم کے تمام دفاتر میں ان پالیسیوں کے مؤثر نفاذ کے لیے خصوصی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی۔ یہ کمیٹیاں نہ صرف پالیسیوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گی بلکہ ملازمین کو کسی بھی غیر مناسب سرگرمی کی رپورٹنگ کے لیے ایک محفوظ پلیٹ فارم بھی فراہم کریں گی۔شرکاء نے ان تربیتی سیشنز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک تعلیمی اور سازگار ماحول میں پیش کیا گیا۔
سیشنز کے دوران نہ صرف پالیسیوں کے تکنیکی پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی بلکہ ان کے عملی اطلاق پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے خاص طور پر واچ ڈاگ پالیسی اور شکایت کنندہ کے تحفظ سے متعلق اقدامات کو سراہا، جن سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔پاکستان بیت المال کا یہ تربیتی پروگرام اس کے طویل مدتی وژن کا ایک حصہ ہے، جو معاشرے کے کمزور طبقات کی خدمت کے لیے وقف ہے۔ ادارے کا مشن نہ صرف مالی امداد فراہم کرنا ہے بلکہ ایک ایسا نظام قائم کرنا ہے جو شفاف، منصفانہ، اور موثر ہو۔ اس پروگرام کے ذریعے پی بی ایم نے اپنے ملازمین کو یہ پیغام دیا ہے کہ ادارے کی ترقی اور بہتری میں ان کا کلیدی کردار ہے۔
یہ اقدام نہ صرف پی بی ایم کے ادارہ جاتی نظام کو مضبوط کرے گا بلکہ عوام کے سامنے ادارے کی ساکھ کو بھی بہتر بنائے گا۔ شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے سے پی بی ایم اپنی خدمات کو مزید مؤثر اور قابل اعتماد بنا سکے گا۔پاکستان بیت المال کا قومی تربیتی پروگرام ایک قابل تحسین اقدام ہے جو ادارے کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بڑھانے اور اچھی گورننس کو فروغ دینے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر کیپٹن سینیٹر شاہین خالد بٹ اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ذیشان دانش کی قیادت میں یہ پروگرام ادارے کے ملازمین کو با اختیار بنانے اور شفافیت کے کلچر کو فروغ دینے میں کامیاب رہا۔
یہ نہ صرف پی بی ایم کے ملازمین کے لیے ایک عظیم موقع تھا بلکہ یہ پاکستانی معاشرے کے لیے بھی ایک مثبت پیغام ہے کہ ادارے اپنی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ مستقبل میں اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف پی بی ایم بلکہ دیگر سرکاری اداروں کو بھی ایک مثالی نمونہ ملے گا، جو شفافیت اور احتساب کے اصولوں پر مبنی ہوگا۔
تبصرہ لکھیے