ہوم << کسی مسلمان کے دینی موقف ، جماعت بدلنے کی محنت - عبدالعلام زیدی

کسی مسلمان کے دینی موقف ، جماعت بدلنے کی محنت - عبدالعلام زیدی

بعض دینی مسائل ، مسالک ، جماعتوں ، مواقف سے انسان کا تعلق ۔۔۔ لاجک اور دلیل کی وجہ سے نہیں ہوتا ۔۔۔ بلکہ جذبات ، احساسات کا ہوتا ہے ، ایسے میں دلیل سے سمجھانے کا کوئی فایدہ نہیں ہوتا .

اسی طرح بعض اوقات ہم ابتدائی طور پر کسی موقف کو علم اور دلیل کی بنیاد پر اختیار کرتے ہیں ، پھر ہم اس میں اپنا وقت ، جذبات انویسٹ کرتے ہیں ، اس کی خاطر دشمنی کرتے ہیں ، محبت کرتے ہیں ۔۔۔ پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ان مسائل کو دلیل کی بنیاد پر رد کرنا ، بدلنا ۔۔۔ مشکل ہو جاتا ہے ۔۔۔ خاص کر کے اگر اس پر زندگی کا لمبا عرصہ گزرا ہو ، ہم نے لوگوں کو اس پر چلایا ہو ۔۔۔ اللہ کی خاص مدد اور اپنے نفس کے بارے میں شعور کے بغیر ۔۔۔ خود کو بدلنا بہت مشکل ہوتا ہے ۔

جیسے کسی انسان سے جتنی لمبی دوستی ہو گی ، اتنا اسے چھوڑنا ۔۔۔ مشکل ہو گا ، اسی طرح جس موقف پر آپ نے سالوں گزارے ہوں گے ، اسے Review کرنا بھی اتنا مشکل ہوتا ہے ۔

اس کی ایک مثال اس گھر اور محلے کی ہے جہاں آپ زندگی کے خوبصورت ایام گزارتے ہیں ۔ گزرا ہوا وقت خوبصورت یادیں ۔۔۔ دوست یار ۔۔۔ اور بہت کچھ دیتا ہے ۔ ایسے ہی بہت سارے مذہبی ، سیاسی ، معاشرتی مواقف سے انسان کو ۔۔۔ اپنے ہم ذہن لوگ ملتے ہیں ، مل بیٹھ کر وقت گزاری کی خوبصورت یادیں وجود پاتی ہے اور کہیں مخالفین کے ساتھ ٹکر لینے کی باونڈنگ پاور وجود پاتی ہے ۔

اسی لیے اسلام میں چھوٹی چھوٹی باتوں پر اپنے موقف اور پارٹی تبدیل کرنے کو اچھا نہیں سمجھا گیا ، خاص کر کے عام مسلمان کے لیے جو کسی ایک فقہی مدرسے کو فالوو کرتا ہو ۔۔۔ اسے اس کی مسجد ، امام ، مدرسے میں رفع الیدین کروا کر اجنبی بنا دینا ، آمین اونچی کے چکر میں مسجدوں میں رولے کرا دینا ، پاؤں سے پاؤں ملانے کے ایک فقہی فہم پر عمل کرانے کے لیے ۔۔۔ ایک نئے ماحول ، لوگوں اور بزرگوں میں لے آنا ۔۔۔ یہ ایک طرح کا ذہنی تشدد تھا جس سے ہمارے مذہبی لوگ گزرے اور اب بھی گزر رہے ہیں ۔

ہاں اگر مسئلہ کفر اور شرک ا ہو تو یقیناً تب یہ ہجرت اور جدائی ۔۔۔ اسلام میں مطلوب ہے اور قابل تعریف ہے کہ آپ ایسے جمگھٹے سے الگ ہو جائیں کہ جو مشکلات میں غیر اللہ کو پکارتا ہے ۔۔۔ پھر انہیں درد دل سے سمجھائیں ۔۔۔ مکمل بائیکاٹ یہاں بھی ابتدائی مرحلے میں مقصود نہیں ہوتا ۔۔۔ البتہ خدا کی توحید کی خاطر قربانی ایک باقاعدہ وزن اور مقام رکھتی ہے ۔

مگر یہاں سنت کی دعوت کے نام پر ایک فقہی مسلک کی سمجھ اور فہم کو پرموٹ کیا گیا ، چھوٹے چھوٹے مسائل پر خاندان ، مسجدیں ، محبت کرنے والے رشتے توڑے گئے ۔۔۔ جو کہ ایک بہت بڑا نقصان تھا ، اس ٹراما نے آگے باقاعدہ مزید ٹراماز اور حادثات کی دنیا کو وجود دیا ۔۔۔ جس کا ایک نتیجہ اب ۔۔۔ سب سہی ہے ۔۔۔ کسی کو کچھ نہ کہو ۔۔۔ شرک کی بھی کوئی دلیل ہو گی ۔۔۔ کے طور پر نکل رہا ہے ۔۔ یا پھر تکفیری سوچ اور فرقہ واریت کا راج ہے ۔

اس لیے ہمیشہ ۔۔۔ مسائل اور جماعتوں اور بزرگوں سے تعلق ۔۔۔ میں جذبات کے پورشن کو اہمیت دیں ، سمجھانے کے اسلوب میں لاجک سے زیادہ ایموشنز کے پہلو کو توجہ دیں اور لوگوں کو دلیل دینے سے پہلے خود دین کو مضبوط علماء اور بنیادوں سے سیکھ لیں ۔۔ ایسا نہ ہو کہ لوگوں کو اجتہادی اور فقہی قابل برداشت موضوعات پر ۔۔۔ ٹراماز اور حادثات میں مبتلا کر کے ۔۔۔ خود کو گنہگار کرتے پھریں ۔

بلاشبہ بنیادی دینی عقائد ، اور اصول ہی وہ امور ہیں جن کی دعوت دی جانی چاہیے اور جن پر لوگوں سے قربانی لینی چاہیے ، اور دینی چاہیے ۔۔۔ اس کے سوا ۔۔۔۔ امت مسلمہ میں سلف صالحین کے زمانے سے چلے آنے والے اجتہادی اختلافی مسائل پر نہ خود کو ۔۔۔۔ جدائی کی اذیت میں مبتلا کرنا چاہیے اور نہ لوگوں کو اذیت میں پھینکنا چاہیے !

اے کاش کہ درد کی ان وادیوں کو علماء سمجھیں ۔۔۔ جن سے مسلم معاشرے ۔۔۔ گزرے ہیں !

Comments

Avatar photo

عبدالعلام زیدی

عبدالعلام زیدی اسلام آباد میں دینی ادارے the REVIVEL کو لیڈ کر رہے ہیں۔ اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے بی ایس کے بعد سعودی عرب سے دینی تعلیم حاصل کی۔ زکریا یونیورسٹی ملتان سے ایم اے اسلامیات اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولہور سے ایم اے عربی کیا۔ سرگودھا یونیورسٹی سے اسلامیات میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ سید مودودی انسٹی ٹیوٹ لاہور میں تعلیم کے دوران جامعہ ازھر مصر سے آئے اساتذہ سے استفادہ کیا۔ دارالحدیث محمدیہ درس نظامی کی تکمیل کی۔ دینی تعلیمات اور انسانی نفسیات پر گہری نظر رکھتے ہیں

Click here to post a comment