ہوم << باؤنڈریز VS محبت ! عبدالعلام زیدی

باؤنڈریز VS محبت ! عبدالعلام زیدی

آپ اس وقت مل سکتے ہو ، اس وقت نہیں ، میرے کمرے میں آنے کے لیے اجازت لینا ہو گی ، میری چیزوں کو استعمال کرنے سے پہلے مجھ سے پوچھنا پڑے گا ۔۔ یہ سب مڈل کلاس طبقے میں غرور اور تکبر کی علامت سمجھا جاتا ہے ۔ محبت اور تعلق کا مطلب ہے کہ جو آپ کا ہے وہ میرا ہے ، جو میرا ہے وہ تیرا ہے ۔۔۔

نہ آنے جانے کے لیے اجازت کی ضرورت ، نہ کچھ لینے کے لیے پوچھنے کی زحمت ۔۔۔ یہ بظاہر اچھا لگتا ہے ۔۔۔۔ مگر یہ اسلامی تعلیمات کے بھی خلاف ہے ۔۔ سورہ نور میں رب تعالیٰ والدین جیسی ہستیوں کے کمرے میں آنے کے لیے بچوں جیسے پیارے رشتے کو اجازت لینے کی تلقین کرتا ہے ۔۔۔ کسی کے گھر جانے کے آداب سکھاتا ہے کہ تین دفع اجازت مانگو نہ ملے تو واپس آ جاؤ ۔۔۔

احادیث میں کسی کی چیز استعمال کرنے سے پہلے اس کی اجازت لینے کا حکم ہے ۔۔۔ تین دن تک ناراض رہنے کی اجازت ہے ، شادی بیاہ جیسے زندگی کے فیصلے ۔۔۔ میں اپنی مرضی کرنے کا حق ہے ۔۔۔ حق مہر کی رقم ۔۔۔ بیوی جیسے محبوب رشتے کو دینے کا فیصلہ ہے ۔۔۔۔ وراثت کا مال اپنی مرضی سے تقسیم کرنے کی بجائے ۔۔۔ عدل کے ساتھ اولاد میں تقسیم کرنے کا حکم ہے ۔۔۔

الغرض ماں باپ ، بیوی ، بچے ، بہن بھائی ۔۔۔ جیسے قریبی رشتوں میں اسلام باؤنڈریز کا خیال رکھنے کا حکم دیتا ہے ۔۔۔ یہ باتیں کرنا آسان ہے ۔۔ مگر ان پر عمل کرنا بہت بڑی آزمائش ہے ۔

کیونکہ ہم میں سے بہت سے لوگ وہ ہیں جنہیں بچپن سے باونڈریز لگانے کی اجازت نہیں تھی ۔۔۔ ان کی باؤنڈریز کو محبت اور تعلق کے نام پر توڑا جاتا تھا ۔۔۔ بہت سے بچے جو آج جوان ہیں جب وہ اپنے بچپن کے بارے میں سوچتے ہیں تو اپنا الگ بستر ، الماری ، سامان ، یاد نہیں آتا ۔۔۔ نہ ان کے سونے کھیلنے کے وقت کا احترام تھا ، نہ ان کی تھکاوٹ ، سستی کی کوئی حیثیت ۔۔ !

بلکہ اس کے برعکس ۔۔۔ اکثر باؤنڈری لگانے والے ۔۔۔ متکبر قسم کے لوگ ۔۔۔ مڈل کلاس کی زندگیوں میں ۔۔ انٹری مارتے ہوئے ۔۔۔ بری یادیں چھوڑ جاتے ہیں ۔۔

اس سے بھی بڑھ کر ۔۔۔ دوسروں کے لیے قربانی دینے اور اپنے اصول ، قانون ، آرام ، عزت نفس کو ۔۔۔ دوسروں کی توجہ ، خوشی اور تعریف حاصل کرنے جیسی اذیت ناک ۔۔۔ یادیں ۔۔۔ باؤنڈری لگانے اور اس کا خیال رکھنے کی اسلامی تعلیمات پر عمل کو مشکل بنا دیتی ہیں ۔

دین کے اس پہلو پر عمل کا آغاز اپنی عزت نفس کا احساس کرنے ، اس کا تحفظ کرنے سے ہوتا ہے ۔۔۔ جو خود اپنی ذات سے محبت کرتا ہے ، اس پر خدا کے انعام کو محسوس کرتا ہے ، اپنے علم اور عمر کی تکریم کرتا ہے ۔۔۔ اس کے لیے دوسروں کو عزت دینا آسان ہو جاتا ہے ۔۔

ساتھ ہی سیلف فش ہونے اور معزز ہونے میں فرق کو سیکھنا ہو گا ، اس پر ماضی کے زخموں پر مرہم رکھنا ہو گا ۔۔۔ یہ آسان سفر نہیں ہے ۔۔ مگر یہی عزت و تکریم کا سفر ہے ۔۔ جو دنیا و آخرت کی بھلائیوں سے بھرپور ہے ۔۔ دعا ہے کہ رب تعالیٰ اس سفر کو آسان فرمائے آمین

Comments

Avatar photo

عبدالعلام زیدی

عبدالعلام زیدی اسلام آباد میں دینی ادارے the REVIVEL کو لیڈ کر رہے ہیں۔ اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے بی ایس کے بعد سعودی عرب سے دینی تعلیم حاصل کی۔ زکریا یونیورسٹی ملتان سے ایم اے اسلامیات اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولہور سے ایم اے عربی کیا۔ سرگودھا یونیورسٹی سے اسلامیات میں ایم فل کی ڈگری حاصل کی۔ سید مودودی انسٹی ٹیوٹ لاہور میں تعلیم کے دوران جامعہ ازھر مصر سے آئے اساتذہ سے استفادہ کیا۔ دارالحدیث محمدیہ درس نظامی کی تکمیل کی۔ دینی تعلیمات اور انسانی نفسیات پر گہری نظر رکھتے ہیں

Click here to post a comment